بعض اوقات ہم شہداء پر توجہ دیتے ہیں لیکن ہم شہداء کے اہل خانہ پر کم توجہ دیتے ہیں۔
اگر آج ہمارے معاشرے میں کسی قاجاری حکمراں کے کوٹ کا ایک بٹن مل جائے تو یہ کہا جاتا ہے کہ یہ ناصرالدین شاہ کے کوٹ کا بٹن ہے۔
ہر کوئی اسے خرید کر اپنی الماری میں رکھنے کے لئے تیار ہو جائے گا۔
(لیکن )یہ شہید کے باپ ہیں ، یہ شہید کی ماں ہیں، اس شہید کے جسم کے خلئے ان میں موجود ہیں، ہمیں ان چیزوں کو سمجھنے کی ضرورت ہے ، ہمیں ان پر دھیان دینے کی ضرورت ہے۔
شہید جنرل سلیمانی
اگر آج ہمارے معاشرے میں کسی قاجاری حکمراں کے کوٹ کا ایک بٹن مل جائے تو یہ کہا جاتا ہے کہ یہ ناصرالدین شاہ کے کوٹ کا بٹن ہے۔
ہر کوئی اسے خرید کر اپنی الماری میں رکھنے کے لئے تیار ہو جائے گا۔
(لیکن )یہ شہید کے باپ ہیں ، یہ شہید کی ماں ہیں، اس شہید کے جسم کے خلئے ان میں موجود ہیں، ہمیں ان چیزوں کو سمجھنے کی ضرورت ہے ، ہمیں ان پر دھیان دینے کی ضرورت ہے۔
شہید جنرل سلیمانی
رائے
ارسال نظر برای این مطلب