آیت اللہ سیستانی نے امریکی “ظالمانہ حملہ” کی مذمت کی
آیت اللہ سید علی سیستانی نے آج کربلا میں نماز جمعہ کے خطبات میں اپنے نمائندے کے ذریعہ پڑھے گئے ایک پیغام میں کہا: واقعات تیزی سے رونما ہو رہے ہیں۔ اور بحران بڑھتے جارہے ہیں اور ملک انتہائی خطرناک نشیب و فراز سے گزر رہا ہے۔ القائم شہر میں عراقی فورسز کے ٹھکانوں پر مجرمانہ حملہ سے لے کر کہ جس کے نتیجہ میں ہمارے دسیوں سپاہی شہید اور مجروح ہوئے، نیز کچھ دن پہلے بغداد میں اس افسوسناک واقعہ اور آخرکار گزشتہ رات بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب وحشیانہ حملہ، جس کے نتیجہ میں داعش دہشت گردوں کے خلاف کامیابی حاصل کرنے والے متعدد ہیرو شہید ہوگئے۔ یہ حملہ عراقی خودمختاری اور بین الاقوامی قوانین کی واضح خلاف ورزی ہے۔ یہ اور دیگر واقعات ایک انتباہ ہیں کہ ملک ایک انتہائی مشکل صورتحال میں ہے۔
لہذا ہم متعلقہ فریقوں کو تحمل اور عقلمندانہ سلوک کی دعوت دیتے ہیں اور خداوندمتعال اور قادر مطلق سے دعاگو ہیں اور اس سے مطالبہ کرتے ہیں عراق اور اس کے عوام کو شرپسندوں کے شر، دشمنوں اور خدا کی معرفت نہ رکھنے والوں کے منصوبوں سے محفوظ رکھے۔ ” اللَّهُمَّ إِلَیْکَ أَفْضَتِ الْقُلُوبُ وَ مُدَّتِ الْأَعْنَاقُ وَ شَخَصَتِ الْأَبْصَارُ وَ نُقِلَتِ الْأَقْدَامُ وَ أُنْضِیَتِ الْأَبْدَانُ، اللَّهُمَّ قَدْ صَرَّحَ مَکْنُونُ الشَّنَآنِ وَ جَاشَتْ مَرَاجِلُ الْأَضْغَانِ، اللَّهُمَّ إِنَّا نَشْکُو إِلَیْکَ تَشَتُّتَ أَهْوَائِنَا، وَکَثْرَهَ عَدُوِّنَا وَقِلَّهَ عَدَدِنَا، فَفَرِّجْ عنا یَا رَبِّ بِفَتْحٍ مِنْکَ تُعَجِّلُهُ، وَ نَصْرٍ مِنْکَ تُعِزُّهُ، بِرَحْمَتِکَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ، آمِینَ رَبَّ الْعَالَمِینَ”۔ (اے خدا، دل تمہاری طرف متوجہ ہیں، گردنیں تمہاری طرف جھکی ہوئی ہیں، آنکھیں تمہاری درگاہ پر ٹکی ہوئی ہیں اور پاؤں تمہاری دہلیز پر رکھے ہوئے ہیں اور جسموں کی دیکھ بھال کی جا رہی ہے۔ اے خدا چھپے ہوئے کینے آشکار ہوئے ہیں اور کینے کے دیگ ابلنے لگے ہیں۔ اے خدا میں تم سے شکوہ کرتا ہوں اپنے نبی کے فقدان اور دشمنوں کی زیادتی اور اپنی تعداد کی کمی کا۔ لہذا اے سب سے زیادہ مہربان تو اپنی رحمت سے ہمیں کامیابی اور کامرانی عطا فرما۔
اسی طرح حضرت آیت اللہ سیستانی نے ایک پیغام میں رہبر معظم انقلاب کو میجر جنرل حاج قاسم سلیمانی کی شہادت پر تعزیت بھی پیش کی۔ ان کا پیغام حسب ذیل ہے:
بسم اللہ الرحمن الرحیم
انا للہا و انا الیہ راجعون
محترم جناب آیت اللہ خامنہ ای دامت برکاتہ
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
عظیم جنرل حاج قاسم سلیمانی رحمۃ اللہ علیہ کی شہادت کی خبر بہت افسوس اور تاثر کا باعث بنی۔ عراق میں داعش کے عناصر کے خلاف کئی سالہ جنگ کے دوران اس مرحوم کا اہم کردار اور اس سلسلہ میں جو زحمتیں برداشت کی گئیں وہ ناقابل فراموش ہیں۔
میں اس عظیم شہید کے فقدان پر جناب عالی، ان کے معزز بیٹوں اور دوسرے معزز عزیزوں اور ایران کے تمام معزز لوگوں خاص طور کرمان کے پیارے لوگوں سے اظہار تعزیت کرتا ہوں اور میں خداوندمنّان سے مرحوم کے لئے بلندی درجات اور پسماندگان کے لئے صبر جمیل اور اجر جزیل کا طلبگار ہوں۔
ولا حول ولا قوۃ الا باللہ العلی العظیم
