سید حسن نصراللہ: مجھے اس عظیم شہادت پر فخر ہے
لبنان میں حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل سید حسن نصراللہ نے ایک بیان میں کہا کہ وہ جنرل سلیمانی کی شہادت پر فخر کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا: ہم جو ان کے بعد باقی رہ گئے ہیں، ان کا راستہ مکمل کریں گے اور ان کے مقاصد کو عملی جامہ پہناتے ہوئے ان کے پرچم کو تمام شعبوں(جہاد) میں بلند کریں گے۔ لبنان میں حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل نے ” عادلانہ انتقام” کو مزاحمت کا مشن قرار دیا اور تاکید کی کہ ” امریکی قاتلوں کو اس عظیم جرم سے اپنا کوئی مقصد حاصل نہیں ہوگا”۔
لیفٹیننٹ جنرل سلیمانی کی شہادت کے موقع پر سید حسن نصراللہ کا پیغام: بسم الله الرحمن الرحیم مِّنَ الْمُؤْمِنِینَ رِجَالٌ صَدَقُوا مَا عَاهَدُوا اللَّهَ عَلَیْهِ فَمِنْهُم مَّن قَضَیٰ نَحْبَهُ وَمِنْهُم مَّن یَنتَظِرُ وَمَا بَدَّلُوا تَبْدِیلًا (الأحزاب/٢٣)
اب عزیز بھائی اور عظیم کمانڈر حاج قاسم سلیمانی اپنی انتہائی خواہش اور اپنی قیمتی آرزو تک پہنچ گئے اور انہوں نے شہادت کا اعلیٰ درجہ حاصل کر لیا ہے اور حقیقت میں وہ مزاحمتی محاذ کے سید الشہداء میں تبدیل ہو گئے ہیں۔
میں اس شہادت اور اس کے بعد اس بہادر، پیش قدم، نمونۂ عمل کمانڈر اور تمام تر مزاحمت کاروں اور خطے کے مجاہدوں کے مہربان باپ کے فقدان پر اپنے امام و سرور حضرت صاحب الزمان(عج)، حضرت امام آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای (دام ظله)،مراجع عظیم الشان، جمہوری اسلامی کے عہدیدار بھائیوں خاص طور پر سپاہ پاسداران کے کمانڈر، ایران کی عظیم اور پائدار قوم اورخصوصاً حاج قاسم کے معزز اور مجاہد اہل خانہ کی خدمت میں دل کی گہرائیوں سے مبارکباد اور تسلیت پیش کرتا ہوں۔
شہادت ان کے وجود کو مبارک ہو۔ میں اس عظیم شہادت اور امام حسین علیہ السلام اور زینب سلام اللہ علیہا کے مکتب کی پیروی میں ان کے بہترین انجام پر فخر کرتا ہوں۔
ہم اس منظر اور صورتحال کو اس طرح دیکھتے ہیں۔ اب ہم رہ گئے ہیں، ہم ان کے راستے کو جاری رکھیں گے اور ان کے مقاصد کے حصول کے لئے دن و رات کوشش کریں گے اور ہم ان کے پرچم کو تمام شعبوں، میدانوں اور محاذوں پر کندھوں پر اٹھائیں گے۔
مزاحمتی محاذ کی کامیابیوں میں ان کے پاک خون کی برکت سے اضافہ ہوگا، جس طرح اس سے پہلے ان کی ہمیشگی موجودگی اور مسلسل جہاد سے اسے وسعت ملی تھی۔ نیز ان کے مجرم قاتلوں جو دنیا کے سب سے پلید شر پسند ہیں، سے عادلانہ انتقام لینا تمام مزاحمتکاروں اور مجاہدوں کی ذمہ داری ہے۔
ان شاء اللہ یہ امریکی قاتل اس عظیم جرم سے اپنا کوئی بھی مقصد حاصل نہیں کر سکیں گے۔ اس کے برخلاف حاج قاسم کے تمام مقاصد ان کی روح اور ان کے خون کی عظمت کی وجہ سے بھائیوں، بچوں، شاگردوں اور امت کی تمام اقوام کے مجاہدوں کے ذریعہ حاصل ہوں گے۔ وہ قومیں جو مستکبروں اور جابروں کی تذلیل کا شکار نہیں ہوتیں اور ان کے سامنے گھٹنے نہیں ٹیکتیں۔
میں کمانڈر شہید حاج قاسم سلیمانی (رضوان الله تعالی علیه) اور تمام عزیز مجاہدین خاص طور پر عظیم کمانڈر اور بھائی شہید ابومہدی المہندس (رضوان الله تعالی علیهم جمیعا) کے لئے عظمت، عزت، سربلندی کا خواہاں ہوں۔
