انگوٹھی کا حق ادا کیجئے گا
شہید محرابی کی بیٹی زینب نے کہا:حاج قاسم کیا آپ اپنی انگوٹھی مجھے دے سکتے ہیں؟انھوں نے سر جھکا لیا اور مسکرانے لگے،میں نے پھر کہا:آپ اپنی انگوٹھی مجھے دے سکتے ہیں؟انھوں نے پوچھا:کس شہر سے آئی ہیں؟ میں نے اپنا تعارف کرواتے ہوئے کہا کہ مشہد سے آئی ہوں،انھوں نے انگوٹھی اپنی انگلی سے اتار کر مجھے دی اور کہا :میں تمہیں اپنی انگوٹھی دوں گالیکن تمہیں اس کا حق ادا کرنا ہوگا!
شہید محرابی کی بیٹی زینب کہتی ہیں:اس بات پر مجھے حیرت ہوئی، میں نے ان سے پوچھا: حاج قاسم کیا مطلب کہ میں انگوٹھی کا حق ادا کروں؟ انھوں نے مسکراتے ہوئے کہا : یعنی جب بھی امام رضا علیہ السلام کے روضہ پر جاؤ گی میری شہادت کی دعا کرو گی،یک لخت میرا دل بیٹھ گیا،میں نے بے ساختہ اپنا ہاتھ ان کی طرف بڑھایا اور کہا:مجھے انگوٹھی نہیں چاہیے،آپ کو رہنا ہوگا،آپ مزاحمت کی مرکز ہیں،آقا کا بازو ہیں،میں اور مجھ جیسے سو شہدیوں کے بچے شہید ہوجائیں تو کچھ نہیں ہوگا لیکن آپ کو رہنا ہوگا۔
شہید محرابی کی بیٹی زینب نے کہا:حاج قاسم کیا آپ اپنی انگوٹھی مجھے دے سکتے ہیں؟انھوں نے سر جھکا لیا اور مسکرانے لگے،میں نے پھر کہا:آپ اپنی انگوٹھی مجھے دے سکتے ہیں؟انھوں نے پوچھا:کس شہر سے آئی ہیں؟ میں نے اپنا تعارف کرواتے ہوئے کہا کہ مشہد سے آئی ہوں،انھوں نے انگوٹھی اپنی انگلی سے اتار کر مجھے دی اور کہا :میں تمہیں اپنی انگوٹھی دوں گالیکن تمہیں اس کا حق ادا کرنا ہوگا!
شہید محرابی کی بیٹی زینب کہتی ہیں:اس بات پر مجھے حیرت ہوئی، میں نے ان سے پوچھا: حاج قاسم کیا مطلب کہ میں انگوٹھی کا حق ادا کروں؟ انھوں نے مسکراتے ہوئے کہا : یعنی جب بھی امام رضا علیہ السلام کے روضہ پر جاؤ گی میری شہادت کی دعا کرو گی،یک لخت میرا دل بیٹھ گیا،میں نے بے ساختہ اپنا ہاتھ ان کی طرف بڑھایا اور کہا:مجھے انگوٹھی نہیں چاہیے،آپ کو رہنا ہوگا،آپ مزاحمت کی مرکز ہیں،آقا کا بازو ہیں،میں اور مجھ جیسے سو شہدیوں کے بچے شہید ہوجائیں تو کچھ نہیں ہوگا لیکن آپ کو رہنا ہوگا۔
رائے
ارسال نظر برای این مطلب