مواد


Jan 06 2021
آیت اللہ حائری نے عراق میں امریکی افواج کی موجودگی حرام قرار دی ہے۔
جنرل سلیمانی اور عراق میں حشد الشعبی کے کمانڈر ابومہدی المہندس کے قتل کے بعد عراق میں آیت اللہ کاظم حائری نے ایک بیان جاری کیا جس میں اس امر پر زور دیا: عراق میں امریکی افواج اور ان کے اتحادیوں کی بقاء حرام ہے۔
آیت اللہ حائری نے ایک بیان میں دہشتگرد حملے کی مذمت کی ہے اور عراقی عہدیداروں سے مطالبہ کیا ہے وہ عراق میں امریکی فوجیوں اور داعش مخالف نام نہاد اتحادی فوج کی موجودگی کو منسوخ کریں۔
انہوں نے تمام مسلح افواج اور حشد الشعبی اور عراقی قبائلوں سے مطالبہ کیا کہ وہ قابضین کو عراق سے بھگانے کے لئے تیار رہیں اور انہوں نے تاکید کی: حوزہ علمیہ کے عظیم علماء قابض دشمن کا مقابلہ کرنے کے لئے پوری طرح تیار ہیں اور ماضی کے اختلافات کو ایک طرف رکھتے ہوئے حکومت کے فیصلہ سازوں کو عراق میں امریکیوں کی بقاء کو کالعدم کرنے میں مدد کریں گے۔
سید مقتدا صدر: صدر پارٹی امریکی جرائم کا جواب دینے کے لئے تیار ہے
عراق میں صدر پارٹی کے رہنما حجت الاسلام سید مقتدا صدر نے ایک پیغام میں کہا: یہ واضح ہے کہ عالمی استکبار کے ذریعہ قاسم سلیمانی کو نشانہ بنانے کا مقصد، جہاد اور بین الاقوامی روح کو نشانہ بنانا ہے۔ لیکن وہ ہمارے عزم اور ہمارے جہاد میں خلل نہیں ڈال سکتے۔ میں خدا سے دعاگو ہوں کہ وہ خطے کو خطرہ سے دور رکھے، ہمارے عزیز عراق کو خطرات اور آفات سے دور رکھے ہم سب سے عقل مندی اور دانشمندی سے کام کرنے کی درخواست کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: میں عراقی قومی مزاحمت کے سربراہ کی حیثیت سے مجاہدین خاص طور پر جیش المہدی اور “الیوم الموعود” بریگیڈوں کو تیار رہنے کا حکم دیتا ہوں۔ قومی اور قانون مند گروہ جو ہمارے فرمان کے تحت ہیں وہ عراق کی حمایت کے لئے پوری طرح تیار رہیں۔
سید عمار حکیم: اس اقدام سے پورے خطے میں افراتفری پھیل جائے گی۔
عراقی قومی حکمت تحریک کے رہنما سید عمار حکیم نے جنرل سلیمانی کی شہادت پر تعزیت پیش کرتے ہوئے ایک پیغام میں کہا کہ” ان دونوں شہداء نے اپنی زیادہ تر زندگی جہاد اور فداکاریوں میں بسرکی اور انہوں نے دہشتگردی کے خلاف جنگ کے میدانوں اور داعش پر کامیابی حاصل کرنے میں اہم کردار ادا کیا”۔
حکیم نے اس جرم کے نتائج ،اثرات اور خطرات سے خبردار کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ” اس طرح کی کاروائی سے خطے میں افراتفری پھیل جائے گی۔ ہم عراقی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس خطرناک صورتحال میں ان حملوں کی روک تھام کے لئے ضروری اقدامات کرے اور ہم عراقی عوام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ متحد ہو کر چیلنجوں کا مقابلہ کرتے ہوئے یکجہتی کا مظاہرہ کرے۔


نظری برای این مطلب ثبت نشده است.

رائے

ارسال نظر برای این مطلب