مواد

جنرل سلیمانی کا قتل ایک دہشتگرد کاروائی ہے جس کے نتائج کا ذمہ دار امریکہ ہے۔


Jan 06 2021
جنرل سلیمانی کا قتل ایک دہشتگرد کاروائی ہے جس کے نتائج کا ذمہ دار امریکہ ہے۔
آیت اللہ قبلان: جنرل سلیمانی کا قتل ایک دہشتگردی کاروائی ہے جس کے نتائج کا ذمہ دار امریکہ ہے۔
لبنان کی شیعہ اسلامی کونسل کے سربراہ آیت اللہ شیخ عبدالامیر قبلان نے امریکی فضائی حملے کو دہشتگردی  کاروائی قرار دیتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور وائٹ ہاؤس کو اس جرم کے خطرناک نتائج کا ذمہ دار قرار دیا۔ انہوں نے قاسم سلیمانی اور ان کے عراقی ساتھیوں کے قتل کو ایک جنگ کا پیش خیمہ کہا کہ جسے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی رسوائیوں اور اپنے ملکی بحرانوں سے بچنے کے لئے انجام دیا ہے۔
آیت اللہ عفیف نابلسی: شہید سلیمانی عصری تاریخ کی ایک نمایاں شخصیت ہیں۔
لبنانی ممتاز عالم دین آیت اللہ عفیف نابلسی نے ایک بیان میں کہا: اے مزاحمت کے بچو اور اے دنیا کی آزادی پسند قومو اور اے ایران کی پیاری قوم! خداوندمتعال نے اس دن استمارگروں کے خلاف ثابت قدمی دکھانے والے عظیم انقلابی، جنرل قاسم سلیمانی اور اسلام کے بہادر سردار ابومہدی المہندس کی شہادت کے دن کے طور پر انتخاب کیا۔ جنرل شہید سلیمانی اور ان کے عراقی ساتھی شہادت کی تلاش میں تھے اور انہوں نے اسے بہادرانہ انداز میں اسے حاصل کیا اور وہ شہادت کے مستحق تھے۔ میں جنرل سلیمانی اور ان کے عراقی ساتھی کی شہادت کے موقع پر اسلامی جمہوریہ ایران کے رہبر، امام سید علی خامنہ ای، سید حسن نصراللہ اور ایران، عراق، فلسطین، یمن اور شام کی اقوام کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
اس لبنانی عالم دین نے بیان کیا: جنرل سلیمانی عصری تاریخ کی ایک ممتاز شخصیت ہیں جنہوں نے صیہونی حکومت اور امریکہ کے خلاف جنگ میں بے مثال کامیابیاں حاصل کیں اور انہیں بہت سے میدانوں میں شکست دینے  میں کامیاب ہوئے۔ دنیاکے تمام آزادی پسند عراق میں امریکی قابضین کے خلاف جنگ کے منتظر ہیں اور عراقی باغیرت مجاہدین اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک ان کے ملک سے آخری قابض فوجی نہ نکل جائے۔


نظری برای این مطلب ثبت نشده است.

رائے

ارسال نظر برای این مطلب