مواد

امریکہ کو خطے سے نکال دیا جائے گا


Jan 09 2021
امریکہ کو خطے سے نکال دیا جائے گا
انٹرویو / جماعت اسلامی پاکستان کے سکریٹری جنرل: امریکہ کو خطے سے نکال دیا جائے گا
۵بہمن ۱۳۹۸ھ،ش۔۱۶:۵۲
پاکستان کی سب سے بڑی مذہبی جماعت کے سیکرٹری جنرل نے خطے میں امریکہ کے تباہ کن کردار کی نشاندہی کی اور اسلامی ممالک سے امریکہ کے خلاف متحد ہونے کا مطالبہ کیا۔
تسنیم نیوز ایجنسی کے علاقائی دفتر کے مطابق، جماعت اسلامی پارٹی پاکستان کے سکریٹری جنرل  “لیاقت بلوچ” ملک کی ایک ممتاز سیاسی شخصیت  ہیں ، جوکئی  سالوں سے مسلمانوں کو متحد کرنے کے لئے کوشاں ہیں۔
حال ہی میں وہ ایک مذہبی وفداور “قومی اتحاد کمیشن”کی نمائندگی کرتے ہوئے ایران تشریف  لائے تھے، انہوں نے تسنیم نیوز ایجنسی کے ساتھ گفتگومیں جنرل حاج قاسم سلیمانی کی شہادت کے بعد خطے میں ہونے والے واقعات کی طرف اشارہ کیا۔ان کی گفتگو یوں شروع ہوئی:
تسنیم:آپ کو خوش آمدید کہتےہوئے یہ پوچھنا چاہتے ہیں کہ مہربانی کریں آپ اپنے سفر اور  وفد کے مقاصدپر روشنی ڈالیں جس کے  ساتھ آپ ایران تشریف لائے ہیں؟
لیاقت بلوچ: میں تسنیم نیوز ایجنسی کا شکرگزارہوں جس نے مجھےموقع فراہم کیا ہے۔ہم نے پاکستانی عوام کی نمائندگی کرتے ہوئے اپنے ۸ ساتھیوں سمیت ایران کا سفر کیا ہےتاکہ ہم جنرل سلیمانی کی جانسوز شہادت پر ایرانی قوم کی خدمت میں تعزیت پیش کریں۔ہم ان کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں اورایرانیوں کو ہمیشہ اپنا بھائی سمجھتے ہیں۔
میرے ہمسفر تمام اراکین  پاکستان قومی اتحاد کمیشن کے سینئر ممبر ہیں جو سنیوں اور شیعوں پر مشتمل ہیں ہم اتحاد اور ہم آہنگی کے لئے کام کر رہے ہیں۔اپنے سفر کے دوران  ہم نے ایرانی ممتاز شخصیات سے ملاقات کی اور خاص بات یہ کہ ہمیں شہید سلیمانی کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت اور ہمدردی کا موقع فراہم ہوا۔یہاں تک کہ ہمیں اپنے ایرانی بھائیوں نے سیستان اور بلوچیستان کا سفر کرنے کے لئے بھی مدعو کیا تھا   جو ایران اور پاکستان کے دو نوں ممالک کے مابین دوستانہ تعلقات کی گہرائی کو ظاہر کرتا ہے۔
تسنیم: آپ کی نظر میں جنرل  سلیمانی کی شہادت کا خطے اور مستقبل کے واقعات پر کیا اثر پڑے گا؟ کیا ٹرمپ آسانی سے اس غلطی کے انجام سے بچ  پائےگا؟
لیاقت بلوچ: امریکہ نے ایک بہت بڑی غلطی کی اور ایک ایسے شخص کو شہید کردیا جو دنیا کے مسلمانوں میں اعلی مقام رکھتا تھا۔ میرے خیال میں ٹرمپ کی یہ سنگین غلطی خطے میں امریکی طاقت کے زوال کا باعث بنے گی ۔اسے جلد ہی اپنی بڑی غلطی کا احساس ہوجائے گا ، لیکن اس کے پاس اس خطے کو چھوڑنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔
ہمیں یہ فراموش نہیں کرنا چاہئے کہ وہ اپنے انتخابات کے سال کا آغاز کرنے والے ہیں اورامریکہ کے اندر سے ان پر بہت دباؤ ہے۔ٹرمپ نے ابتدا میں سوچا تھا کہ وہ جنرل  سلیمانی کا قتل کرکے خود کو ہیرو ثابت کرسکتا ہے ، لیکن جلد ہی اسے اپنی غلطی  کا احساس ہوگیا۔شہید سلیمانی کا خون ٹرمپ اور امریکہ کے گریبان کو نہیں چھوڑے گا اور اس رسوائی نے خطے میں امریکہ کو ذلیل و خوار کر دیا ہے۔
میں ایرانی قوم سے یہ کہنا چاہتا ہوں کہ شہادت خدا کی جانب سے مومنین کو عطا کردہ اعزازکی سب سے اعلیٰ علامت ہے اور یہ اعزازی تمغہ شہید سلیمانی کے گلے میں ڈال دیا گیا ہے اوریہ تبدیلیوں کا آغازبنے گا۔
تسنیم: آپ کی نظر میں اس جرم کے مقابلے میں اسلامی ممالک کا فریضہ کیا تھا اورہے؟
لیاقت بلوچ:اسلامی ممالک کے درمیان اتحادضروری ہے اور ظالموں کا مقابلہ کرنے میں وہ ایک دوسرے کی حمایت کریں اگر ایسا ہو جائے تو پھر امریکہ  دوبارہ اس طرح کی جنایت کاریوں  کی جرأت نہیں کر پائے گا۔ہم ہمیشہ ایرانی قوم کی حمایت کرتے ہیں اور ہمارا حالیہ سفر بھی صرف اسی وجہ سے ہے کہ  ہم ایرانی عوام سے کہیں  کہ ہم مشکلات اور سختیوں میں آپ کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے۔البتہ پاکستانی حکومت کو کچھ مشکلات درپیش ہیں  اورتمام عوامی گروپوں نے امریکی اقدام کی مخالفت کی ہے  اور اس کی مذمت کی ہے۔
تسنیم:  کیا آپ اس سے پہلے بھی ایران تشریف لائے ہیں ایران کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے؟
 
لیاقت بلوچ:ہاں میں کئی بار ایران آیا ہوں ، امام خمینیؒ کے ساتھ میری ملاقات ہوئی ہے، میں نے رہبر معظم انقلاب کے ساتھ کئی بار ملاقات کی ہے۔اور یہاں تک کہ جناب ہاشمی رفسنجانی کی صدارت کے دوران ان سے بھی  ملاقات ہوئی ہے۔ایران ایک بہت ہی خوبصورت ملک ہے اور اس میں کوئی شک نہیں کہ اگر پابندیاں نہ ہوتیں تویہ ملک اتنی ترقی کرتا کہ مغربی ممالک  تعجب کرنے پر مجبور ہو جاتے۔
ایک جملہ میں اگر بیان کرنا چاہوں تویہ کہنا چاہوں گا کہ میں ایران کو بزدلانہ پابندیوں کے دباؤ میں ترقی کے نمونے کے طور پر دیکھتا ہوں اور مجھے امید ہے کہ یہ ملک مزید تیزی سے ترقی کرے گا۔


نظری برای این مطلب ثبت نشده است.

رائے

ارسال نظر برای این مطلب