مواد

میدان جنگ میں اخلاقیات کی پاس و لحاظ


Sep 23 2024
میدان جنگ  میں اخلاقیات کی پاس و لحاظ
جنگي علاقوں میں، جہاں جنگي آلات کی فائرنگ کی آواز ہر طرف سے سنائي دیتی ہے، شہید حاج قاسم سلیمانی مختلف موقعوں پر خود کو داعش کے خلاف سخت آپریشنوں کے لیے تیار کرنے والے استقامت کے مجاہدوں کے لیے مختصر تقریر کیا کرتے تھے۔ جنگ کے حالات سے آشنا لوگوں کے لیے جنرل سلیمانی کی اخلاقی باتوں کے سلسلے میں شاید سب سے پہلا خیال یہ آئے کہ وہ اپنے لڑاکوں اور فورسز کو یہ نصیحت کر رہے ہوں گے کہ جنگي قیدیوں کے ساتھ برا برتاؤ نہ کریں یا عورتوں اور بچوں کے ساتھ برا سلوک نہ کریں۔ حقیقت یہ ہے کہ شہید قاسم سلیمانی ایک سچے مسلمان سپاہی کی حیثیت سے ان ساری چیزوں کا بہت باریکی سے خیال تھے۔ ان کی اخلاقی رفعت کا ایک چھوٹا سا گوشہ ان کے اس کلام میں جھلکتا ہے: "ہمیں، جو یہاں (میدان جنگ میں) موجود ہیں، حلال اور حرام پر گہری نظر رکھنی چاہیے ... ہم لوگوں کے گھروں کو یونہی استعمال نہیں کر سکتے۔" جنگي علاقے میں موجود غیر فوجی افراد کے جسم اور روح کو کسی طرح کا کوئی نقصان نہ پہنچے، یہ تو شہید سلیمانی کے جنگي اخلاق کا بنیادی اصول تھا اور یہ اخلاق اسلام کی بنیادی تعلیمات اور اسلامی افکار پر مبنی تھا۔

ایک بار شام میں داعش کے ساتھ جاری جنگ میں کسی علاقے میں جنرل سلیمانی نے کسی ویران اور اجڑے ہوئے گھر میں نماز ادا کی تو نماز کے بعد ایک خط میں گھر کے مالک سے نماز پڑھنے کی اجازت مانگي اور اپنا پتہ اور ٹیلی فون نمبر تک اس گھر میں رکھ دیا تاکہ بعد میں گھر کے مالک کو اگر ان کے وہاں نماز پڑھنے پر کوئي اعتراض ہو یا کوئي مطالبہ ہو تو وہ اسے پیش کر سکے۔

اسی طرح جنگ کی شدت کے دوران ایک جنگي علاقے کے معائنے کی جنرل سلیمانی کی ایک کلپ موجود ہے جس میں اچانک وہ ایک گھبرائي ہوئي گائے کو دیکھتے ہیں۔ وہ ڈرائیور سے گاڑی روکنے کے لیے کہتے ہیں اور اس گائے کے قریب جا کر کھانے پینے کی چیزیں اسے دیتے ہیں۔ شہید جنرل قاسم سلیمانی کے اخلاق کا دائرہ کبھی کبھی اتنا وسیع ہو جاتا تھا کہ اس میں ایران کے کوہستانی علاقے کے ہرن بھی سما جاتے تھے۔ عراق میں داعش کے ساتھ جنگ کے دوران، موسم سرما میں انھوں نے سپاہ کی کمان کے ہیڈکوارٹر سے رابطہ کیا اور اپنے ساتھیوں سے کہا کہ وہ چھاؤنی کے قریب کے ہرنوں کے لیے، جو ساتھ کے پہاڑ میں زندگي گزارتے ہیں، چارہ رکھ دیں کیونکہ موسم سرما میں ان ہرنوں کے لیے چارہ تلاش کرنا بڑا دشوار ہوگا۔


نظری برای این مطلب ثبت نشده است.

رائے

ارسال نظر برای این مطلب