مواد

حاج قاسم سلیمانی اسلام  اور اسلامی انقلاب اور آزاد قوموں کے سپاہی اور کمانڈر


Jan 06 2021
حاج قاسم سلیمانی اسلام  اور اسلامی انقلاب اور آزاد قوموں کے سپاہی اور کمانڈر
آیت اللہ ہاشمی ارزگانی: ظالمین کو نیست و نابود کرنے والے اور شہداء کے ناحق بہائے جانے والے خون کا انتقام لینے والا خداوندعادل ان کی کمین میں ہے۔
آیت اللہ ہاشمی ارزگانی نے بھی اپنے ایک پیغام میں یہ بیان دیا ہے کہ اپنے زمانے کے مالک اشتر، دشمنوں کی آنکھوں کے کانٹے، ولایت کے مضبوط اور ثابت قدم بازو، مزاحمتی محاذ کے مومن اور بہادر کمانڈر، صیہونیت اور بین الاقوامی اسکتبار کے مخالف، میجر جنرل حاج قاسم سلیمانی نے جمعہ اور امام زمانہ( عج )کے ظہور کے دن صبح، منتظرین اور دعا کرنے والوں کی دعا کے وقت اپنا سر معبود کی بارگاہ میں ہمیشہ کے لئے جھکا دیا۔ اور وہ خدا کے معزز بندوں اور مہمانوں “عند ربھم یرزقون” کی صف میں شامل ہو گئے اور انہوں نے شہادت کی چادر اوڑھ لی کہ اس کے علاوہ ان کی خواہش و چاہت کوئی اور چیز نہیں تھی۔
بلاشبہ جنرل شہید سلیمانی اور ان کے ساتھی شہیدوں جیسے ابومہدی المہندس کا فقدان اور داغ  فرقت، امام امت کے دل پر ناقابل علاج زخم، مزاحمت کے ایک وسیع اور کامیاب محاذ۔ حزب اللہ، فاطمیوں، زینبیوں، حیدریوں۔ اور مسلمان اقوام کی آزادی اور عزت کے ہر ایک دلدادہ، خاص طور پر ایران کی آزاد قوم اور شہداء کے معزز اہل خانہ کے لئے ، نہایت سخت ہے اور مزاحمتی محور کے فرنٹ لائن بہادروں اورظلم و انتہا پسندی، اورعالمی تسلط پسندوں کے مخالفین اور  یتیموں کی آنکھوں سے بحر بیکراں کی طرح آنسو جاری ہو گئے۔
ایک طرف سے اس  جرم نے  داعشی دہشتگردوں اور امریکہ کی فاشسٹ و جارح حکومت اور صیہونی حکومت اور ان کے علاقائی آلہ کاروں کی زیادہ سے زیادہ ہم آہنگی اور دوسری جانب سے امریکی حکومت کی جارحیت اور اس کی لاقانونیت اور بین الاقوامی معاہدوں اور چارٹروں کی خلاف ورزی اور آزاد ملکوں کی قومی خود مختاری پر اس کے تسلط کو دکھایا۔ جنرل سلیمانی اور ابومہدی المہندس اور اس جنایت کے دیگر شہداء کی درخشاں فائل میں اسلام، عوام اور خطے کی اقوام کے مفادات کا دفاع کرنے اور دہشت گردوں کے ناپاک وجود کی غلاظت سے مشرق وسطی کو صاف کرنے کے علاوہ کوئی جرم نہیں پایا گیا۔ سرخ فاموں کے قومی صفایے اور ان کی نسل کشی میں ان کا کوئی حصہ نہیں تھا، نہ ہی جاپان کے “ناکا زاکی” اور “ہیرو شیما” کے ایٹم بم دھماکوں، نہ ہی انہوں نے افغانستان میں بموں کا استعمال کیا اور نہ ہی عراق، لیبیا، شام اور سعودی عرب سے تیل لوٹنے میں حصہ لیا۔ اور یہاں تک کہ امریکن ورلڈ ٹریڈ سینٹر میں دھماکا یا سفارت خانے اور شہریوں کے محفوظ مرکز میں جمال خاشقجی کے قتل میں بھی حصہ نہیں لیا؟!
