مواد

فلسطین کی حمایت میں جنرل سلیمانی نے اہم کردار ادا کیا


Jan 06 2021
فلسطین کی حمایت میں جنرل سلیمانی نے اہم کردار ادا کیا
القسام بریگیڈس: فلسطین کی حمایت میں جنرل سلیمانی نے اہم کردار ادا کیا۔
تحریک حماس کی عسکری شاخ شہید عزالدین بٹالینوں نے اپنے ایک پیغام میں کہا ہے کہ فلسطین کے مسئلہ اور مزاحمت کی حمایت میں جنرل سلیمانی نے اہم کردار ادا کیا اور انہوں نے اپنے جہاد میں اسرائیل کی نابودی کے لئے تلاش پر مبنی توجہ کو مرکوز کیا ہوا تھا۔
اس پیغام میں آیا ہے: سلیمانی نے مزاحمت کے لئے ہر طرح کی مدد کی اور اس میں کوئی شک نہیں کہ اس راستے میں ان کے کردار نےانہیں  امریکہ اور اسرائیل کے لئے ایک بہت بڑا ہدف بنایا۔ القسام نے مزید کہا: ہم عرب اور اسلامی امت کے سامنے یہ اعلان کرتے ہیں کہ ہم فلسطین میں مزاحمت کی حیثیت سے صیہونی دشمن کے خلاف جنگ میں اپنا راستہ جاری رکھیں گے۔
سرایا القدس: جنرل سلیمانی نے امریکہ اور صیہونی حکومت کے دلوں میں دہشت ڈال دی۔
تحریک جہاد اسلامی سے وابستہ ایک فوجی شاخ سرایا القدس کے ترجمان ابوحمزہ نے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی قدس فورس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت کے بعد اعلان کیا کہ مزاحمتی محور ہرگز شکست نہیں کھائے گا اور صیہونی۔ امریکی منصوبوں کے مقابلہ میں وہ اپنی ہم آہنگی اور طاقت میں اضافہ کرے گا۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ جنرل سلیمانی کی شہادت نے امریکہ اور صیہونی حکومت کے دلوں میں خوف و ہراس پھیلا دیا، کہا: اس شہید نے دو دہائیوں تک فسلطین کو براہ راست مدد فراہم کی اوروہ  فلسطین میں مزاحمتی مجاہدوں کو فوجی اور امنیتی تجربات فراہم کرتے تھے۔
جہاد اسلامی: جنرل سلیمانی اور ابومہدی المہندس دو بے مثال کمانڈر تھے۔
تحریک جہاد اسلامی فلسطین نے ایران کی قدس فورس کے کمانڈر جنرل سلیمانی اور عراقی حشد الشعبی کے معاون ابو مہدی المہندس کی شہادت پر اظہار تعزیت کیا۔
تحریک جہاد اسلامی فلسطین نے ایک بیان میں اعلان کیا کہ فلسطین اور خطے میں اپنے جہادی موقفوں پر جنرل سلیمانی اور ابو مہدی المہندس دو انوکھے کمانڈر شمار ہوتے تھے۔
حماس کے ترجمان: شہید سلیمانی کا قتل صرف اسرائیل کے مفاد کے لئے ہے۔
حماس کے ترجمان “حازم قاسم” نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: سلیمانی کے قتل کی کوششیں  اور ان کا قتل صرف صیہونی منصوبے کے مفاد میں ہے اور اس کا مقصد اختلاف کو بھڑکانا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: جنرل سلیمانی کا قتل ان خدشات اور اختلافات کے پیش نظر ہوا ہے جو چیلنجوں کے مقابلہ میں امت مسلمہ کی طاقت کو کمزورکرتا ہے وہ چیلنجیز جو امریکی حمایت میں صیہونی حکومت کے اثر و رسوخ کا نتیجہ ہیں۔
شیخ نمر ابوعون: جنرل سلیمانی کے قتل سے مزاحمت کی طاقت میں اضافہ ہوگا۔
غزہ کے مفتی شیخ ابوعون نے غزہ کے عوام کی طرف سے جنرل سلیمانی کی شہادت کی تقریب کے موقع پرالعھد نیوز ایجنسی کو بتایا: لبنانی بھائیوں اورسید مقاومت سے ہمارا مطالبہ یہ ہے کہ اس بزدلانہ عمل کا ضرور جواب دیں۔ اگر مجرموں کو سزا نہ دی جائے تو ہم مزید حملوں اور ہلاکتوں کا مشاہدہ کریں گے۔
ابوعون نے جنرل سلیمانی کی شہادت پر فلسطین، ایران، عراق اور عرب اور اسلامی امت کے عوام سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا: شہید سلیمانی ایک بین الاقوامی رہنما تھے جو دنیا بھر میں امریکہ کے خلاف کام کرتے تھے۔ انہوں نے پچھلے بیس سالوں سے نہ صرف غزہ میں بلکہ پوری عرب دنیا میں مزاحمت کا محور بنانے کے لئے کام کیا۔
انہوں نے مزید کہا: ہم اسلامی جمہوریہ کے ساتھ ہیں اور ہم اس بات پر زوردیتے ہیں کہ مزاحمتی محاذ نے جڑیں مضبوط کر لی ہیں اور شہید قاسم سلیمانی اور ان کے بھائیوں نے جو بیج بویا ہے اس نے پھل دے دیا ہے عنقریب ہم اس کے مزید ثمرات کا مشاہدہ کریں گے۔
انہوں نے اپنے خطاب میں جنرل سلیمانی کے قاتلوں کو ایک پیغام میں کہا: جنرل سلیمانی کسی ایک شخص کے نمائندے نہیں تھے بلکہ وہ اصولوں کے نمائندے تھے۔ یہ اصول امام خمینی (ره) اور ان کے بعد امام خامنہ ای کے اصول ہیں جنہوں نے جنگ کے اتحاد کا مطالبہ کیا۔ شہید سلیمانی ان اصولوں کو عملی جامہ پہنانے کے لئے نکلے۔ وہ مزاحمتی محور کو عربی وطن بنانے آئے تھے تا کہ وہ امریکہ کے خلاف اور بیت المقدس کی آزادی کے لئے قیام کریں۔ مزاحمتی گروہوں اور غزہ کی پٹی کے عوام نے گزشتہ روز جنرل سلیمانی کی شہادت کی مناسبت سے ایک تقریب کا انعقاد کیا۔


نظری برای این مطلب ثبت نشده است.

رائے

ارسال نظر برای این مطلب