وہ کچھ دیر اکیلے رہنا چاہتے تھے، اس عارفانہ تنہائی میں انھوں نے کیا کہا اور کیا سنا خدا ہی جانتا ہے لیکن جو تھا وہ خیر ہی خیر تھا اور کچھ سال دیر سے ہی سہی لیکن وہ اپنے وقت پر وہاں پہنچ گئے۔
کرمان کے مقدس روضوں کی تعمیر نو کے مرکز کےشعبۂ ثقافت اور تعلقات عامہ کا کہنا ہے کہ 10 مارچ2017ء کو کہا گیا کہ جنرل قاسم سلیمانی کے پندرہ منٹ کے لیے کرمان میں امام حسین علیہ السلام کے روضۂ مبارک کے گنبد کو تعمیر کرنے کے مرکز میں آئیں گے۔
وہ آئے اور اپنی تمام تر مصروفیات کے باوجودروضوں کی تعمیر نو کے مرکز کے سربراہ اپنے پرانے دوست انجینئر علی مہاجری کی زبان سے بیان کی جانے والی تفصیلات کو نہایت ہی غور سے سنا،ورکشاپ کی متعدد جگہوں کا معائنہ کیا،جب سونے کی انٹیوں والے حصہ میں پہنچے تو موجود ذمہ دار کی تفصیلات بھی سنیں۔
جس کمرے میں خاک شفا رکھی ہوئی تھی وہ آخری کمرہ تھا جو حاج قاسم کا میزبان قرار پایا۔
یہ وہ کمرہ ہے جس میں امام حسین علیہ السلام کے مرقد مطہر کے اردگرد سے لائی ہوئی مٹی رکھی ہے،یہ مٹی امام حسین علیہ السلام کی قبر مطہر سے متعدد فاصلوں سے کرمان لائی گئی ہےتاکہ اس کا ٹیسٹ کیا جائے۔
مٹی کے ہر ڈبے پر لکھا ہوا ہے کہ امام حسین علیہ السلام کی قبر سے کتنی دور سے اٹھا ئی گئی ہے،ان ڈبوں کے اوپر قرآن مجید رکھے ہوئے ہیں۔
جب آپ نے سنا یہ مٹی امام علیہ السلام کی قبر مطہر سے سب سے نزدیکی جگہ سے لائی گئی ہے اور ا س نے کربلا کے واقعہ کو بہت ہی نزدیک سے دیکھا ہے تو آپ بے تاب ہوگئے،نہایت ہی احترام اور ادب کے ساتھ اس کی خشبو لی اور چوما،مٹی پر آنکھیں رکھی اور اپنے مولا سے رازونیاز کیا۔
آپ نے کچھ دیر اکیلے رہنے کے لیے کہا،اس عارفانہ تنہائی میں انھوں نے کیا کہا اور کیا سنا خدا ہی جانتا ہے لیکن جو تھا وہ خیر ہی خیر تھا اور کچھ سال دیر سے ہی سہی لیکن وہ اپنے وقت پر وہاں پہنچ گئے۔
م علیہ السلام کی قبر مطہر سے سب سے نزدیکی جگہ سے لائی گئی ہے اور ا س نے کربلا کے واقعہ کو بہت ہی نزدیک سے دی
رائے
ارسال نظر برای این مطلب