خطے میں شہید سلیمانی کے مؤمنانہ اور مخلصانہ اقدام کے بارے میں یمن کے تجزیہ نگار اور یمنی وزارت تعلیم کے ڈائریکٹر عبدالوہاب الخلیل نے نامہ نگار کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہید میجر جنرل سلیمانی نے خطے میں امریکہ ،اسرائیل اور ان کے اتحادی عربوں کی پالیسیوں کو ناکام بنانے کے ساتھ ساتھ ان کی شام کو تقسیم کرنے کی سازش اور پالیسی کو بھی ناکام بنادیا۔
انھوں نے کہا کہ فلسطین ، عراق، شام ، لبنان اور یمن کے سلسلے میں میجر جنرل شہید سلیمانی کی مخلصانہ خدمات اور قربانیوں کو تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائےگا۔ شہید سلیمانی کی محبت خطے کے عوام کی دلوں میں بسی ہوئی ہے۔ انھوں نے علاقائی عوام کے دفاع کے سلسلے میں عظیم کارنامہ انجام دیا جس کے نتیجے میں علاقائی عوام کے حوصلے کافی بلند ہوگئے ہیں ۔
یمنی تجزیہ نگار نے صدی ڈيل کی ناکامی کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صدی ڈیل کو ناکام بنانے میں شہید قاسم سلیمانی نے اہم کردار ادا کیا کیونکہ صدی ڈيل فلسطینیوں کے اہداف کے سراسر خلاف تھی۔
عبدالوہاب الخلیل نے کہا شہید سلیمانی کی شہادت کے بعد علاقائی ممالک دو گروپوں میں تقسیم ہوگئے کچھ ممالک خائن اور مزدور ممالک سامنے آگئے ہیں جنھوں نے امریکی دباؤ میں غاصب اسرائیلی حکومت کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرلئےہیں جبکہ کچھ ممالک حریت پسند اور آزاد ہیں اور وہ امریکہ، اسرائیل اور ان کے اتحادیوں کے سامنے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند کھڑے ہیں۔ در حقیقت شہید سلیمانی کی شہادت کے بعد خائن اور مستقل ممالک کے درمیان فرق نمایاں ہوگیا۔
عبدالوہاب الخلیل نے شہید میجر جنرل سلیمانی کی داعش کے خلاف اقدامات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ شہید میجر جنرل سلیمانی نے خطے سے داعش کے خاتمہ کے سلسلے میں اہم اور نمایاں کارنامہ انجام دیا، جو تاریخ میں جلی حروف میں ہمیشہ زندہ رہےگا۔ اس نے کہا کہ شہید سلیمانی نے عراق اور شام کو تقسیم ہونے سے بھی بچالیا، انھوں نے عراق اور شام میں سنیوں، شیعوں عیسائيوں اور ایزدیوں کو داعش دہشت گرد تنظیم کے خونخوار پنجوں سے نجات دلانے میں گرانقدر خدمات انجام دیں۔
یمنی تجزیہ نگار کے مطابق شہید سلیمانی مسئلہ فلسطین کو عالم اسلام کا پہلا مسئلہ سمجھتے تھے اور انھوں نے اسرائیل کے خلاف فلسطینیوں تنظیموں کو مضبوط اور مستحکم بنانے میں بھی تاریخی اور یادگار کردار ادا کیا اور یہی وجہ ہے کہ آج شہید قاسم سلیمانی سے جتنی محبت ایرانیوں کو ہے اتنی ہی محبت غیر ایرانیوں کو بھی ہے انھوں نے کہا کہ شہید سلیمانی اسلام اور مسلمانوں کے مایہ ناز کمانڈر تھے جن کی کارکردگی پر ہم سب کو فخر و ناز ہے۔
انھوں نے کہا کہ فلسطین ، عراق، شام ، لبنان اور یمن کے سلسلے میں میجر جنرل شہید سلیمانی کی مخلصانہ خدمات اور قربانیوں کو تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائےگا۔ شہید سلیمانی کی محبت خطے کے عوام کی دلوں میں بسی ہوئی ہے۔ انھوں نے علاقائی عوام کے دفاع کے سلسلے میں عظیم کارنامہ انجام دیا جس کے نتیجے میں علاقائی عوام کے حوصلے کافی بلند ہوگئے ہیں ۔
یمنی تجزیہ نگار نے صدی ڈيل کی ناکامی کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صدی ڈیل کو ناکام بنانے میں شہید قاسم سلیمانی نے اہم کردار ادا کیا کیونکہ صدی ڈيل فلسطینیوں کے اہداف کے سراسر خلاف تھی۔
عبدالوہاب الخلیل نے کہا شہید سلیمانی کی شہادت کے بعد علاقائی ممالک دو گروپوں میں تقسیم ہوگئے کچھ ممالک خائن اور مزدور ممالک سامنے آگئے ہیں جنھوں نے امریکی دباؤ میں غاصب اسرائیلی حکومت کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرلئےہیں جبکہ کچھ ممالک حریت پسند اور آزاد ہیں اور وہ امریکہ، اسرائیل اور ان کے اتحادیوں کے سامنے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند کھڑے ہیں۔ در حقیقت شہید سلیمانی کی شہادت کے بعد خائن اور مستقل ممالک کے درمیان فرق نمایاں ہوگیا۔
عبدالوہاب الخلیل نے شہید میجر جنرل سلیمانی کی داعش کے خلاف اقدامات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ شہید میجر جنرل سلیمانی نے خطے سے داعش کے خاتمہ کے سلسلے میں اہم اور نمایاں کارنامہ انجام دیا، جو تاریخ میں جلی حروف میں ہمیشہ زندہ رہےگا۔ اس نے کہا کہ شہید سلیمانی نے عراق اور شام کو تقسیم ہونے سے بھی بچالیا، انھوں نے عراق اور شام میں سنیوں، شیعوں عیسائيوں اور ایزدیوں کو داعش دہشت گرد تنظیم کے خونخوار پنجوں سے نجات دلانے میں گرانقدر خدمات انجام دیں۔
یمنی تجزیہ نگار کے مطابق شہید سلیمانی مسئلہ فلسطین کو عالم اسلام کا پہلا مسئلہ سمجھتے تھے اور انھوں نے اسرائیل کے خلاف فلسطینیوں تنظیموں کو مضبوط اور مستحکم بنانے میں بھی تاریخی اور یادگار کردار ادا کیا اور یہی وجہ ہے کہ آج شہید قاسم سلیمانی سے جتنی محبت ایرانیوں کو ہے اتنی ہی محبت غیر ایرانیوں کو بھی ہے انھوں نے کہا کہ شہید سلیمانی اسلام اور مسلمانوں کے مایہ ناز کمانڈر تھے جن کی کارکردگی پر ہم سب کو فخر و ناز ہے۔
رائے
ارسال نظر برای این مطلب