شہید قاسم سلیمانیؒ کی زندگی ایک ایسی جامع سیرت ہے جس میں عارفانہ بصیرت، قائدانہ حکمت، اور مجاہدانہ استقامت یکجا ہو گئی تھیں۔ ان کی شخصیت نہ صرف عسکری میدان میں ایک ناقابلِ تسخیر قوت تھی بلکہ ان کا باطنی تعلق اللہ تعالیٰ سے، ان کی روحانیت، اور اہل بیت علیہم السلام سے محبت انہیں ایک عارف کامل کے مقام پر فائز کرتی تھی۔
ان کی حیات مبارکہ کے چند نمایاں پہلو:
1. عارفانہ پہلو:
قاسم سلیمانیؒ کی سادگی، توکل، اور ذکر و عبادت سے گہری وابستگی ان کی روحانی بلندی کا مظہر ہے۔ وہ اپنی تمام تر مصروفیات کے باوجود تہجد، دعا اور زیارت کو ترک نہ کرتے تھے، اور ان کی نگاہوں میں دنیا کی چمک دمک کی کوئی وقعت نہ تھی۔
2. قائدانہ پہلو:
انہوں نے سپاہ قدس کی قیادت ایسے وقت میں سنبھالی جب مشرقِ وسطیٰ بدترین بدامنی، جنگوں اور غیر ملکی مداخلتوں کا شکار تھا۔ سلیمانیؒ نے مختلف قوموں، زبانوں، اور مکاتب فکر کے لوگوں کو ایک لڑی میں پرو کر استعماری و صیہونی عزائم کے خلاف ایک متحد محاذ کھڑا کیا۔
3. مجاہدانہ پہلو:
ان کی سب سے نمایاں شناخت "رہبرِ مزاحمت" کی ہے۔ عراق، شام، لبنان، فلسطین اور یمن جیسے خطوں میں امریکی و اسرائیلی منصوبوں کو ناکام بنانے میں ان کا کردار فیصلہ کن رہا۔ انہوں نے عملی طور پر گریٹر اسرائیل کے خواب کو چکنا چور کر دیا۔ ان کا میدانِ عمل صرف الفاظ نہیں بلکہ دشمن کے سامنے سینہ سپر ہو کر لڑنے کا تھا۔
نتیجہ:
شہید قاسم سلیمانیؒ کی زندگی ایک کامل سیرت کا نمونہ ہے — جس میں عشقِ خدا، اطاعتِ ولایت، نصرتِ مظلوم، اور مبارزۂ باطل سب ایک ساتھ موجود ہیں۔ وہ نہ صرف ایران بلکہ تمام امتِ مسلمہ کے لیے ایک مشعلِ راہ ہیں۔
ان کی حیات مبارکہ کے چند نمایاں پہلو:
1. عارفانہ پہلو:
قاسم سلیمانیؒ کی سادگی، توکل، اور ذکر و عبادت سے گہری وابستگی ان کی روحانی بلندی کا مظہر ہے۔ وہ اپنی تمام تر مصروفیات کے باوجود تہجد، دعا اور زیارت کو ترک نہ کرتے تھے، اور ان کی نگاہوں میں دنیا کی چمک دمک کی کوئی وقعت نہ تھی۔
2. قائدانہ پہلو:
انہوں نے سپاہ قدس کی قیادت ایسے وقت میں سنبھالی جب مشرقِ وسطیٰ بدترین بدامنی، جنگوں اور غیر ملکی مداخلتوں کا شکار تھا۔ سلیمانیؒ نے مختلف قوموں، زبانوں، اور مکاتب فکر کے لوگوں کو ایک لڑی میں پرو کر استعماری و صیہونی عزائم کے خلاف ایک متحد محاذ کھڑا کیا۔
3. مجاہدانہ پہلو:
ان کی سب سے نمایاں شناخت "رہبرِ مزاحمت" کی ہے۔ عراق، شام، لبنان، فلسطین اور یمن جیسے خطوں میں امریکی و اسرائیلی منصوبوں کو ناکام بنانے میں ان کا کردار فیصلہ کن رہا۔ انہوں نے عملی طور پر گریٹر اسرائیل کے خواب کو چکنا چور کر دیا۔ ان کا میدانِ عمل صرف الفاظ نہیں بلکہ دشمن کے سامنے سینہ سپر ہو کر لڑنے کا تھا۔
نتیجہ:
شہید قاسم سلیمانیؒ کی زندگی ایک کامل سیرت کا نمونہ ہے — جس میں عشقِ خدا، اطاعتِ ولایت، نصرتِ مظلوم، اور مبارزۂ باطل سب ایک ساتھ موجود ہیں۔ وہ نہ صرف ایران بلکہ تمام امتِ مسلمہ کے لیے ایک مشعلِ راہ ہیں۔