ایرانی میزائلوں نے امریکی اڈوں کو انتہائی درستگی کیساتھ نشانہ بنایا، صیہونی ملٹری انٹیلیجنس کا اعتراف
اسرائیلی ملٹری انٹیلی جنس سے وابستہ ویب سائٹ نے ایک رپورٹ میں اعتراف کیا ہے کہ عراق میں امریکی فوجی اڈوں کو ایرانی میزائلوں نے انتہائی درستگی کے ساتھ نشانہ بنایا اور یہ صیہونی ریاست کیلئے ایک خطرے کی گھنٹی ہے۔ صیہونی ملٹری اینٹلی جنس کی ویب سائٹ دبکا فائل (DEBKA File) نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ٹرمپ جھوٹ بول رہا ہے، امریکی صدر نے اپنے خطاب میں یہ نہیں بتایا کہ میزائل ٹھیک نشانے پر کیسے لگا اور جدید ترین امریکی انتباہی نظام ناکام کیوں ہوا۔؟ اپنے مشیروں کے ہمراہ خطاب میں صدر نے صرف یہ کہا کہ ایرانی حملے میں کوئی امریکی فوجی ہلاک یا زخمی نہیں ہوا، لیکن بعد میں جاری ہونے والی سیٹلائٹ تصویروں نے کوئی اور منظر کشی کی ہے۔ ایرانی فضائیہ کے سربراہ جنرل امیر علی حاجی زادہ نے واضح کیا کہ ہمارا مقصد اس اڈے کے مرکزی کمانڈ اینڈ کنٹرول روم کو ختم کرنا تھا اور ہم نے یہی کیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایران کی جانب سے عین الااسد اور اردبیل ایئرپورٹس پر پیشرفتہ میزائل کو استعمال میں لایا گیا اور بیلسٹک میزائل کے حوالے سے جو پیشرفت کی تھی، وہ واضح کر دی۔ امریکی صدر نے ہلاکتیں نہ ہونے اور کم سے کم نقصان ظاہر کیا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ہمارے پیشگی انتبائی نظام نے بہت اچھے طریقے سے کام کیا۔ پھر نو جنوری کو ایرانی پاسداران انقلاب کے فضائیہ کے سربراہ نے کہا کہ ہمارا مقصد اس اڈے کے مرکزی کمانڈ اینڈ کنٹرول روم کو ختم کرنا تھا اور ہم نے یہی کیا۔ اسی دوران امریکی کمپنی کی سیٹلائٹ نے حملے کے بعد کی تصاویر جاری کر دیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مغربی عراق کے عین الااسد ایئر بیس کے کم سے کم پانچ اہم ڈھانچے، ہینگرز، عمارتیں اور ایک بیراج میزائل کی زد میں آگئے۔ جس پر ایک تجزیہ کار نے کہا کہ ایرانی میزائل نے اہداف کو انتہائی درست طریقے سے ہٹ کیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر نے عین الااسد ایئر بیس پر ایرانی میزائلوں کو روکنے کیلئے جدید ترین امریکی اینٹی میزائل سسٹم کی ناکامی کے بارے میں کچھ نہیں بولا، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پیشگی انتباہی نظام ایرانی میزائلوں کا پتہ لگانے میں ناکام رہا۔ ٹرمپ نے عین الاسد میں ایرانی میزائلوں کو روکنے کے لئے جدید ترین امریکی اینٹی میزائل سسٹم کی ناکامی کے بارے میں کچھ نہیں بولا۔ یہاں یہ حقیقت واضح ہونی چاہیئے کہ ایران نے پچاس کی دہائی میں کورین جنگ کے بعد پہلی مرتبہ امریکی اہداف پر براہ راست میزائل حملہ کیا۔ امریکہ کیلئے میزائل حملے کے مضمرات واضح ہیں، لیکن اسرائیل کیلئے بھی اس سے کم نہیں، کیونکہ ایرانی جنرل نے واضح کیا ہے کہ عراق میں امریکی اڈوں پر میزائل حملہ صرف آغاز تھا، جو اب پورے خطے میں ہوگا۔ صیہونی ملٹری اینٹلی جنس کی ویب سائٹ کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ اگر امریکی فوج کے پاس ایران کے بیلسٹک میزائلوں کو روکنے کی صلاحیت نہیں ہے تو (اندازہ لگائیں کہ) اسرائیل کا پورا پیشگی اطلاعی اور اینٹی میزائل نظام ہی امریکی ماڈل پر کھڑا ہے
