مواد

مزاحمتی شہدا کا خون رایگاں نہیں جائے گا


Jan 06 2021
مزاحمتی شہدا کا خون رایگاں نہیں جائے گا
شیخ صادق نابلسی: لکڑی کے تابوت امریکی فوجیوں کے منتظر ہیں۔
لبنانی شیخ صادق نابلسی نماز جمعہ کے خطیب نے جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کو “احمقانہ قدم” قرار دیتے ہوئے مشرق وسطیٰ میں کشیدگی اور جنگ کے بڑھتے ہوئے امکان کے بارے میں متنبہ کیا ہے۔
شیخ نابلسی نے مزید کہا: یہ اقدام خطے میں ایک بہت بڑا دھماکا لائے گا خاص طور پر ٹرمپ نے اپنے مواخذے اور نیتن یاہو نے جیل سے فرار ہونے سے بچنے کے لئے ایسا احمقانہ قدم اٹھایا ہے۔ لہذا ان دونوں نے اپنے ذاتی مفادات کے لئے یہ کام انجام دیا۔
انہوں نے خطے اور دنیا پر اس کارروائی کے خطرات اور نتائج کا ذکر کرتے ہوئے کہا: “امریکہ اس طرح کے جرم کے لئے جو قیمت ادا کرے گا وہ بہت بڑی اور سوچ سے باہر ہے۔” ایک بہت سنگین ضربت صرف وہی کام ہے جو ایران لگائے گا۔ لکڑی کے تابوت امریکی فوجیوں کے منتظر ہیں۔
نابلسی نے آخر میں بیان کیا: ہم ایک نئے مرحلے میں ہیں۔ واشنگٹن خطے میں ہونے والے لاتعداد وحشیانہ مظالم کی قیمت ادا کرے گا لیکن اس بار فوجیوں کا خون اور امریکی اڈوں کی تباہی اس جرم کی قیمت ہو گی۔
لبنانی اسلامی تحریک جبہۃ العمل نے امریکی جرم کی شدید مذمت کی ہے۔
لبنانی اسلامی تحریک جبہۃ العمل نے ایک بیان میں سپاہ پاسداران کی قدس فورس کے کمانڈر حاج قاسم سلیمانی، حشدالشعبی کے معاون ابومہدی المہندس اور بعض ایرانی و عراقی کمانڈروں کی شہادت پر  امریکی دہشت گردی اور وحشیانہ جرائم پر تعزیت پیش کی ہے۔
اس بیان میں کہا گیا ہے: یہ وحشیانہ جارحیت عراق اور خطے کی سلامتی اوراستحکام کو نشانہ بناتے ہوئے ایک بزدلانہ قدم ہے جو مطلوبہ نتیجہ تک نہیں پہنچے گا۔ اس جرم کے ذمہ دار امریکہ اور اس کے اتحادی ہیں۔ ایسا جرم جس نے امت عربی اور اسلامی کی ہر نسل، قوم اور مذہب کو نشانہ بنایا ہے۔
جبہۃ العمل الاسلامی نے سلامتی، فوجی، سیاسی اور معاشی خطرات کا سامنا کرنے کے لئے تمام مزاحمتی گروہوں کے اتحاد پر زور دیتے ہوئے امت مسلمہ سے امریکی اور اسرائیلی استعمار کا شدید مقابلہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
اس محاذ نے آخر میں یہ بیان کیا کہ امریکہ، اسرائیل اور عربی غدار تفرقہ ایجاد کرنے کے ذریعہ امت مسلمہ کے ٹکڑے کرنا چاہتے ہیں تاکہ اس طریقہ سے اسلامی ممالک کی ثروت کو لوٹ سکیں۔
شیخ علی خطیب: مزاحمتی شہدا کا خون رایگاں نہیں جائے گا۔
لبنان اعلیٰ شیعہ اسلامی اسمبلی کے نائب صدر حجت الاسلام شیخ علی خطیب نے ایک بیان میں قدس فورس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی اور حشد الشعبی کے معاون ابومہدی المہندس کے قتل کی شدید مذمت کی ہے۔
شیخ خطیب نے اس دہشت گردانہ کارروائی کو عراق کی خودمختاری کی واضح خلاف ورزی قرار دیا اور کہا: مزاحمتی محور کے کمانڈروں کے قتل سے جہاد کی راہ اور امریکی۔ اسرائیلی دشمن کے خلاف مزاحمتی محور کی جدوجہد پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
انہوں نے مزید کہا: امریکہ نے ایک بڑی حماقت کا ارتکاب کیا ہے اور اسے خطے اور دنیا میں اس کے نتائج کی ذمہ داری قبول کرنا ہوگی۔ امریکہ نے دکھایا ہے کہ عراق میں اس کی موجودگی ایک جارحیت ہے اور اس کا ہدف اسلامی سرزمینوں کی مکمل تباہی ہے۔
آخر میں لبنان کی اعلیٰ شیعہ اسلامی اسمبلی کے نائب صدر نے رہبر معظم انقلاب، آیت اللہ سیستانی، عراق اور ایران کی قوموں و حکومتوں نیز تمام آزادی پسندوں کی خدمت میں ایک بار پھر تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ مزاحمتی شہدا کا خون رائگان نہیں جائے گا بلکہ مزاحمت کا پودا ایک گھنے درخت میں تبدیل ہو جائے گا۔


نظری برای این مطلب ثبت نشده است.

رائے

ارسال نظر برای این مطلب