مواد

ولایت کے حامی


Dec 31 2020
ولایت کے حامی
جناب قاسم سلیمانی بہت زیادہ تاکید کیا کرتے تھے کہ آپ ولایت فقیہ کی حمایت کریں اور رہبر معظم انقلاب کے حکم کی تعمیل کریں، وہ خود بھی اس چیز کو عملی طور پر انجام دیتے تھے۔ حضرت  آیت اللہ خامنہ ای نے قم کے عوام  سے  خطاب میں   اس عزیز شہید کی جانب سے ولایت کی پیروی کے سلسلہ میں فرمایا: ” وہ نہایت ہی انقلابی تھے
اور امام خمینیؒ کے نورانی و با برکت مشن  کے پابند تھے۔ انقلاب اور انقلاب  کی پیروی و نشر و اشاعت ان کی سرخ لکیر (ریڈ لائن ) تھی۔    جناب قاسم سلیمانی حقیقت میں انقلاب میں پگل چکے تھے”۔ [1]    ان بیانات سے  جناب قاسم سلیمانی کا  مالک اشتر نامی لقب لینے کی وجہ بھی بخوبی  سمجھی جا سکتی ہے۔
حضرت علی علیہ السلام نے مالک اشتر کی شہادت کے بعد فرمایا: ” خداوندمتعال مالک کو غریق رحمت کرے وہ میرے لئے ایسے ہی تھے جیسے میں رسول خدا صلی اللہ علیہ و آ لہ و سلم کے لئے تھا”۔[2]   مالک اشتر نے عثمان کے مارے جانے کے بعدحضرت امیر المومنین علیہ السلام کی خلافت کے سلسلہ میں بہت  سخت محنت کی اور انہوں نے  امیرالمومنینؑ کی بیعت کی اور وہ امام علیہ السلام کی فوج کے ایک بہت بڑے کمانڈر بن گئے۔[3] ان کی اس خصوصیت کے بارے میں اردستانی شاعر نہایت خوبصورت انداز میں کہتا ہے:
”  ایک  ایسا جنرل  جو بہت بہادر تھا  اوروہ ایک مکمل انسان کی علامت اور پائداری کا مجسمہ تھا۔ وہ مجاہد کہ جس نے اللہ کی راہ میں کمر باندھی تھی  اور وہ ہمیشہ ہتھیلی پر جان رکھ کر ولایت  سے محبت کرتا تھا۔[4]
[1] 18/10/۱۳۹۸ھ،ش کو قم کے عوام سے خطاب میں رہبر معظم انقلاب کے بیانانت۔
[2] حوزہ کی سائٹ سے نقل کے مطابق۔
[3] سابقہ حوالہ
[4] بیگی، محمد، عصر حاضر کا اردستانی شاعر


نظری برای این مطلب ثبت نشده است.

رائے

ارسال نظر برای این مطلب