شہید قاسم سلیمانی مغربی ایشیا میں دہشت گردی کے خلاف مہم کے مقبول ترین ہیرو تھے جو مظلوموں اور مظلوم فلسطینیوں کا دفاع کرتے رہے اور اس راہ میں دھمکیوں اور تمام خطرات کو مواقع میں تبدیل کیا۔ آج فلسطین کے بہادر اور جیالے عوام نے مسلح افواج نہ ہونے کے باوجود صرف خدا پر بھروسہ کرتے ہوئے غاصب صیہونی حکومت کی چولیں ہلا کر رکھ دیں یہاں تک کہ فلسطینیوں کی تحریک استقامت و مزاحمت نے دنیا کے بہت سے ملکوں کے حکمرانوں کو حیرت زدہ کردیا۔ دشمن جب تحریک استقامت کا مقابلہ نہ کر سکا تو اس نے عورتوں اور بچوں کا قتل عام کرنا شروع کردیا۔ اس بات کا یقین ہے کہ دس ہزار بچوں کے خون کا انتقام خدا لے گا اور غاصب صیہمونی حکومت کا زوال یقینی ہے اور کبھی بھی سب اس غاصب حکومت کے خاتمے کا مشاہدہ کریں گے۔
دشمنوں نے اس بناء پر بزدلانہ طریقے سے رات میں جنرل قاسم سلیمانی کو شہید کیا کیوںکہ انہوں نے علاقے میں امریکہ و صیہونی حکومت کے پروردہ دہشت گرد گروہ داعش کا قلع قمع کردیا۔ دشمن نہ صرف شہید جنرل قاسم سلیمانی بلکہ ان کے مزار مقدس اور زائرین سے بھی خوف زدہ ہیں اور ان سے بھی دشمنی و عداوت رکھتے ہیں۔
شہید قاسم سلیمانی کے متعلق شہید آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی کے خیالات
دشمنوں نے اس بناء پر بزدلانہ طریقے سے رات میں جنرل قاسم سلیمانی کو شہید کیا کیوںکہ انہوں نے علاقے میں امریکہ و صیہونی حکومت کے پروردہ دہشت گرد گروہ داعش کا قلع قمع کردیا۔ دشمن نہ صرف شہید جنرل قاسم سلیمانی بلکہ ان کے مزار مقدس اور زائرین سے بھی خوف زدہ ہیں اور ان سے بھی دشمنی و عداوت رکھتے ہیں۔
شہید قاسم سلیمانی کے متعلق شہید آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی کے خیالات
رائے
ارسال نظر برای این مطلب