مواد

جنرل سلیمانی کا قتل انسانیت کے خلاف عمل ہے


Jan 09 2021
جنرل سلیمانی کا قتل انسانیت کے خلاف عمل ہے
پاکستانی وزیر: جنرل سلیمانی کا قتل انسانیت کے خلاف عمل ہے
پاکستان کے صوبائی اور  سرحدی امور کے وزیر نے جمعرات کو قدس فورس کے کمانڈرجنرل حاج قاسم سلیمانی کے اعلیٰ مقام پر خراجِ تحسین پیش کیا اور کہا: ہم جارحیت کی مخالفت کرتے ہیں اور یہ مانتے ہیں کہ امریکہ کی جانب سے سلیمانی کا قتل  پوری انسانیت کے خلاف عمل ہے۔
شہریارخان آفریدی نےآج اسلام آباد میں ایرانی سفارت خانے میں اسلام کے سرافرازجنرل شہید حاج قاسم سلیمانی  اور ان کے ساتھی شہداء کے یادگار رجسٹر پر دستخط کئے۔
تقریب کے موقع پر ، انہوں نے پاکستان میں اسلامی جمہوریہ ایران کے نئے سفیر “سید محمد علی حسینی” کے ساتھ  گفتگو میں کہا: جنرل  سلیمانی اپنے ملک کے غیرت مند بیٹے تھے اوروہ  اپنے وطن کے دفاع میں شہید ہوگئے۔
آفریدی نے زور دے کر کہا: جو لوگ خدا کی خاطر اور اپنے وطن کے دفاع کے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرتے ہیں ، ان کی یاد ہمیشہ لوگوں اور تمام اقوام کے درمیان زندہ رہے گی۔
انہوں نے بیان کیا: “شہادت امام حسین (ع) کی ایک نمایاں خصوصیت ہے۔ ہم نے جنرل سلیمانی کے جنازے میں لاکھوں  کی تعداد میں ایرانیوں کی شرکت کا مشاہدہ کیا  جو بہت تاریخی اوربے مثال تھا۔
جنرل سلیمانی  نامی آفس کے افتتاح کے دوسرے روز پاکستانی شخصیات، سفیروں اور مختلف ممالک کے سفارت کاروں  نے پاکستان میں ایران کے سفیر سید محمد علی حسینی کی موجودگی میں امریکی دہشت گرد حملہ میں جنرل سلیمانی کی شہادت کی مناسبت کے موقع پر اظہار تعزیت کرتے ہوئے شہدائے مقاومت کے یادگار رجسٹر پر دستخط کئے۔
امریکی صدر “ڈونلڈ تڑمپ”کے حکم سے اس ملک کی وزارت دفاع (پینٹاگون) کے ڈرون حملوں کے  ذریعے ۱۳ دی کو جمعہ کی صبح بغداد ہوائی اڈے کےقریب  قدس فورس کے کمانڈر میجرجنرل قاسم سلیمانی اورعراقی عوامی فورس کی تنظیم کے معاون ابو مہدی المہندس اپنے دیگر ۸ ساتھیوں سمیت قتل کر دئے گئے اوروہ شہادت کی منزل پر فائز ہوگئے۔


نظری برای این مطلب ثبت نشده است.

رائے

ارسال نظر برای این مطلب