جنرل قاسم سلیمانی کے انتقام تک صرف دو گھنٹے سے بھی کم کا وقت قاسم سلیمانی کے قتل کے دو گھنٹے سے بھی کم کے بعد ، ایرانی فوج خطے میں امریکی اڈوں پر فائرنگ کرنے کے لئے تیار تھی۔
فوج صرف کمانڈروں کے منتظر تھے کہ فیصلہ کریں کہ کس اڈے کو نشانہ بنایا جائے اور فائر کیا جائے، وہ چیز جس کی وجہ راکٹ فائر کرنے میں کچھ دن تک دیر ہوگئی اور کچھ دن بعد انتقام لیا گیا وہ شہدا کے جنازوں کے تقدس، خاص کر شہید قاسم سلیمانی اور شہید مہدی المہندس کے جنازوں کے تقدس کی وجہ سے تھا تاکہ لوگ بغیر کسی پریشانی کے ان کے تشییع جنازہ میں شرکت کریں اور انتقام کی وجہ سے ان کی تشییع جنازہ میں کسی قسم کی کوئی مشکل پیش نہ آئے۔
عراق اور ایران میں شہداء کی مقدس لاشوں کو سپرد خاک کرنے کے بعد، 7 جنوری کو فائرنگ کا حکم دیا گیا اور عین الاسد کے امریکی فوجی اڈے کو نشانہ بنایا گیا۔
ایک غیر ملکی وفد نے ہم سے پوچھا: “ایران کو یہ کارروائی کرنے میں چار دن کیوں لگے؟” ہم نے ان سے کہا کہ “اتفاق سے، یہ ایران اس قتل کے دو گھنٹے سے بھی کم وقت کے اندر اندر حملے کے لیئے تیار تھا ، لیکن انسانی اور معاشرتی تحفظات کی وجہ سے اسلامی جمہوریہ نے، جو اپنے اسٹریٹجک صبر کے لئے جانا جاتا ہے ایسا کام کیا جس کی وجہ سے شہداء کے پاک بدن کا احترام بھی باقی رہا اور اس عظیم دن پر کوئی چیز اثر انداز نہیں ہوپائی۔
راوی: حسین امیرعبداللهیان
فوج صرف کمانڈروں کے منتظر تھے کہ فیصلہ کریں کہ کس اڈے کو نشانہ بنایا جائے اور فائر کیا جائے، وہ چیز جس کی وجہ راکٹ فائر کرنے میں کچھ دن تک دیر ہوگئی اور کچھ دن بعد انتقام لیا گیا وہ شہدا کے جنازوں کے تقدس، خاص کر شہید قاسم سلیمانی اور شہید مہدی المہندس کے جنازوں کے تقدس کی وجہ سے تھا تاکہ لوگ بغیر کسی پریشانی کے ان کے تشییع جنازہ میں شرکت کریں اور انتقام کی وجہ سے ان کی تشییع جنازہ میں کسی قسم کی کوئی مشکل پیش نہ آئے۔
عراق اور ایران میں شہداء کی مقدس لاشوں کو سپرد خاک کرنے کے بعد، 7 جنوری کو فائرنگ کا حکم دیا گیا اور عین الاسد کے امریکی فوجی اڈے کو نشانہ بنایا گیا۔
ایک غیر ملکی وفد نے ہم سے پوچھا: “ایران کو یہ کارروائی کرنے میں چار دن کیوں لگے؟” ہم نے ان سے کہا کہ “اتفاق سے، یہ ایران اس قتل کے دو گھنٹے سے بھی کم وقت کے اندر اندر حملے کے لیئے تیار تھا ، لیکن انسانی اور معاشرتی تحفظات کی وجہ سے اسلامی جمہوریہ نے، جو اپنے اسٹریٹجک صبر کے لئے جانا جاتا ہے ایسا کام کیا جس کی وجہ سے شہداء کے پاک بدن کا احترام بھی باقی رہا اور اس عظیم دن پر کوئی چیز اثر انداز نہیں ہوپائی۔
راوی: حسین امیرعبداللهیان
رائے
ارسال نظر برای این مطلب