لبنان میں حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل سید حسن نصراللہ نے ایک بیان میں کہا کہ وہ جنرل سلیمانی کی شہادت پر فخر کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا: ہم جو ان کے بعد باقی رہ گئے ہیں، ان کا راستہ مکمل کریں گے اور ان کے مقاصد کو عملی جامہ پہناتے ہوئے ان کے پرچم کو تمام شعبوں(جہاد) میں بلند کریں گے۔ لبنان میں حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل نے ” عادلانہ انتقام” کو مزاحمت کا مشن قرار دیا اور تاکید کی کہ ” امریکی قاتلوں کو اس عظیم جرم سے اپنا کوئی مقصد حاصل نہیں ہوگا”۔
لیفٹیننٹ جنرل سلیمانی کی شہادت کے موقع پر سید حسن نصراللہ کا پیغام: بسم الله الرحمن الرحیم مِّنَ الْمُؤْمِنِینَ رِجَالٌ صَدَقُوا مَا عَاهَدُوا اللَّهَ عَلَیْهِ فَمِنْهُم مَّن قَضَیٰ نَحْبَهُ وَمِنْهُم مَّن یَنتَظِرُ وَمَا بَدَّلُوا تَبْدِیلًا (الأحزاب/٢٣)
اب عزیز بھائی اور عظیم کمانڈر حاج قاسم سلیمانی اپنی انتہائی خواہش اور اپنی قیمتی آرزو تک پہنچ گئے اور انہوں نے شہادت کا اعلیٰ درجہ حاصل کر لیا ہے اور حقیقت میں وہ مزاحمتی محاذ کے سید الشہداء میں تبدیل ہو گئے ہیں۔
میں اس شہادت اور اس کے بعد اس بہادر، پیش قدم، نمونۂ عمل کمانڈر اور تمام تر مزاحمت کاروں اور خطے کے مجاہدوں کے مہربان باپ کے فقدان پر اپنے امام و سرور حضرت صاحب الزمان(عج)، حضرت امام آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای (دام ظله)،مراجع عظیم الشان، جمہوری اسلامی کے عہدیدار بھائیوں خاص طور پر سپاہ پاسداران کے کمانڈر، ایران کی عظیم اور پائدار قوم اورخصوصاً حاج قاسم کے معزز اور مجاہد اہل خانہ کی خدمت میں دل کی گہرائیوں سے مبارکباد اور تسلیت پیش کرتا ہوں۔
شہادت ان کے وجود کو مبارک ہو۔ میں اس عظیم شہادت اور امام حسین علیہ السلام اور زینب سلام اللہ علیہا کے مکتب کی پیروی میں ان کے بہترین انجام پر فخر کرتا ہوں۔
ہم اس منظر اور صورتحال کو اس طرح دیکھتے ہیں۔ اب ہم رہ گئے ہیں، ہم ان کے راستے کو جاری رکھیں گے اور ان کے مقاصد کے حصول کے لئے دن و رات کوشش کریں گے اور ہم ان کے پرچم کو تمام شعبوں، میدانوں اور محاذوں پر کندھوں پر اٹھائیں گے۔
مزاحمتی محاذ کی کامیابیوں میں ان کے پاک خون کی برکت سے اضافہ ہوگا، جس طرح اس سے پہلے ان کی ہمیشگی موجودگی اور مسلسل جہاد سے اسے وسعت ملی تھی۔ نیز ان کے مجرم قاتلوں جو دنیا کے سب سے پلید شر پسند ہیں، سے عادلانہ انتقام لینا تمام مزاحمتکاروں اور مجاہدوں کی ذمہ داری ہے۔
ان شاء اللہ یہ امریکی قاتل اس عظیم جرم سے اپنا کوئی بھی مقصد حاصل نہیں کر سکیں گے۔ اس کے برخلاف حاج قاسم کے تمام مقاصد ان کی روح اور ان کے خون کی عظمت کی وجہ سے بھائیوں، بچوں، شاگردوں اور امت کی تمام اقوام کے مجاہدوں کے ذریعہ حاصل ہوں گے۔ وہ قومیں جو مستکبروں اور جابروں کی تذلیل کا شکار نہیں ہوتیں اور ان کے سامنے گھٹنے نہیں ٹیکتیں۔
میں کمانڈر شہید حاج قاسم سلیمانی (رضوان الله تعالی علیه) اور تمام عزیز مجاہدین خاص طور پر عظیم کمانڈر اور بھائی شہید ابومہدی المہندس (رضوان الله تعالی علیهم جمیعا) کے لئے عظمت، عزت، سربلندی کا خواہاں ہوں۔
رائے
ارسال نظر برای این مطلب