مواد

قوم کی خوشحالی شہداء کی دنیوی آرزو تھی۔۔۔۔


Jan 05 2021
قوم کی خوشحالی شہداء کی دنیوی آرزو تھی۔۔۔۔
کتاب کا یہ حصہ اسفند 1365 میں ہونے والے کربلا 5 نامی آپریشن کے بعد شہید کازرونی کیمپ میں حاج قاسم کی تقریر پر مشتمل ہے۔ اس آپریشن سے پہلے آخری  رات کو شب وداع یا شب بیعت کے نام سے منایا گیا۔ آدھی رات کا وقت تھا۔ پروگرام صبح 4 بجے تک جاری رہا۔ محمد مشایخی نے  چراغ روشن کیا اور کہا کہ روشنی میں بات کرنا چاہتا ہوں۔ شاید ان کی نوازش تھی۔ انہوں نے کہا: میں بیعت کرتا ہوں؛ وعدہ کرتا ہوں؛ میں نے لکھ دیا اور اعلان کرتا ہوں۔ میرے پڑوس میں دائیں طرف چھے  اور بائیں طرف بھی چھے یتیم بچےرہتے ہیں۔ ان کو میں نے  لکھ کر بتادیا ہے کہ کامیابی کے ساتھ واپس آوں گا یا شہید ہوجاوں گا۔ پھر انہوں نے کمانڈروں کی طرف رخ کیا اور کہا کہ اگر میں نے جنگ میں پشت دکھائی تو مجھے گولی ماردیں۔ میں نے سب کو دکھاتے ہوئے یہ اعلان کیا ہے تاکہ آپ سب گواہ رہیں۔
شہید زندی! شہید مہدی عزیز! والفجر 8 آپریشن کے بعد لشکر کے ان جوانوں کی تعریف کرنے سے میری زبان قاصر ہے۔ ان کا نام لیتے ہوئے گھٹنوں میں لغزش آگئی۔ ماں سے بچھڑنے والے بچے کی طرح گریہ کرنے لگا۔ میں نے بازو سے پکڑ کر اٹھالیا۔ لوگوں کو بتائیے؛ شہداء کے والدین، اور حزب اللہ کے جوانوں سے کہہ دیں کہ آپ کے بچوں نے امام حسین علیہ السلام کی مانند جنگ کی اور نمونہ بن گئے۔ ان کو بتادیں کہ یہ شہداء ان کی محفل میں حاضر تھے؛ مسافر تھے جو اپنے قافلے سے مل گئے۔ محاذ جنگ سے پیغام لے جائیں کہ شہداء کی دعاوں میں کچھ دنیوی حاجتیں بھی تھیں۔
خدا کی قسم! شہداء گریہ و زاری کے ساتھ خدا سے دعا کرتے تھے کہ ہم دنیا پر جنت کو ترجیح دیتے ہیں۔ ہمارے خون کے بدلے میں ہماری قوم کو فتح و نصرت اور خوشی نصیب فرما۔ شہداء کہتے تھے کہ جائیں؛ ہماری غیرموجودگی میں کہیں امام پریشان اور غمگین نہ ہوجائیں۔ ان کی دنیوی آرزو یہ تھی کہ امام اور ایرانی قوم خوش و خرم رہیں۔ شاید دوسری حاجتیں بھی تھیں مثلا حضرت اباعبداللہ حسین کی زیارت اور ان کی قبر سے گرد وخاک صاف کرنا۔ یہ ان کی یقینا تمنا تھی جو پوری ہوگئی۔ ان جوانوں کے خون کی قیمت بہت زیادہ ہے۔ جو کامیابی ہمیں نصیب ہوئی اور راستے کھل گئے، آٹھ سالہ جنگ کی زحمتوں کے برابر ہے۔ صحیح ہے کہ ہم نے عزیزترین لوگوں کو کھودیا ہے لیکن ان کی قربانی کے نتیجے میں بڑی کامیابی بھی ہمیں نصیب ہوئی ہے۔ میرے اور امام خمینی کے بجائے خدا آپ لوگوں کا مشکور ہے کیونکہ آپ نے مردانہ انداز میں جنگ کی اور استقامت دکھائی۔ یہ بڑی کامیابی ہے جس سے جنگ یقینی طور پر اختتام کو پہنچے گی؛ کفر اور اس کے سرداروں کی بساط لپیٹی جائے گی۔


نظری برای این مطلب ثبت نشده است.

رائے

ارسال نظر برای این مطلب