ہم بارک سے باہر نکل رہے تھے کہ دیکھا کہ حاجی مرکز کے دروازے سے باہر آرہے ہیں ، ہمارے ہاتھ میں کیمرہ تھا،میں تھا ،شہید عرب نژاد اور شہید جواد زاد خوش،جواد حاج قاسم کی طرف گیا، حاجی جانتے تھے کہ جواد ہنس مکھ ہے،جب اس کو اپنی طرف آتا ہوا دیکھا تو مسکراتے ہوئے مذاق کے انداز میں کہا: میرے پاس تائم نہیں ہے کہ آپ کے ساتھ تصویر کھنچواؤں،جواد نے فورا کہا: جناب ہم آپ کے ساتھ تصویر کھنچوانا نہیں چاہتے، ہم چاہتے ہیں کہ آپ ہم تینوں کی تصویر کھینچئے،ا س کے بعد فورا کمانڈر کے ہاتھ میں کیمرہ دے دیا،حاج قاسم اپنی ہنسی روک نہیں پارہے تھے اور اسی طرح ہماری تصویر کھینچ رہےتھے، وہ تصویر آج بھی یادگار کے طور پر موجود ہے جس کو حاج قاسم نے کھینچا تھا
(حسن منصوری، شہید کے ساتھی)
(حسن منصوری، شہید کے ساتھی)
رائے
ارسال نظر برای این مطلب