لشکر ثاراللہ کے مہدیہ میں ایک سپاہی نے فوجی اور تقریر کے ایک پروگرام نے ادب کی رعایت نہیں کی اور بے ڈھنگے طریقہ سے بیٹھا ہوا تھا
نیز بات بھی کر رہا تھا،سردار سلیمانی نے نشست کے بعد اس کو بلایا ،آپ کمانڈر سے اس کو سزا دے سکتے تھے ،لیکن آپ نے اس سے کہا: میرے بھائی، میرے پیارے، یہ سرکاری نشست تھی، مقرر تہران سے آئے تھے،
تم نے ادب کا خیال نہیں رکھا اور نظم وضبط کی رعایت نہیں کی،اب جو ہونا تھا ہو گیا لیکن اگر تم نے قرآن مجید کا تیسواں پارہ زبانی یاد کر لیا تو حساب برابر ہو جائے گا ورنہ میں تمہارے ساتھ فوجی قانون کے مطابق سلوک کرؤں گا۔
سردار حسنی سعدی،شہید کے ساتھی
نیز بات بھی کر رہا تھا،سردار سلیمانی نے نشست کے بعد اس کو بلایا ،آپ کمانڈر سے اس کو سزا دے سکتے تھے ،لیکن آپ نے اس سے کہا: میرے بھائی، میرے پیارے، یہ سرکاری نشست تھی، مقرر تہران سے آئے تھے،
تم نے ادب کا خیال نہیں رکھا اور نظم وضبط کی رعایت نہیں کی،اب جو ہونا تھا ہو گیا لیکن اگر تم نے قرآن مجید کا تیسواں پارہ زبانی یاد کر لیا تو حساب برابر ہو جائے گا ورنہ میں تمہارے ساتھ فوجی قانون کے مطابق سلوک کرؤں گا۔
سردار حسنی سعدی،شہید کے ساتھی
رائے
ارسال نظر برای این مطلب