مواد

خدا ایرانی قوم کو کیوں کامیابی عطا کر رہا ہے


Jan 03 2021
خدا ایرانی قوم کو کیوں کامیابی عطا کر رہا ہے
خدا آج ایرانی قوم کو کیوں کامیابیاں عطا کر رہا ہے میرا عقیدہ ہے کہ یہ کامیابیاں آئے دن  مزیدعظیم اورمزید وسیع ہوں گی۔ چاہے امریکہ ہو چاہے سعودی عرب اگر یہ  کچھ اقدام اٹھانا چاہیں تو کچھ بھی نہیں کر پائیں گے۔ اس قوم کی کامیابی کے لئے یہ خدائی ارادہ ہے  اوراس کے ارادے کے سامنے یہ کچھ بھی نہیں ہے۔کیونکہ یہ قوم قربانی کے لئے تیار ہے، اس میں کامیابی کی لیاقت پائی جاتی ہے، لیاقت رکھتی ہے،مدد ، لیاقت کے اعتبار سے ہوتی ہے۔ یہ لیاقت ہمارے رہبر(امام خامنہ ای مد ظلّہ العالی) میں بھی پائی جاتی ہے کہ وہ  آج  کسی دعوے کے بغیر  پورے عالم اسلام کی  خدمت کر رہے  ہیں اور ہماری قوم بھی ایسی قوم ہے جس نے ثابت کردیا کہ ایک فداکار قوم ہے۔ یہ قوم اپنی قوم ،  اپنے ملک ، اپنے مذہب  اور اسلام کے لئے ایک فداکارقوم ہے ۔ آپ  لوگ اس قوم کے اجزاء ہیں۔ آپ لوگ آج  اس عظیم تحریک کے پرچمدار ہواس عظیم کام کے لئے خدا کی جانب سے انتخاب کئے گئے ہو، اب پرچم آپ کے ہاتھوں میں ہے اس کا جو حق ہے اسے ادا کرو یہ آپ پر حق رکھتا ہے۔ خیبر کے دن رسول اعظم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے  تلوار ایسے شخص کے ہاتھ میں دی جو  اس کا حق ادا کرے اور وہ امیرالمومنین علیہ السلام تھے۔ انہوں نے خیبر کا دروازہ اپنی جگہ سے اکھاڑ پھینکا، انہوں نے جس ہاتھ سے خیبر کا دروازہ اکھاڑا وہ دوسروں کے ہاتھوں سے زیادہ طاقتور نہیں تھاکہ وہ آزمائے کہ امیرالمومنین علیہ السلام کتنی طاقت رکھتے ہیں وہ حضرت امیرالمومنین علیہ السلام کی ایمانی طاقت تھی۔ وہ چیز جو جنگوں میں پیغمبرؐ کی  مدد کرتی تھی وہ ایمان تھا ، یہی چیز تھی نہ کوئی اور چیز نہ تلوار کی طاقت۔امریکیوں کو دیکھو ، امریکی افواج کی طاقت ، امریکہ میں دسیوں لاکھ فوج پائی جاتی ہے۔ یہ طاقت اپنے تمام ذرائع کے ساتھ جب عراق میں آتی ہے کیونکہ اس کے پاس ایمانی طاقت نہیں ہوتی  تو وہ اپنے بڑے بڑے فوجیوں کے لئے بچوں کے ڈائپرز مہیا کرتے ہیں  تاکہ خوف کے مارے وہ جنگی ٹینک  سے باہر نہ نکلیں۔لیکن آپ لوگ  اپنے اس معمولی سے   اسلحہ سے باعث فخر بن چکے ہو کیوں ؟ کیونکہ تم لوگ جان قربان کرنے کے لئے تیار ہوئے ہو اور اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم تدبیر سے کام نہ لیں اور تدبیر کی بنا پرعمل انجام نہ دیں ، ہم تدبیر پر عمل کرتے ہیں لیکن موت سے خوفزدہ بھی نہیں ہیں۔ہم تدبیر سے کام لیں گے، حکمت  عملی اختیار کریں گے، دقت سے کام لیں گے ، دشمن کو نظر میں رکھیں گے، تمام چیزوں کو مدنظر رکھیں گے لیکن ہمارے وجود میں خطرہ کا بالکل نام و نشان نہیں ہے۔لہذا جو شخص  ہمیں شہید ہونے سے ڈراتا ہے گویا وہ ہمیں  میڈل دے رہا ہے، کہ  ہم تمہیں مار ڈالیں گے وغیرہ ۔مجھے ہمارے شہید شہید علی محمدی کا کچھ لکھا  ہوا  جملہ یاد آ گیا  جو گرگان کے ہمارے کمانڈرتھے۔انہوں نے اپنی نوٹ بک میں لکھا تھا اے عربی بھائی کہ جو میری تلاش میں ہو اور میں تمہاری تلاش میں ہوں، خدا کی قسم اگر تم مجھے شہید کرو گے تو میں تمہاری شفاعت کروں گا۔ ہمیں یہاں کافی دقت سے کام لینے کی ضرورت ہے، ہمیں حلال اور حرام پر دقت کرنی چاہئے، لوگوں کی زندگی کے بارے میں دقت کرنی چاہئے، ہم لوگوں کے گھروں کو ان کی اجازت کے بغیر استعمال  نہیں کر سکتے۔ نماز پڑھتے وقت ہمیں دقت سے کام لینے کی ضرورت ہے۔ یہاں مستحبات انجام دینے کی جگہ ہے، یہ جگہ نافلۂ شب پڑھنے کی جگہ ہے، یہ جگہ خدا کے تقرب کی سب سے قریبی جگہ ہے۔ امام خمینیؒ نے  حج میں جب خانۂ کعبہ کے زائرین کو پیغام دیا تو انہوں نے فرمایا: اے خانۂ خدا کے سامنے بیٹھنے والو، خدا کے دشمنوں کےسامنے پائداری کا ثبوت دینے والوں کے لئے دعا کرو۔اس میں اور اس میں کتنا فرق ہے۔ امام خمینیؒ نے زائرین سے ایسی چیز کا مطالبہ کیا  کہ جو حقیقت میں ان  کا مقصد جہاد کی عظمت کو بیان  کرنا تھا۔


نظری برای این مطلب ثبت نشده است.

رائے

ارسال نظر برای این مطلب