فتح المبین آپریشن کے دوران ہی ہمارے یونٹ کو تشکیل دیا گیا تھا۔ بعض کمسن اور نوجوان لڑکے علاقے میں ڈیوٹی دینے پر مامور ہوئے تھے۔ اس دوران نوجوانوں کو ایسی ذمہ داریاں سے دینے سے پرہیز کیا جاتا تھا لیکن بہرحال مختلف بہانوں سے نوجوان میدان جنگ میں جاتے تھے مثلا اپنے جوتوں میں پتھر ڈالتے تھے تاکہ قد بلند نظر آئے ۔ سب سے زیادہ معروف طریقہ شناختی کارڈ میں رد وبدل کرکے عمر میں اضافہ کرنا تھا ۔ تقریبا تمام کم عمر بچوں نے یہ کام انجام دیا تھا۔
فتح المبین آپریشن کے تیسرے روز چند نوجوان اگلے محاذوں پر جانا چاہتے تھے لیکن میں نے اجازت نہیں دی۔ پرزور مطالبے کے باوجود میں نے اتفاق نہیں کیا۔ چند گھنٹوں کے بعد ان نوجوانوں نے بعض عراقی فوجیوں کو گرفتار کرکے لایا۔ میں ان کے پیچھے گیا اور تعجب سے پوچھا کہ ماجرا کیا ہے؟ عراقی فوجی کہاں تھے؟ ان میں سے ایک نے جواب دیا کہ آپ کی طرف سے اجازت نہ ملنے کے بعد ہم کھیلتے کودتے پہاڑی پر گئے۔ ہمارے پاس اسلحہ نہیں تھا۔ راستے میں گاڑیوں میں استعمال ہونے والے ڈنڈے ملے ۔ ان ڈنڈوں کو آر پی جی کی شبیہ بناکر دشمن کی طرف گئے۔ اچانک عراقی فوجی اپنے ٹھکانوں سے باہر آئے اور ہاتھ اٹھا کر گرفتاری دے دی۔ مترجم نے عراقی فوجیوں سے پوچھا: ان بچوں کے پاس اسلحے نہیں تھے پھر بھی کیوں گرفتاری دے دی؟ انہوں نے کہا: ان کے پاس ایسے اسلحے تھے جو ہم نے آج تک نہیں دیکھا تھا۔
فتح المبین آپریشن کے تیسرے روز چند نوجوان اگلے محاذوں پر جانا چاہتے تھے لیکن میں نے اجازت نہیں دی۔ پرزور مطالبے کے باوجود میں نے اتفاق نہیں کیا۔ چند گھنٹوں کے بعد ان نوجوانوں نے بعض عراقی فوجیوں کو گرفتار کرکے لایا۔ میں ان کے پیچھے گیا اور تعجب سے پوچھا کہ ماجرا کیا ہے؟ عراقی فوجی کہاں تھے؟ ان میں سے ایک نے جواب دیا کہ آپ کی طرف سے اجازت نہ ملنے کے بعد ہم کھیلتے کودتے پہاڑی پر گئے۔ ہمارے پاس اسلحہ نہیں تھا۔ راستے میں گاڑیوں میں استعمال ہونے والے ڈنڈے ملے ۔ ان ڈنڈوں کو آر پی جی کی شبیہ بناکر دشمن کی طرف گئے۔ اچانک عراقی فوجی اپنے ٹھکانوں سے باہر آئے اور ہاتھ اٹھا کر گرفتاری دے دی۔ مترجم نے عراقی فوجیوں سے پوچھا: ان بچوں کے پاس اسلحے نہیں تھے پھر بھی کیوں گرفتاری دے دی؟ انہوں نے کہا: ان کے پاس ایسے اسلحے تھے جو ہم نے آج تک نہیں دیکھا تھا۔
رائے
ارسال نظر برای این مطلب