لیکن ظالموں کو نیست و نابود کرنے اور شہداء کے ناحق بہائے ہوئے خون کا انتقام لینے والا عادل خدا ان کے کمین میں ہے۔ اور امت کی متحدہ، مستقل اور تاریخ ساز صفوں اورمزاحمتی محاذ کی تیاری، نائیجیریا سے لبنان، شام سے فلسطین، عراق سے بحرین و یمن، پاکستان سے افغانستان اور اس سرزمین میں تمام زخم خوردہ اور کمزور اور صاحبان ایمان، پہلے کی نسبت زیادہ عزم و ارادے کے ساتھ، آزادی کی راہ پر گامزن ہیں اوروہ  ولی امر مسلمین کی قیادت میں شہداء کے خون کا انتقام اور عدالت کا پرچم لہرائیں گے۔
ہرات کی امامیہ علماء سوسائٹی: جنرل سلیمانی کی شہادت خطے میں دشمنوں کی شکست کی خوشخبری ہے۔
ایران کے اسلامی انقلاب کی سپاہ پاسداران کی قدس فورس کے کمانڈر جنرل “قاسم سلیمانی” کی شہادت پر ہرات کی امامیہ علماء سوسائٹی نے تعزیتی پیغام جاری کیا۔
ہرات کی امامیہ علماء سوسائٹی کے پیغام کا متن مندرجہ ذیل ہے:
بسم اللہ الرحمن الرحیم
وَلَا تَحْسَبَنَّ الَّذِینَ قُتِلُوا فِی سَبِیلِ اللَّهِ أَمْوَاتًا بَلْ أَحْیَاءٌ عِندَ رَبِّهِمْ یُرْزَقُونَ
ہم اسلام کے عظیم رہنماؤں حاج قاسم سلیمانی اور ابومہدی المہندس کی شہادت پر حضرت ولی عصر ارواحنا فداہ، رہبر انقلاب اسلامی، مدارس اور دنیا کے تمام مسلمانوں اور آزادی پسندوں سے اظہار تعزیت کرتے ہیں۔
بلاشبہ ان سرافراز کمانڈروں کو شہید کرنے میں امریکی دہشت گرد قوتوں کا بزدلانہ جرم، دشمنوں کی شکست اور خطے میں اسلام اور مسلمانوں کی عزت اورسربلندی کی خوشخبری ہوگی۔
حاج قاسم سلیمانی اسلام  اور اسلامی انقلاب اور آزاد قوموں کے سپاہی اور کمانڈر تھے جو وقار، شناخت اور اسلامی تہذیب کی امیدوں پر یقین رکھتے تھے اور انہوں نے دہشت گردی کا مقابلہ کرتے ہوئے  مظلوموں کا دفاع کیا اور آخرکار انہوں نے شہادت اور لقاء اللہ کی عظیم کامیابی حاصل کی۔  اسلام اور اسلامی امت کے دشمنوں کو یہ جان لینا چاہئے کہ حاج قاسم اور ابو مہدی المہندس جیسے کمانڈروں کی شہادت  اگرچہ سخت اور دل دہلا دینے والی ہے لیکن ان کی شہادت کا راستہ اقتدار اور فخر کے ساتھ جاری رہے گا۔
ہرات کی امامیہ علماء سوسائٹی نے ان عزیز شہداء کی شہادت پر مبارکباد اور تعزیت پیش کرتے ہوئے باطل کی بربادی اور حق کی فتح تک ان کے راستہ کی تاکید کی اور اسے یہ یقین ہے کہ مزاحمتی محاذ، بہادر اور اسلام پر جان قربان کرنے والے مجاہدین کی کاوشوں سے ان جرائم کا سخت جواب دیں گے۔
حسینی مزاری: جنرل سلیمانی کی شہادت نے امریکہ مخالف محاذ کے اقتدار کے مقدمات مزید فراہم کئے۔
مجمع جہانی اہل بیت (ع) کی جنرل اسمبلی کے افغانی ممبر نے امریکیوں کے ذریعہ ایران کی قدس فورس کے کمانڈر حاج “قاسم سلیمانی” کی شہادت کے بعد ایک بیان جاری کیا۔
جنرل سلیمانی کے قتل پر ردعمل پر سماجی و ثقافتی سرگرمیوں کے لئے تبیان سینٹر کے جنرل سربراہ حجت الاسلام و المسلمین سید عیسی حسینی مزاری کے بیان کا مکمل متن مندرجہ ذیل ہے:
بسم اللہ الرحمن الرحیم
انا للہ و انا الیہ راجعون
