مواد

غیر ملکی صحافیوں کےتعجب اور حیرت سے بھرے بیانات


Jan 18 2021
غیر ملکی صحافیوں کےتعجب اور حیرت سے بھرے بیانات
جنرل  “قاسم سلیمانی” کے جنازے میں موجود غیر ملکی صحافیوں کےتعجب اور حیرت سے بھرے بیانات
کوئی بین الاقوامی میڈیا تہران میں جنرل سلیمانی کی نمازہ جناہ  پر موجود لاکھوں سوگواروں سے اپنی حیرت اور تعجب  کو چھپا نہیں سکا، یہ تقریب ہمیشہ کے لئے کسی فوجی کمانڈر کی سب سے بڑی آخری رسومات کے طور پر ریکارڈ کی جائے گی۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے اعلی رہبر معظم امام خمینی کی وفات کے بعد تہران میں جنرل قاسم سلیمانی کی نماز جنازہ دنیا کا سب سے بڑا  نمازجنازہ بن گیا۔
تہران میں جنرل قاسم سلیمانی کے جنازے میں موجود غیر ملکی صحافیوں کی حیرت اور تعجب اور اس عظیم واقعے پر کچھ بین الاقوامی میڈیا کے رد عمل کے چند پہلو درج ذیل ہیں:
نیو یارک ٹائمز رپورٹر: مجھے ایران میں کام کرتے ہوئے 25 سال ہوگئے ہیں، میں نے اپنے 25 سالوں میں ایران میں ایسا کبھی نہیں دیکھا!
نیویارک ٹائمز کے نمائندے ، جو آج تہران میں جنرل قاسم سلیمانی اور دیگر  مزاحمتی شہدا کی نماز جنازہ میں شرکت کر رہے ہیں ، انہوں نے اپنے مشاہدات کے بارے میں لکھا:  میں نے ہمیشہ ایران میں مارچ کرنے والے ہزاروں لوگوں کو دیکھا اور انہیں کوریج دی ہے،جب ایک بہت بڑا ہجوم ہوتا ہے لیکن ایسا کبھی نہیں ہوتا تھا ، اب لاکھوں لوگ آچکے ہیں! وہ سب اپنی مرضی سے آئے ہیں۔ صبح چھ بجے سے لوگوں کا ایک نہ ختم ہونے والا سمندر اس جگہ پر آگیا ہے ، میں نے ایران میں اپنی 25 سالہ سرگرمی کے دوران اس سے پہلے کبھی ایسا کچھ نہیں دیکھا۔
المانیٹر رپورٹر: یہاں تک کہ مذہبی تقاریب میں بھی اتنے لوگوں کو  جمع نہیں کر پاتیں۔
لیکن المانیٹر کے رپورٹر ، جو تہران میں تقریب کو کوریج کررہے تھے ،  انہوں نے بھی تہران کے لوگوں کے ہاتھوں جنرل قاسم سلیمانی کے نماز جنازہ  کی آخری رسومات کے بارے میں لکھا: “میں نے ایران میں ایسا کبھی نہیں دیکھا، جس طرح سے قاسم سلیمانی نے لوگوں کو جمع کیا ہے ایسے تو کبھی مذہبی مراسم بھی لوگوں کو اکٹھا نہیں کرپاتے !”
فرانسیسی  اخبار لوفیگارو کا نامہ نگار: “جنرل سلیمانی” کی آخری رسومات، امام خمینی کی وفات کے بعد ایران کا سب سے بڑا اجتماع ہے۔
جارج میلبورن؛ فرانسیسی اخبار لوفیگارو کے نمائندے نے بھی آج تہران میں حاج قاسم سلیمانی کے جنازے کے موقع پر اپنے مشاہدات کے بارے میں لکھا: ” ایران میں کل سے سلیمانی کی یاد میں منعقد ہونے والی ریلیاں، سنہ 1988 میں آیت اللہ خمینی کی وفات کے بعد شاید سب سے بڑی ریلیاں ہیں۔”
الجزیرہ انگریزی: تہران میں سوگواروں کا سمندر!
لیکن الجزیرہ انگریزی نے تہران میں جنرل سلیمانی کی آخری رسومات کی وضاحت کے لئے اپنے پہلے صفحے کے لئے اس عنوان کو منتخب کیا: تہران میں سوگواروں کا سمندر؛ سلیمانی کے قتل کے بعد انتقام کی درخواستوں میں اضافہ ہوا ہے۔
چیف ایڈیٹر رای الیوم: “شہید سلیمانی” کے  بے مثال نمازجنازے پر لاکھوں افراد کےجمع ہونے کا مطلب ، متعدد محاذوں پر وسیع تنازعہ کے لئے ایرانی عوام اور اتحادیوں کی تیاری۔
آن لائن اخبار، رای الیوم کے چیف ایڈیٹر “عبدالباری عطوان” نے بھی آج ایران کے دارالحکومت میں حاج قاسم سلیمانی کی غیرمتوقع اور لاکھوں افراد کی موجودگی میں نماز جنازہ کےردعمل  میں لکھا ہے: لاکھوں افراد  کی موجودگی میں شہید سلیمانی اور اس کے ساتھیوں کا یہ بے مثال  نماز جنازہ ، ایران اور اس کے اتحادی عوام کو کئی گروہوں کی موجودگی میں  متعددمحاذوں پر وسیع محاذ آرائی کے لئے تیار کرتا ہے۔
بدلہ قریب ہے، پھانسی پر عمل درآمد ، اس کے انتظارسے زیادہ تکلیف دہ ہے، آنے والے وقت میں سب کچھ واضح ہوجائے گا۔
العربی نیٹ ورک رپورٹر: شہیدقاسم سلیمانی کا نماز جنازہ “قیامت کی طرح”
اسی طرح، “العربی چینل” کا نمائندہ ، جو پہلے ہی ایران اور مشرق وسطی میں مختلف مارچوں کو کوریج دت چکا ہے ،  اس نے تہران میں شہید قاسم سلیمانی کے آج کے جنازے کو “قیامت کی طرح” قرار دیا!
رائٹرز: قاسم سلیمانی  کا  نماز جنازہ ،آیت اللہ خمینی کے جنازے کی یاد دلانے والا۔
لیکن رائٹرز نے بھی تہران میں جنرل  سلیمانی کے جنازے میں لاکھوں کی تعداد  کے بارے میں خبر دیتے ہوئے لکھا: “سلیمانی کا نماز  جنازہ ، آیت اللہ خمینی کے جنازے کی یاد دلانے والا تھا۔”
روس ٹوڈے: سلیمانی کی الوداعی تقریب، خمینی کی آخری رسومات کے بعد کی سب سے بڑی تقریب ہے۔
روس ٹوڈےنے بھی  آج کے “حاج قاسم سلیمانی” کے نماز جنازہ کو اس طرح بیان کیا: قاسم سلیمانی کے نماز جنازہ کے لیئے تہران یونیورسٹی کے ارد گرد چند کلومیٹر کے فاصلے پرآنے والی اتنی زیادہ بھیڑ ، [امام کی آخری رسومات کے بعد] تاریخ کا سب سے بڑانماز  جنازہ ہے۔


نظری برای این مطلب ثبت نشده است.

رائے

ارسال نظر برای این مطلب