حالیہ برسوں میں جنرل شہید قاسم سلیمانی کی شخصیت کے بارے میں مختلف کتابیں شائع ہوئیں ہیں۔ جیسے یہ کتابیں : “حاج قاسم” ، “سربازان سردار” ، ” هجوم به تهاجم” ، ” توافق سلیمانی-پوتین” ، “سردار همیشه قهرمان” ، ” برادر قاسم” ، ” ذوالفقار ” وغیرہ وغیرہ کہ ان میں سے ہر ایک کتاب ان کی زندگی کے ایک حصہ اور سامعین (مخاطبین) کے لئے اس عظیم شہید کی شخصیت کے ایک پہلو کو متعارف کراتی ہیں۔ مثال کے طور پر ” حاج قاسم ” نامی کتاب ، جناب قاسم سلیمانی کی یادوں کی ایک جھلک کے بارے میں ہے۔ اور کتاب ِ ” سربازان سردار” میں جناب قاسم سلیمانی کی ہمت اور بہادری اور مدافع حرم شہداء کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔کتابِ ” برادر قاسم” ولایت ، انقلاب ، دفاع مقدس اور مدافعین حرم کی شہادت کے سلسلہ میں جناب قاسم سلیمانی کے اسٹریٹجک نظریات کے بارے میں ہے ۔لیکن ان کتابوں میں بہت کم ایسی کتاب مل سکتی ہے جس میں اس اعلی مقام شہید کی زندگی کی ابتدا سے ان کی شہادت کے آخری لمحہ تک مستقل اور مجموعی طور پر کچھ تحریر کیا گیا ہو۔
خلاصہ:
اس مضمون میں ہم جنرل شہید قاسم سلیمانی کی شخصیت کے حسب ذیل پہلوؤں کو بیان کرنے جا رہے ہیں: شہادت طلبی کا جذبہ، شجاعت، ولایت مداری، غرور و لقب سے پرہیز، مطالعہ اور تدبّر، خدائی حدود کا نفاذ، شب بیداری، قرابتداروں کا خیال رکھنا، مظلوم اور اہل مزاحمت کا دفاع، اہل بیتؑ سے محبت کرنا، اہل بصیرت اور تہذیب نفس وغیرہ وغیرہ ۔ اسی طرح مذکورہ تمام پہلو ؤں کا دینی تعلیمات اور آیات و روایات کی روشنی میں جائزہ لیا گیاہے جو اس اعلی مقام شہید کی شخصیت کے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لینے میں ایک نئی اور جدید نگاہ ہے۔
مقدمہ:
جب ہم کسی کو جاننا چاہتے ہیں تو ہمیں اس کے بارے میں دو قسم کی شناخت پیدا کرنی چاہئے، ایک حسبی و نسبی شناخت ہے اور دوسری اس کی شخصیت کی پہچان ہے۔ ان میں سے ایک شخصیت کہ ان دنوں نہ صرف ایران میں بلکہ پوری دنیا میں ان کا نام سنائی دے رہا ہے اور اس کی خبریں اخباروں کی سرخیاں بنی ہوئی ہیں وہ شخصیت شہید قاسم سلیمانی ہیں۔ اس مضمون میں ہم نے حتی الامکان اس بلند مرتبہ شہید کی شخصیت کے مختلف پہلوؤں سے آشنائی کی کوشش کی ہے اور خدا کی مدد سے ہماری شناخت کا نتیجہ یہ ہے کہ ہم اس عزیز شہید کے راستے کو طے کریں اور اس پر گامزن ہو جائیں۔
کیونکہ ایسے فرد کی شخصیت کو جاننا ہمارے لئے با اہمیت و با مقصد ہے کہ جس کی شخصیت کے پہلو ہماری دینی تعلیمات اور ائمہ علیہم السلام کی سیرت کے قریب ہو ں ۔ لہذا اس مضمون میں بھی یہ کوشش کی گئی ہے کہ جناب قاسم سلیمانی کی شخصیت کے پہلوؤں کو نئی اور جدجد نگاہ سے دیکھا جائے اور اس عظیم شخص کی شخصیت کے پہلوؤں کو دینی تعلیمات اور آیات و روایات کی روشنی میں بیان کیا جائے۔
خلاصہ:
اس مضمون میں ہم جنرل شہید قاسم سلیمانی کی شخصیت کے حسب ذیل پہلوؤں کو بیان کرنے جا رہے ہیں: شہادت طلبی کا جذبہ، شجاعت، ولایت مداری، غرور و لقب سے پرہیز، مطالعہ اور تدبّر، خدائی حدود کا نفاذ، شب بیداری، قرابتداروں کا خیال رکھنا، مظلوم اور اہل مزاحمت کا دفاع، اہل بیتؑ سے محبت کرنا، اہل بصیرت اور تہذیب نفس وغیرہ وغیرہ ۔ اسی طرح مذکورہ تمام پہلو ؤں کا دینی تعلیمات اور آیات و روایات کی روشنی میں جائزہ لیا گیاہے جو اس اعلی مقام شہید کی شخصیت کے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لینے میں ایک نئی اور جدید نگاہ ہے۔
مقدمہ:
جب ہم کسی کو جاننا چاہتے ہیں تو ہمیں اس کے بارے میں دو قسم کی شناخت پیدا کرنی چاہئے، ایک حسبی و نسبی شناخت ہے اور دوسری اس کی شخصیت کی پہچان ہے۔ ان میں سے ایک شخصیت کہ ان دنوں نہ صرف ایران میں بلکہ پوری دنیا میں ان کا نام سنائی دے رہا ہے اور اس کی خبریں اخباروں کی سرخیاں بنی ہوئی ہیں وہ شخصیت شہید قاسم سلیمانی ہیں۔ اس مضمون میں ہم نے حتی الامکان اس بلند مرتبہ شہید کی شخصیت کے مختلف پہلوؤں سے آشنائی کی کوشش کی ہے اور خدا کی مدد سے ہماری شناخت کا نتیجہ یہ ہے کہ ہم اس عزیز شہید کے راستے کو طے کریں اور اس پر گامزن ہو جائیں۔
کیونکہ ایسے فرد کی شخصیت کو جاننا ہمارے لئے با اہمیت و با مقصد ہے کہ جس کی شخصیت کے پہلو ہماری دینی تعلیمات اور ائمہ علیہم السلام کی سیرت کے قریب ہو ں ۔ لہذا اس مضمون میں بھی یہ کوشش کی گئی ہے کہ جناب قاسم سلیمانی کی شخصیت کے پہلوؤں کو نئی اور جدجد نگاہ سے دیکھا جائے اور اس عظیم شخص کی شخصیت کے پہلوؤں کو دینی تعلیمات اور آیات و روایات کی روشنی میں بیان کیا جائے۔
رائے
ارسال نظر برای این مطلب