قاسم سلیمانی ایک بہادر ، نڈر اور انتہائی بےباک ، بلند سوچ کا مالک ، ہوشیار اور نہایت ہی دلکش کرشمہ کے طور پر جانا جاتا ہے، سلیمانی کی کاروائیاں زیادہ تر خفیہ رہتی ہیں لیکن داعش کے بارے میں کہانی ذرا مختلف ہے، عراق میں امریکہ اور جنرل قاسم سلیمانی ایک ہی دشمن کے خلاف لڑ رہے ہیں لیکن مختلف نظریات اورالگ طریقوں سے، اس درمیان یہ سلیمانی ہے جو ہمیشہ امریکہ کے فیصلوں کے خلاف کام کرتا ہے اور یقینا وہ زیادہ کامیاب ہے!
جب حاج قاسم کی تصویر عراق میں منظر عام پر آئی تو اسپیگل رسالہ بھی مشرق وسطی کے پہلے شخص کو دیکھنے کے جوش و خروش کے سامنے نہیں ٹک سکا،ہفت روزہ ڈیر اسپیگل نے اس سلسلہ میں لکھا کہ سردار قاسم سلیمانی شخص نہیں ہے جو اپنی فوج کو لڑنے کے لیے بھیجے اور خود گھر پر رہے،یہ 57 سالہ کمانڈر آسانی سے محاذ کے پیچھے رہ سکتا ہے لیکن وہ میدان جنگ میں موجود رہناپسند کرتا ہے، وہ ایک ایسا ایلیٹ جنرل ہے جو تمام امریکی فیصلوں کو ناکام بنادیتا ہے
کہ جب عراق میں امریکی افواج کے کمانڈر جنرل پیٹریاس کو فون دیا گیا تو انھیں یہ پیغام موصول ہوا،ٹھیک اس وقت جب وہ 2008 میں عسکریت پسند گروپوں اور امریکی فوج کے درمیان ہونے والی لڑائی کی گہماگہمی میں عراق گئے تھےیا جب امریکی وزیر دفاع لیون پنیٹا عراق میں تھے تو انھیں اپنی میز پر ایک خط ملا جس کو دیکھ کر انھیں سخت حیرت ہوئی، اس خط پر نہ پینٹاگون کی مہر تھی اور نہ سیل اور اس میں صرف ایک جملہ لکھا گیا تھا: ’’اگر ضرورت پڑی تو ہم اور بھی قریب ہوجائیں گے؛ ایرانی قدس فورس کا کمانڈرقاسم سلیمانی
جب حاج قاسم کی تصویر عراق میں منظر عام پر آئی تو اسپیگل رسالہ بھی مشرق وسطی کے پہلے شخص کو دیکھنے کے جوش و خروش کے سامنے نہیں ٹک سکا،ہفت روزہ ڈیر اسپیگل نے اس سلسلہ میں لکھا کہ سردار قاسم سلیمانی شخص نہیں ہے جو اپنی فوج کو لڑنے کے لیے بھیجے اور خود گھر پر رہے،یہ 57 سالہ کمانڈر آسانی سے محاذ کے پیچھے رہ سکتا ہے لیکن وہ میدان جنگ میں موجود رہناپسند کرتا ہے، وہ ایک ایسا ایلیٹ جنرل ہے جو تمام امریکی فیصلوں کو ناکام بنادیتا ہے
کہ جب عراق میں امریکی افواج کے کمانڈر جنرل پیٹریاس کو فون دیا گیا تو انھیں یہ پیغام موصول ہوا،ٹھیک اس وقت جب وہ 2008 میں عسکریت پسند گروپوں اور امریکی فوج کے درمیان ہونے والی لڑائی کی گہماگہمی میں عراق گئے تھےیا جب امریکی وزیر دفاع لیون پنیٹا عراق میں تھے تو انھیں اپنی میز پر ایک خط ملا جس کو دیکھ کر انھیں سخت حیرت ہوئی، اس خط پر نہ پینٹاگون کی مہر تھی اور نہ سیل اور اس میں صرف ایک جملہ لکھا گیا تھا: ’’اگر ضرورت پڑی تو ہم اور بھی قریب ہوجائیں گے؛ ایرانی قدس فورس کا کمانڈرقاسم سلیمانی
رائے
ارسال نظر برای این مطلب