آیت اللہ سید علی سیستانی نے آج کربلا میں نماز جمعہ کے خطبات میں اپنے نمائندے کے ذریعہ پڑھے گئے ایک پیغام میں کہا: واقعات تیزی سے رونما ہو رہے ہیں۔ اور بحران بڑھتے جارہے ہیں اور ملک انتہائی خطرناک نشیب و فراز سے گزر رہا ہے۔ القائم شہر میں عراقی فورسز کے ٹھکانوں پر مجرمانہ حملہ سے لے کر کہ جس کے نتیجہ میں ہمارے دسیوں سپاہی شہید اور مجروح ہوئے، نیز کچھ دن پہلے بغداد میں اس افسوسناک واقعہ اور آخرکار گزشتہ رات بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب وحشیانہ حملہ، جس کے نتیجہ میں داعش دہشت گردوں کے خلاف کامیابی حاصل کرنے والے متعدد ہیرو شہید ہوگئے۔ یہ حملہ عراقی خودمختاری اور بین الاقوامی قوانین کی واضح خلاف ورزی ہے۔ یہ اور دیگر واقعات ایک انتباہ ہیں کہ ملک ایک انتہائی مشکل صورتحال میں ہے۔
لہذا ہم متعلقہ فریقوں کو تحمل اور عقلمندانہ سلوک کی دعوت دیتے ہیں اور خداوندمتعال اور قادر مطلق سے دعاگو ہیں اور اس سے مطالبہ کرتے ہیں عراق اور اس کے عوام کو شرپسندوں کے شر، دشمنوں اور خدا کی معرفت نہ رکھنے والوں کے منصوبوں سے محفوظ رکھے۔ ” اللَّهُمَّ إِلَیْکَ أَفْضَتِ الْقُلُوبُ وَ مُدَّتِ الْأَعْنَاقُ وَ شَخَصَتِ الْأَبْصَارُ وَ نُقِلَتِ الْأَقْدَامُ وَ أُنْضِیَتِ الْأَبْدَانُ، اللَّهُمَّ قَدْ صَرَّحَ مَکْنُونُ الشَّنَآنِ وَ جَاشَتْ مَرَاجِلُ الْأَضْغَانِ، اللَّهُمَّ إِنَّا نَشْکُو إِلَیْکَ تَشَتُّتَ أَهْوَائِنَا، وَکَثْرَهَ عَدُوِّنَا وَقِلَّهَ عَدَدِنَا، فَفَرِّجْ عنا یَا رَبِّ بِفَتْحٍ مِنْکَ تُعَجِّلُهُ، وَ نَصْرٍ مِنْکَ تُعِزُّهُ، بِرَحْمَتِکَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ، آمِینَ رَبَّ الْعَالَمِینَ”۔ (اے خدا، دل تمہاری طرف متوجہ ہیں، گردنیں تمہاری طرف جھکی ہوئی ہیں، آنکھیں تمہاری درگاہ پر ٹکی ہوئی ہیں اور پاؤں تمہاری دہلیز پر رکھے ہوئے ہیں اور جسموں کی دیکھ بھال کی جا رہی ہے۔ اے خدا چھپے ہوئے کینے آشکار ہوئے ہیں اور کینے کے دیگ ابلنے لگے ہیں۔ اے خدا میں تم سے شکوہ کرتا ہوں اپنے نبی کے فقدان اور دشمنوں کی زیادتی اور اپنی تعداد کی کمی کا۔ لہذا اے سب سے زیادہ مہربان تو اپنی رحمت سے ہمیں کامیابی اور کامرانی عطا فرما۔
اسی طرح حضرت آیت اللہ سیستانی نے ایک پیغام میں رہبر معظم انقلاب کو میجر جنرل حاج قاسم سلیمانی کی شہادت پر تعزیت بھی پیش کی۔ ان کا پیغام حسب ذیل ہے:
بسم اللہ الرحمن الرحیم
انا للہا و انا الیہ راجعون
محترم جناب آیت اللہ خامنہ ای دامت برکاتہ
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
عظیم جنرل حاج قاسم سلیمانی رحمۃ اللہ علیہ کی شہادت کی خبر بہت افسوس اور تاثر کا باعث بنی۔ عراق میں داعش کے عناصر کے خلاف کئی سالہ جنگ کے دوران اس مرحوم کا اہم کردار اور اس سلسلہ میں جو زحمتیں برداشت کی گئیں وہ ناقابل فراموش ہیں۔
میں اس عظیم شہید کے فقدان پر جناب عالی، ان کے معزز بیٹوں اور دوسرے معزز عزیزوں اور ایران کے تمام معزز لوگوں خاص طور کرمان کے پیارے لوگوں سے اظہار تعزیت کرتا ہوں اور میں خداوندمنّان سے مرحوم کے لئے بلندی درجات اور پسماندگان کے لئے صبر جمیل اور اجر جزیل کا طلبگار ہوں۔
ولا حول ولا قوۃ الا باللہ العلی العظیم
رائے
ارسال نظر برای این مطلب