امریکہ خطے میں سردار قاسم سلیمانی پر مرکوز ایران کے کردار کو لے کر بے چین اور مایوس ہوگیا، وہ چاہتے تھے کہ شام اور عراق کی صورتحال مختلف ہو لیکن ایران اور سردار سلیمانی کے فعال کردار ادا کرنے کی وجہ سے امریکہ کی یہ خواہش پوری نہ ہوسکی۔
جب سردار سلیمانی نے مزاحمتی گروہوں کی شکل میں خطے میں دہشت گردی کا مقابلہ کیا اور کامیابی حاصل کی تو اس کا نتیجہ مزاحمتی گروپوں کو مضبوط کرنے کی شکل میں ظاہر ہوا،ایک امریکی ماہر نے کہا تھا کہ 2011 کی صورتحال سے لے کر اب تک مزاحمتی تنظیمیں مزاحمتی تحریک اور آخرکارمزاحمتی اتحاد بن چکی ہیں جس کا ایک حامی ہے اور یہ اس اتحاد اس کا نائب ہے، اس کی نظر میں حامی سے مراد ایران ہے اور نیابتی سے مراد یہ تنطمیں ہیں جو ایران سے وابستہ ہیں جو موجودہ شرائط میں ایک اتحاد بن چکا ہے، یہ وہ چیز نہیں تھی جسے امریکی قبول کرلیتے کیونکہ مزاحمتی اتحاد کا مطلب اسرائیل کو کمزور کرنا ہے اس لیے کہ اسرائیل نہ صرف یہ کہ اندرونی طور پر ایک بے مثال سیاسی بحران کا سامنا کر رہا ہے بلکہ مزاحمت کے اتحاد سے بھی اسےشدید خطرہ لاحق ہے جو صاف طور پر محسوس ہو رہا ہے، عمادی نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ اسی لئے اسرائیل کو ضرورت سے زیادہ کمزور ہونے سے روکنے کے لئے امریکی حکومت اس نتیجے پر پہنچی کہ سردار قاسم سلیمانی کو راستے سے ہٹانا ہوگا اور انھوں نے ایسا ہی کیا۔
انہوں نے ٹرمپ کے مواخذے اور ان کی تمام خارجہ پالیسیوں کی تمام ناکامیوں کو بھی امریکہ کی جانب سے سردارسلیمانی کے قتل کا ایک سبب قرار دیا ہے۔
عراق میں داعش بحال ہو رہی تھی ، الحشد الشعبی، سردار قاسم سلیمانی اور ایران کی قدس فورس ایسا ہونے سے روکنے کی کوشش کر رہے تھے لہذا امریکیوں کا تصور تھا کہ سردار قاسم سلیمانی کے قتل کے بعد وہ اپنی رہنمائی میں اور منصوبہ بند طریقہ سے داعش کو بحال کر سکیں گے۔
عمادی نے زور دے کر کہاکہ سردار سلیمانی کے قتل پرمبنی ریاستہائے متحدہ امریکہ کا مجرمانہ فعل کی وجہ ایران اور خود سردار سلیمانی کے مقابلہ میں مایوسی اور ان کی بہادری اور جرات تھی،سردار سلمانی نے حقیقت میں مزاحمتی تحریک کی حوصلہ افزائی کی ہے۔
، یونیورسٹی کے پروفیسر نے امریکہ کے اندرسردار سلیمانی کے قتل کی مخالفت کا ذکر کرتے ہوئےاس کی مختلف وجوہات بیان کیں اورمزید کہاکہ کچھ اعتراضات اس لئے ہوئے کہ ٹرمپ نے کانگریس کو نظرانداز کیا اور یہ فیصلہ کانگریس کو کرنا تھاجو ایک داخلی معاملہ ہے لیکن کچھ مخالفتیں کافی گہری ہیں، ان کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کے اس فیصلے کے امریکہ کے لیے بُرے نتائج سامنے آئیں گے ۔
جب سردار سلیمانی نے مزاحمتی گروہوں کی شکل میں خطے میں دہشت گردی کا مقابلہ کیا اور کامیابی حاصل کی تو اس کا نتیجہ مزاحمتی گروپوں کو مضبوط کرنے کی شکل میں ظاہر ہوا،ایک امریکی ماہر نے کہا تھا کہ 2011 کی صورتحال سے لے کر اب تک مزاحمتی تنظیمیں مزاحمتی تحریک اور آخرکارمزاحمتی اتحاد بن چکی ہیں جس کا ایک حامی ہے اور یہ اس اتحاد اس کا نائب ہے، اس کی نظر میں حامی سے مراد ایران ہے اور نیابتی سے مراد یہ تنطمیں ہیں جو ایران سے وابستہ ہیں جو موجودہ شرائط میں ایک اتحاد بن چکا ہے، یہ وہ چیز نہیں تھی جسے امریکی قبول کرلیتے کیونکہ مزاحمتی اتحاد کا مطلب اسرائیل کو کمزور کرنا ہے اس لیے کہ اسرائیل نہ صرف یہ کہ اندرونی طور پر ایک بے مثال سیاسی بحران کا سامنا کر رہا ہے بلکہ مزاحمت کے اتحاد سے بھی اسےشدید خطرہ لاحق ہے جو صاف طور پر محسوس ہو رہا ہے، عمادی نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ اسی لئے اسرائیل کو ضرورت سے زیادہ کمزور ہونے سے روکنے کے لئے امریکی حکومت اس نتیجے پر پہنچی کہ سردار قاسم سلیمانی کو راستے سے ہٹانا ہوگا اور انھوں نے ایسا ہی کیا۔
انہوں نے ٹرمپ کے مواخذے اور ان کی تمام خارجہ پالیسیوں کی تمام ناکامیوں کو بھی امریکہ کی جانب سے سردارسلیمانی کے قتل کا ایک سبب قرار دیا ہے۔
عراق میں داعش بحال ہو رہی تھی ، الحشد الشعبی، سردار قاسم سلیمانی اور ایران کی قدس فورس ایسا ہونے سے روکنے کی کوشش کر رہے تھے لہذا امریکیوں کا تصور تھا کہ سردار قاسم سلیمانی کے قتل کے بعد وہ اپنی رہنمائی میں اور منصوبہ بند طریقہ سے داعش کو بحال کر سکیں گے۔
عمادی نے زور دے کر کہاکہ سردار سلیمانی کے قتل پرمبنی ریاستہائے متحدہ امریکہ کا مجرمانہ فعل کی وجہ ایران اور خود سردار سلیمانی کے مقابلہ میں مایوسی اور ان کی بہادری اور جرات تھی،سردار سلمانی نے حقیقت میں مزاحمتی تحریک کی حوصلہ افزائی کی ہے۔
، یونیورسٹی کے پروفیسر نے امریکہ کے اندرسردار سلیمانی کے قتل کی مخالفت کا ذکر کرتے ہوئےاس کی مختلف وجوہات بیان کیں اورمزید کہاکہ کچھ اعتراضات اس لئے ہوئے کہ ٹرمپ نے کانگریس کو نظرانداز کیا اور یہ فیصلہ کانگریس کو کرنا تھاجو ایک داخلی معاملہ ہے لیکن کچھ مخالفتیں کافی گہری ہیں، ان کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کے اس فیصلے کے امریکہ کے لیے بُرے نتائج سامنے آئیں گے ۔
رائے
ارسال نظر برای این مطلب