مواد

غرور اور القاب سے پرہیز


Jan 02 2021
غرور اور القاب سے پرہیز

غرور زندگی میں ناکامی اور پسماندگی کا سبب ہے۔ ایک مغرور لشکر آسانی سے جنگ ہار جاتا ہے۔ حضرت علی علیہ السلام فرماتے ہیں: جو شخص جاہل ہے وہ مغرور ہو جاتا ہے اور اس کا آج اس کے کل سے بدتر ہے۔
یہ حدیث میدان ِ جنگ میں جناب قاسم سلیمانی کی مسلسل کامیابیوں کی دلیل ہے ، تکبّر اور غرور سے پرہیز حاج قاسم سلیمانی کی شخصیت کے پہلوؤں میں سے ایک لازمی پہلو ہے۔
وہ دومرتبہ فتح نمبر ایک اور فتح نمبردوکا گریڈ اور اسی طرح ذوالفقار نامی سب سے اعلی گریڈ( میڈل) ، جو اسلامی انقلاب کے بعد ایران کا سب سے بڑا فوجی گریڈ (میڈل) ہے، حاصل کرنے کے باوجود بھی خود کو ولایت کا ایک صفر نمبر کا سپاہی سمجھتے ہیں
اور وہ اپنی اہلیہ کو وصیت کرتے ہیں کہ میری قبر پر ولایت کا سپاہی لکھا جائے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ نہ ہی مادی زندگی و حیات اور یہاں تک کہ موت کے بعد بھی کسی ایسی چیز کے پیچھے نہیں ہیں جو غرور اور لقب کا باعث بنے۔ انہوں نے خود “برادر قاسم” نامی کتاب کی تقریظ میں اس پر تاکید کی ہے۔
یہ وردی جو میں نے ابھی پہن رکھی ہے وہی کل کی وردی ہے صرف سفید داڑھی کے بغیر اور بھائی کے سوا کسی لقب جو ایک اکیس سال کے شخص کی شکل میں ہے اورکسی گریڈ کے بغیر! میں آج بھی کل کی طرح وہی بھائی قاسم ہوں “۔


نظری برای این مطلب ثبت نشده است.

رائے

ارسال نظر برای این مطلب