رمضان آپریشن کے پہلے روز شہید صدوقی یونٹ کے جوانوں نے چند عراقیوں کو گرفتار کیا
گرفتار شدگان کو لایا گیا۔ ہمارے کمانڈر ذبیح اللہ قریہ میرزائی عراقیوں کے نزدیک بیٹھے تھے۔
گرمی کا موسم تھا دوستوں نے پانی لایا۔ پلاسٹک کے گلاسوں میں پانی ڈال کر پیا۔ میں نے ایک گلاس میں پانی ڈال کر قریہ میرزائی کو پیش کیا تو انہوں نے نہیں پیا اور کسی جوان سے پوچھا کہ ان (عراقیوں) کو بھی پانی دیا ہے؟
اس جوان نے جواب دیا کہ پانی ختم ہوگیا ہے؛ بعد میں دیں گے۔ میرزائی عراقیوں کے پاس گئے اپنے پاس موجود پانی ایک عراقی کو دیا۔
بسیجی جوان نے اعتراض کیا اور کہا کہ اگر عراقی ہمیں گرفتار کرتے تو کیا پانی دیتے؟
میرزائی نے جواب دیا کہ ہم میں اور عراقیوں میں فرق ہے؛
ہمارے پاس امام خمینی جیسا رہبر ہے۔
گرفتار شدگان کو لایا گیا۔ ہمارے کمانڈر ذبیح اللہ قریہ میرزائی عراقیوں کے نزدیک بیٹھے تھے۔
گرمی کا موسم تھا دوستوں نے پانی لایا۔ پلاسٹک کے گلاسوں میں پانی ڈال کر پیا۔ میں نے ایک گلاس میں پانی ڈال کر قریہ میرزائی کو پیش کیا تو انہوں نے نہیں پیا اور کسی جوان سے پوچھا کہ ان (عراقیوں) کو بھی پانی دیا ہے؟
اس جوان نے جواب دیا کہ پانی ختم ہوگیا ہے؛ بعد میں دیں گے۔ میرزائی عراقیوں کے پاس گئے اپنے پاس موجود پانی ایک عراقی کو دیا۔
بسیجی جوان نے اعتراض کیا اور کہا کہ اگر عراقی ہمیں گرفتار کرتے تو کیا پانی دیتے؟
میرزائی نے جواب دیا کہ ہم میں اور عراقیوں میں فرق ہے؛
ہمارے پاس امام خمینی جیسا رہبر ہے۔
رائے
ارسال نظر برای این مطلب