اطالویIAI یونیورسٹی کے محقق الکارو ریکارڈو
مجھے معلوم نہیں کہ اس کاروائی سے ٹرمپ کیا کرنا چاہتا تھا۔لیکن جو بات یقینی ہے وہ یہ ہے کہ ایران اور امریکہ کے مابین ڈپلومیسی کے نام کا کوئی آپشن نہیں رہا۔اس سے پہلے بھی ایران اور امریکہ کے درمیان ڈپلومیسی بہت مشکل تھی، لیکن اب یہ ناممکن میں تبدیل ہو چکی ہے۔ٹرمپ کا یہ قدم اس کے فیصلوں میں سب سے زیادہ بےوقوفانہ فیصلہ تھا اور امکان ہے کہ ٹرمپ کو اپنے اس فیصلہ کا جواب خود امریکہ کے اندر بھی دینا پڑے گا۔
مجھے معلوم نہیں کہ اس کاروائی سے ٹرمپ کیا کرنا چاہتا تھا۔لیکن جو بات یقینی ہے وہ یہ ہے کہ ایران اور امریکہ کے مابین ڈپلومیسی کے نام کا کوئی آپشن نہیں رہا۔اس سے پہلے بھی ایران اور امریکہ کے درمیان ڈپلومیسی بہت مشکل تھی، لیکن اب یہ ناممکن میں تبدیل ہو چکی ہے۔ٹرمپ کا یہ قدم اس کے فیصلوں میں سب سے زیادہ بےوقوفانہ فیصلہ تھا اور امکان ہے کہ ٹرمپ کو اپنے اس فیصلہ کا جواب خود امریکہ کے اندر بھی دینا پڑے گا۔
رائے
ارسال نظر برای این مطلب