مواد

پوری دنیا کے مسلمان خطرات کا سامنا کرنے کے لیے  متحد ہوجائیں۔


Jan 09 2021
پوری دنیا کے مسلمان خطرات کا سامنا کرنے کے لیے  متحد ہوجائیں۔
سردار سلیمانی کے قتل پر ملائشیا کے وزیر اعظم کا رد عمل
ملائشیا کے وزیر اعظم نے سردار سلیمانی کو شہید کرنے میں امریکی اقدام پر تنقید کی اور اس بات پر زور دیا کہ پوری دنیا کے مسلمان خطرات کا سامنا کرنے کے لیے  متحد ہوجائیں۔
ملائیشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد نے آج انتباہ ہے کہ جنرل قاسم سلیمانی کو شہید کرنے کے لیے امریکی دہشت گردانہ حملہ مغربی ایشیاء میں کشیدگی بڑھا سکتا ہے۔
فری ملائیشیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق  مہاتیرمحمد نے جمعہ کی صبح بغداد میں امریکی دہشت گرد حملے کا استنبول میں سعودی قونصل خانے میں سعودی حکومت پر تنقید کرنے والے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل سے موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن اور ریاض ان غیر اخلاقی حرکتوں کے ذمہ دار ہیں۔
انہوں نے ٹرمپ کے طرز عمل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کر رہے ہیں اور دنیا ان کو روکنے کے لئے کچھ نہیں کر سکتی ہے۔
انھوں نے ٹرمپ پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی ایسی بات کہہ دے جسے یہ شخص پسند نہیں کرتا تو ا س کے لیے کوئی مسئلہ نہیں کہ دوسرے ملک میں ڈرون بھیج دے،شائد یہ مجھے بھی گولی مار دے۔
ملائیشین وزیر اعظم نے دنیا کے مسلم ممالک سے بھی ان خطرات کا مقابلہ کرنے کے لئے متحد ہونے کا مطالبہ کیا۔
امریکی حکومت نے گذشتہ جمعہ کی صبح بغداد ایئر پورٹ کے قریب ایک دہشت گردانہ حملہ کرکے سردار قاسم سلیمانی ، ابو مہدی المہندس اور ان کے متعدد ساتھیوں کو شہید کردیا۔
ایران نے زور دے کر کہا ہے کہ وہ دہشت گردی کی اس کارروائی کا جواب دے گا۔
اس دہشتگردی  کے جواب میں عراقی پارلیمنٹ نے امریکی فوجیوں سمیت تمام غیر ملکی فوجیوں کو ملک سے انخلا کرنے پر مبنی بل پاس کیا ہے۔


نظری برای این مطلب ثبت نشده است.

رائے

ارسال نظر برای این مطلب