ابتدا میں ایک عظیم الشان انسان کی شہادت کی خبر سننا غم و اندوہ اور روحانی و جسمانی تکلیف کا سبب ہے کیونکہ اسلام کے باعث فخر سردار میجر جنرل حاج قاسم سلیمانی “ان اعبدوالله واجتنبواالطاغوت” کے مکمل مصداق اور ” اشداء علی الکفار و رحماء بینهم” کے مکمل نمونہ تھے۔ اور ایک آزای پسند مسلمان اور مجاہد کی واضح نشانی جہاد اور شہادت  طلبی اورجہاد کی  راہوں  میں دکھائی دیتی ہے  اور یقیناً اس ظلم و جور و کفر و فریب، منافقت، خوف اور بزدلی سے لبریز دنیا میں ان کا نہ ہونا افسوس کا مقام ہے۔ اور ہر مومن اور مسلمان یہاں تک کہ دوسرے ادیان کے آزادی پسندوں کے دل کو دہلا دیتا ہے اور تکلیف دیتا ہے۔
لیکن شہید سلیمانی کی شہادت کی کیفیت پر غم کے بجائے فخر کرنا چاہئے کیونکہ ایک طرف سے وہ دنیا کے مطلق کفر کے سب سے زیادہ شقی یعنی مسکتبر امریکہ اور خطے میں اس کے اتحادیوں کے ذریعہ شہید کئے گئے۔ اور دوسری طرف سے یہ دشمن کی گہری و وسیع و عریض کمزوری کی علامت ہے کیونکہ قتل کا سہارا لینا عالمی سپر پاور یہاں تک ایک علاقائی  ملک کا کام نہیں ہے  بلکہ ایک چھوٹا سا گروہ بھی بزدلانہ کام کرنے اور انسانوں کو ختم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اور تیسری طرف سے اس شہید کی شہادت ایک عظیم مصلحت کو عملی جامہ پہنانے کی غرض سے انجام پائی ہے اور یقیناً خداوندمتعال کا ارادہ ہے کہ اسلام کے سرافراز کمانڈر، مسلمانوں کے دلوں کے پیارے کمانڈر، جناب سلیمانی کے خون کے قطرات ایران، عراق، لبنان اور تمام اسلامی اور حتی غیر مسلم ممالک کے مسلمان اور غیر مسلم شہریوں کے جذبات کو زندہ کرتے ہوئے اتحاد اور ہم آہنگی میں اضافہ کریں گے اور اسلامی ممالک خاص طور پر عراق میں مجرم امریکہ اور اس کے بین الاقوامی اتحادیوں اور علاقائی اور اسلامی ممالک میں اس کے چیلے چانٹوں کے خلاف شرائط میں اضافہ کریں گے اور  اس طریقے سے پہلے سے کہیں زیادہ آسانی سے کفر، الحاد اور منافقت کی بنیادیں لرز جائیں گی، اسلامی ممالک میں تسلط اور قبضے کا بستر گول ہو جائے گا اور مسلمان اپنی ثروت کے مالک ہوں گے اور آخرکار ظہور کے اسباب فراہم ہوں گے اور خدا کی آخری حجت قیام کرے گی اور زمین پر خدائی حکومت قائم ہوگی۔
میں قدس فورس کے کمانڈر میجرجنرل حاج قاسم سلیمانی اور عراقی حشدالشعبی کے نائب کمانڈر حاج ابومہدی المہندس کو شہید کرنے میں امریکی فوجیوں کے بزدلانہ عمل کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ان عزیزوں کی شہادت اور ان کے ہمراہ ساتھیوں کی شہادت پر حضرت ولی عصر (عج) ان کے برحق نائب حضرت امام خامنہ ای (حفظه الله تعالی) مراجع عظام تقلید خاص طور پر حضرت آیت اللہ العظمی سیستانی، شہداء کے اہل خانہ، ایران اور عراق کی معزز قوم اورپوری امت مسلمہ کی خدمت میں مبارکباد اور تعزیت پیش کرتا ہوں۔ اور ہم خداوندمتعال، ائمہ معصومین علیہم السلام خاص طور پر ہمارے مولی و موجود امام  حضرت حجت بن الحسن العسکری (عج)،ان کے نائب، تمام شہداء اور خاص طور پر شہید مظلوم حاج قاسم سلیمانی اور ان کے ساتھیوں اور غاصبوں کے ظلم و استبداد کے خلاف تمام مزاحمتکاروں کے ساتھ عہد باندھتا ہوں کہ اگرچہ میں فوجی میدان اور جنگ کے سخت میدان میں داخل نہیں ہوا اور اس سلسلہ میں مجھے مہارت بھی نہیں ہے لیکن سوشل میڈیا پر پہلے سے زیادہ اپنی موجودگی ظاہر کرتے ہوئے امریکہ اور اس کے ایجنٹوں اور مجرموں کے مجرمانہ چہرے کو بے نقاب کروں گا ۔ لہذاہم  ان کے منصوبوں اور مسلمانوں کے پہلے نمبر کے دشمن یعنی مجرم امریکہ کی خباثت اور قساوت کے سلسلہ میں امت مسلمہ کے ذہنوں کو روشن کرنے کے سلسلہ میں کام کریں اور اپنے ارادہ میں کمزوری کو راستہ نہ دیں۔
