مواد

هم کبھی نہیں بھولے گی کہ دہشتگرد امریکہ نے جنرل قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس” کو خون میں نہلایا ہے 


Jun 14 2021
هم کبھی نہیں بھولے گی کہ دہشتگرد امریکہ نے جنرل قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس” کو خون میں نہلایا ہے 
ایرانی ایروسپیس فورس کے کمانڈر نے  کہا کہ ڈرون، میزائل، ایئر ڈیفنس، پرواز، ریڈار اور خلائی ٹیکنالوجی کے میدانوں میں حاصل ہونے والی یہ کامیابیاں ملک کے جوانوں اور ممتاز دانشمندوں کی انتھک کاوشوں کا نتیجہ ہیں جبکہ تیار کیا جانے والا دفاعی ساز و سامان مکمل طور پر ایرانی ہے۔ انہوں نے عراق سمیت پورے خطے کے لئے دشمن خصوصاً دہشتگرد رژیم امریکہ کی حکمت عملی و پلید سازشوں پر توجہ مرکوز رکھنے کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ امریکہ ہمیشہ سے تیل کے کنووں پر قبضے، عراق کو تقسیم در تقسیم کرنے اور اس کی عوام و حکمرانوں کے درمیان اختلافات ڈالنے کی مذموم کوششوں میں مصروف ہے۔
 
جنرل حاجی زادہ نے عراق میں داعش و تکفیری دہشتگردی کے ساتھ مقابلے کے دوران عراقی فوج کے ساتھ سپاہ پاسداران کے وسیع آپریشنل و مشاورتی تعاون کو فیصلہ کن اور تقدیر بدل دینے والا قرار دیا اور کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نہ صرف مشکل وقتوں میں عراقی قوم کا حقیقی دوست ہے بلکہ ایران نے ہمیشہ عراق کی سالمیت اور اس کی طاقت میں اضافے کے بارے سوچا ہے۔ ایرانی ایروسپیس فورس کے کمانڈر نے عراقی سرزمین پر امریکی ٹارگٹ کلنگ کی کارروائی میں ایرانی سپاہ قدس کے کمانڈر اور عراقی حشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈر کی رفقاء سمیت شہادت اور ایران کی جانب سے سخت انتقام لئے جانے کے وعدے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تاکید کی کہ ایرانی و عراقی قوم کبھی نہیں بھولے گی کہ دہشتگرد امریکہ نےمہمان جنرل قاسم سلیمانی کو  گھر کے اندر شہید کیا ہے اور ہمیں یہ بھی نہیں بھولنا چاہیئے کہ امریکہ نے ان کے ہمراہ عراقی قوم کے ہیرو “ابو مہدی المہندس” کو بھی خون میں نہلایا ہے۔
انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ جنرل قاسم سلیمانی اور ان کے رفقاء کی ٹارگٹ کلنگ پر امریکہ سے انتقام کا لیا جانا حتمی اور اٹل ہے۔ دوسری طرف عراقی وزیر دفاع جمعہ عناد سعدون نے بھی اس ملاقات میں داعشی دہشتگردی کے ساتھ مقابلے میں ایران کی ہمہ جانبہ مدد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ عراق داعش کے مقابلے میں اسلامی جمہوریہ ایران کی برادرانہ مدد کو کبھی نہیں بھولے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان باہمی تعاون اور گہرے تعلقات کے فروغ سے ملکی خود مختاری، سکیورٹی اور امن و امان کے دشمنوں کے ساتھ مقابلے میں عراقی مسلح افواج کی صلاحیتیں کئی گنا بڑھ جائیں


نظری برای این مطلب ثبت نشده است.

رائے

ارسال نظر برای این مطلب