ہمیں اطلاع ملی کہ داعش کے 370 دہشت گرد ایک کاروائی کرکے کربلا کے نزدیک ایرانی زائرین کو اغوا کرنے والے ہیں،ہم نے اپنی ذمہ داری کے مطابق فوری طور پر حاج قاسم سلیمانی کو بتایا اس لیے کہ آپ اربعین کے زائرین کی حفاظت کے کمانڈر تھے،حاج قاسم نے فوراً کے راستے کا پتا لگایا اور اپنے 20بہترین فوجیوں کے ساتھ ان کا راستہ روکنے چل دیے جہاں ان کی داعشیوں کے ساتھ جھڑپ ہوئی جو آدھے گھنٹے تک جاری رہی، اس کے بعد جب میں اپنے دستہ کے ساتھ وہاں گیا تو کیا دیکھتا ہوں کہ ایک داعشی کے علاوہ جو گرفتار ہو چکا ہے ، سب دہشت گرد مارے جاچکے ہیں،حاج قاسم جو پینٹ کوٹ میں تھے ، نےاس داعشی اسیر کا مخاطب کر کےاپنا پینٹ کوٹ دکھایا اور کہا جیسا کہ تم دیکھ رہے ہو کہ میں فوجی وردی میں نہیں ہوں،ا س وقت تمہارا کیا ہوگا اگر میرے رہبر سید علی حکم دے دیں کہ میں فوجی وردی پہنوں۔۔۔!
(ابو حسن،ایک عراقی قبیلہ کے سربراہ اور عوامی فورس کے کمانڈر)
(ابو حسن،ایک عراقی قبیلہ کے سربراہ اور عوامی فورس کے کمانڈر)
رائے
ارسال نظر برای این مطلب