اسرائیلی ملٹری انٹیلی جنس سے وابستہ ویب سائٹ نے ایک رپورٹ میں اعتراف کیا ہے کہ عراق میں امریکی فوجی اڈوں کو ایرانی میزائلوں نے انتہائی درستگی کے ساتھ نشانہ بنایا اور یہ صیہونی ریاست کیلئے ایک خطرے کی گھنٹی ہے۔ صیہونی ملٹری اینٹلی جنس کی ویب سائٹ دبکا فائل (DEBKA File) نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ٹرمپ جھوٹ بول رہا ہے، امریکی صدر نے اپنے خطاب میں یہ نہیں بتایا کہ میزائل ٹھیک نشانے پر کیسے لگا اور جدید ترین امریکی انتباہی نظام ناکام کیوں ہوا۔؟ اپنے مشیروں کے ہمراہ خطاب میں صدر نے صرف یہ کہا کہ ایرانی حملے میں کوئی امریکی فوجی ہلاک یا زخمی نہیں ہوا، لیکن بعد میں جاری ہونے والی سیٹلائٹ تصویروں نے کوئی اور منظر کشی کی ہے۔ ایرانی فضائیہ کے سربراہ جنرل امیر علی حاجی زادہ نے واضح کیا کہ ہمارا مقصد اس اڈے کے مرکزی کمانڈ اینڈ کنٹرول روم کو ختم کرنا تھا اور ہم نے یہی کیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایران کی جانب سے عین الااسد اور اردبیل ایئرپورٹس پر پیشرفتہ میزائل کو استعمال میں لایا گیا اور بیلسٹک میزائل کے حوالے سے جو پیشرفت کی تھی، وہ واضح کر دی۔ امریکی صدر نے ہلاکتیں نہ ہونے اور کم سے کم نقصان ظاہر کیا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ہمارے پیشگی انتبائی نظام نے بہت اچھے طریقے سے کام کیا۔ پھر نو جنوری کو ایرانی پاسداران انقلاب کے فضائیہ کے سربراہ نے کہا کہ ہمارا مقصد اس اڈے کے مرکزی کمانڈ اینڈ کنٹرول روم کو ختم کرنا تھا اور ہم نے یہی کیا۔ اسی دوران امریکی کمپنی کی سیٹلائٹ نے حملے کے بعد کی تصاویر جاری کر دیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مغربی عراق کے عین الااسد ایئر بیس کے کم سے کم پانچ اہم ڈھانچے، ہینگرز، عمارتیں اور ایک بیراج میزائل کی زد میں آگئے۔ جس پر ایک تجزیہ کار نے کہا کہ ایرانی میزائل نے اہداف کو انتہائی درست طریقے سے ہٹ کیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر نے عین الااسد ایئر بیس پر ایرانی میزائلوں کو روکنے کیلئے جدید ترین امریکی اینٹی میزائل سسٹم کی ناکامی کے بارے میں کچھ نہیں بولا، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پیشگی انتباہی نظام ایرانی میزائلوں کا پتہ لگانے میں ناکام رہا۔ ٹرمپ نے عین الاسد میں ایرانی میزائلوں کو روکنے کے لئے جدید ترین امریکی اینٹی میزائل سسٹم کی ناکامی کے بارے میں کچھ نہیں بولا۔ یہاں یہ حقیقت واضح ہونی چاہیئے کہ ایران نے پچاس کی دہائی میں کورین جنگ کے بعد پہلی مرتبہ امریکی اہداف پر براہ راست میزائل حملہ کیا۔ امریکہ کیلئے میزائل حملے کے مضمرات واضح ہیں، لیکن اسرائیل کیلئے بھی اس سے کم نہیں، کیونکہ ایرانی جنرل نے واضح کیا ہے کہ عراق میں امریکی اڈوں پر میزائل حملہ صرف آغاز تھا، جو اب پورے خطے میں ہوگا۔ صیہونی ملٹری اینٹلی جنس کی ویب سائٹ کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ اگر امریکی فوج کے پاس ایران کے بیلسٹک میزائلوں کو روکنے کی صلاحیت نہیں ہے تو (اندازہ لگائیں کہ) اسرائیل کا پورا پیشگی اطلاعی اور اینٹی میزائل نظام ہی امریکی ماڈل پر کھڑا ہے
رائے
ارسال نظر برای این مطلب