امریکی ایک ایسی سیاست کے پیچھے تھے تا کہ مشرق وسطیٰ میں ناامنی اور عدم استحکام پیدا کر کے خطے میں اپنا اثر و رسوخ بڑھا سکیں۔ انہوں نے قابض صیہونی حکومت اور سعودی عرب کی مکمل حمایت کے ساتھ داعش کے نام سے ایک گروپ تشکیل دیا۔ ایسا کر کے انہوں نے ایسی جنگ شروع کرنے کی کوشش کی تا کہ وہ شیعوں اور سنیوں کو آپس میں لڑائیں یا بہتر ہے کہ ہم کہیں مسلمانوں کو مسلمانوں کے خلاف۔ وہ ایسی سیاست کے پیچھے تھے تا کہ قابض صیہونی حکومت اور مجرم امریکہ کے خلاف کھڑے ہونے اور لڑنے کے بجائے مسلمانوں کو ایک دوسرے سے لڑائیں۔ انہوں نے خانہ جنگی شروع کرا دی اور ان کا ایک مقصد دنیا کو اسلام کا بدصورت اور متشدد چہرہ دکھانا تھا۔ ایسی پالیسی کو نافذ کرنے کے لئے انہوں نے غیرمنطقی دہشت گرد تنظیم داعش کو ایجاد کیا۔
ہر وہ تحریک جو خطے میں آزادی چاہتی تھی، کوئی بھی تحریک جو قابض صیہونی حکومت کے خلاف تھی اسے انہوں نے اس طریقہ سے خانہ جنگی میں مصروف کر دیا۔ اقتدار کے آغاز میں ہی موجودہ امریکی صدر نے تمام دنیا سے کہا کہ داعش کو اوباما حکومت اور امریکہ نے بنایا تھا۔ انہوں نے مسلمانوں کے خالص جذبات کو استعمال کرتے ہوئے تکفیری تحریک تشکیل دی اور اس تکفیری تحریک نے شام میں بہت ساری ہلاکتیں انجام دیں اور پھر اس نے اس جرم کو عراق میں پھیلایا اور جاری رکھا۔
قدس فورس کے کمانڈر کی حیثیت سے جنرل سلیمانی اس تکفیری گروہ کے خلاف جنگ میں ایک ہیرو تھے۔ جنرل سلیمانی ایک مشاورتی اور منصوبہ بند گروہ کے ذریعہ داعش اور جبہۃ النصر کو نابود کرنے میں کامیاب ہوئے کہ جنہوں نے شام کے کچھ علاقے پر قبضہ کر لیا تھا۔ اگر داعش اور جبہۃ النصر شام میں ناکام نہ ہوتیں تو ان کا اگلا مقصد ایران تھا۔
ہر وہ تحریک جو خطے میں آزادی چاہتی تھی، کوئی بھی تحریک جو قابض صیہونی حکومت کے خلاف تھی اسے انہوں نے اس طریقہ سے خانہ جنگی میں مصروف کر دیا۔ اقتدار کے آغاز میں ہی موجودہ امریکی صدر نے تمام دنیا سے کہا کہ داعش کو اوباما حکومت اور امریکہ نے بنایا تھا۔ انہوں نے مسلمانوں کے خالص جذبات کو استعمال کرتے ہوئے تکفیری تحریک تشکیل دی اور اس تکفیری تحریک نے شام میں بہت ساری ہلاکتیں انجام دیں اور پھر اس نے اس جرم کو عراق میں پھیلایا اور جاری رکھا۔
قدس فورس کے کمانڈر کی حیثیت سے جنرل سلیمانی اس تکفیری گروہ کے خلاف جنگ میں ایک ہیرو تھے۔ جنرل سلیمانی ایک مشاورتی اور منصوبہ بند گروہ کے ذریعہ داعش اور جبہۃ النصر کو نابود کرنے میں کامیاب ہوئے کہ جنہوں نے شام کے کچھ علاقے پر قبضہ کر لیا تھا۔ اگر داعش اور جبہۃ النصر شام میں ناکام نہ ہوتیں تو ان کا اگلا مقصد ایران تھا۔
رائے
ارسال نظر برای این مطلب