محمد کریم خلیلی: اس مشہور کمانڈر کی شہادت سے خطے اور دنیا میں کشیدگی بڑھے گی۔
افغانستان کی وحدت اسلامی پارٹی کے سربراہ اور اعلی امن کونسل کے چیئرمین محمد کریم خلیلی نے بھی ایک پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ اس مشہور کمانڈر کی شہادت سے خطے اور دنیا میں کشیدگی بڑھے گی اور یہ ایسا قدم ہے جو عالمی امن اور بین الاقوامی نظام کے اہداف کے منافی شمار ہوتا ہے۔
خلیلی نے مزید کہا کہ وہ عالمی امن کی حمایت کرتے تھے اور خطے اور دنیا میں کسی قسم کی فوجی کشیدگی کے مخالف تھے اس طرح کی فوجی کاروائی ایک ایسے بحران اور کشیدگی کو پیدا کرے گی  جو کسی بھی ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔
 
مقبوضہ گولان کے ایک وفد نے جنرل حاج قاسم سلیمانی کی شہادت پر تعزیت پیش کی۔
مقبوضہ شامی گولان کے ایک  وفد نے جنرل حاج قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس کی شہادت پر ایرانی سفارتخانے میں حاضر ہو کر تعزیت پیش کی۔
شام کی خبر رساں ایجنسی (سانا) نے یہ اطلاع بھی دی ہے کہ دمشق میں ایرانی سفارتخانے میں جنرل حاج قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس کی شہادت کے موقع پر منعقدہ ختمِ قرآن تقریب میں متعدد سرکاری اور عوامی وفود نے شرکت کی۔
اس تقریب میں متعدد شخصیات نے شرکت کی جن میں “بثینہ شعبان” شامی صدر کے سیاسی مشیر ، “ایمن سوسن”  نائب وزیر خارجہ  “احمد بدر الدین حسون”  شام کے مفتی اور متعدد شامی اور روسی فوج کے افسران، فلسطینی گروپوں کے رہنما اور نمائندے، مسلم اور عیسائی علماء اور شامی پارلیمنٹ کے متعدد ممبران شامل ہیں۔
بثینہ شعبان نے تقریب میں اس بات پر زور دیا کہ جنرل سلیمانی اور ابو مہدی المہندس ہی تھے جنہوں نے تکفیری دہشتگردوں کے خلاف جنگ میں سب سے اہم کردار ادا کیا۔ شام اور عراق کی اقوام ان دو افراد کی مقروض ہیں کیونکہ انہوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دونوں اقوام کی بہت خدمات کی ہیں اور وہ صرف اس خطے کے شہداء نہیں ہیں بلکہ دنیا کے کسی بھی حصے میں حق، حق کا دفاع، قوموں کا دفاع اور ظلم کے خلاف عدالت کے شہداء ہیں۔
ایمن سوسن نے بھی اس بات پر زور دیا کہ قابض امریکی حکومت نے جو جرم کیا وہ دہشت گردی کی سب سے وحشیانہ شکل ہے جس کا امریکہ نے دنیا میں آزاد قوموں کے خلاف ارتکاب کیا اور جنرل سلیمانی اور ان کے ساتھیوں کو نشانہ بنانا در حقیقت ان اقدار اور علامتوں کو نشانہ بنانا تھا جن کے دفاع کے لئے انہوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ لیکن امریکی دیکھیں گے کہ اس شہید کا خون پوری دنیا میں آزادی پسندوں اور مزاحمت کی راہ روشن کرے گا۔
ایران اور شام  کے مشترکہ تجارتی سربراہ فہد درویش نے زور دیا کہ شام کے عوام دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شامی فوج کے ساتھ جنرل سلیمانی کی ثابت قدمی کو کبھی بھی فراموش نہیں کریں گے۔
 


نظری برای این مطلب ثبت نشده است.

رائے

ارسال نظر برای این مطلب