میں کیوں کہ کچھ عرصے تک سیاسی کام بھی انجام دے رہا تھا تو میں نے ان سے عرض کیا اور اس کے بعد ان کا بھی یہی نظریہ تھا اور اس کے بعد وہ مجھ سے سیاسی سوال پوچھتے تھے اور مجھ سے انھیں توقع تھی کہ اگر مجھے کوئی خبر معلوم ہو تو میں ان تک پہنچاوں البتہ یہ بات میں اپنی طرف سے کہہ رہا ہوں یعنی ان کی نظر میں ماہر اور غیر ماہر کی کوئی حد نہیں تھی ان کے لئے یہ مہم نہیں تھا کہ یہ صحیح ہے یا وہ ان کی نظر میں صرف رہبر مہم تھے حقیقت میں رہبر اور رہبری کا ساتھ ان کی نظر میں ایک اہم مسئلہ ہے خود نخبگان اور ماہرین کے طبقے میں بھی وہ ولایت افزا تھے اور انہوں نے اکثریت کو گمراہی کے دلدل سے نکال کر رہبری کا شیدائی کا بنایا تھا میں یہاں پر ان افراد کا نام ذکر نہیں کر سکتا لیکن ان کی طرف اشارہ کروں گا کبھی ہم دیکھتے تھے کہ ایک شخص دوسرے گروہ میں تھا لیکن جنرل اس کی شخصیت کو دیکھتے ہوئے اس کے لئے انقلاب کا راستہ میسر کرتے تھے اور اب وہی شخص انقلاب کے راستے پر کام کر رہا ہے۔
یا جب ہم خود کوئی تحقیقی کام کرتے تھے اور انسٹی ٹیوٹ کے انچارج تھے تو انہوں نے بارہا مجھ سے کہا کہ فلاں فلان کو بھی اپنے ادارے میں بلائیں اور ان سے بات کر کے ان کے ماہرین کے نظریے کو بھی لیں تانکہ ہمارے پاس یہ افراد بھی ہوں پھر خود بھی ان سے تعلقات قائم کرتے تھے ان سے ٹیلیفون کے ذریعے رابطہ کرتے تھے اور کہیں وہ مل جاتے تھے تو انہیں اپنے اخلاق سے متاثر کرتے تھے میں یہاں پر قسم کھا کر بھی کہہ سکتا ہوں کہ وہ لوگ شہید کو متاثر نہیں کر سکتے تھے کیوں کہ شہید کی جلد بہت مضبوط تھی اور کوئی بھی اس جلد کو تھوڑ نہیں سکتا تھا وہ ان لوگوں کو فون کرتے تھے اور ان سے بات کرتے تھے پھر انھیں اپنے پاس بلا کر ان کی رہنمائی کرتے تھے حالانکہ کبھی کبھی وہ اپنے اس مقصد میں کامیاب نہیں ہوتے تھے کچھ لوگ تھے جو ان کی باتوں کو نہیں مانتے تھے لیکن اکثر ان کی باتوں سے متاثر ہوکر اپنا راستہ بدل لیتے تھے۔
ہم نے لوگوں کے بارے میں بھی بات کی اور ممتازین اور ماہرین کے بارے میں بحت کی شہید اس طرح بہترین طریقے سے عمل کرتے تھے۔
یا جب ہم خود کوئی تحقیقی کام کرتے تھے اور انسٹی ٹیوٹ کے انچارج تھے تو انہوں نے بارہا مجھ سے کہا کہ فلاں فلان کو بھی اپنے ادارے میں بلائیں اور ان سے بات کر کے ان کے ماہرین کے نظریے کو بھی لیں تانکہ ہمارے پاس یہ افراد بھی ہوں پھر خود بھی ان سے تعلقات قائم کرتے تھے ان سے ٹیلیفون کے ذریعے رابطہ کرتے تھے اور کہیں وہ مل جاتے تھے تو انہیں اپنے اخلاق سے متاثر کرتے تھے میں یہاں پر قسم کھا کر بھی کہہ سکتا ہوں کہ وہ لوگ شہید کو متاثر نہیں کر سکتے تھے کیوں کہ شہید کی جلد بہت مضبوط تھی اور کوئی بھی اس جلد کو تھوڑ نہیں سکتا تھا وہ ان لوگوں کو فون کرتے تھے اور ان سے بات کرتے تھے پھر انھیں اپنے پاس بلا کر ان کی رہنمائی کرتے تھے حالانکہ کبھی کبھی وہ اپنے اس مقصد میں کامیاب نہیں ہوتے تھے کچھ لوگ تھے جو ان کی باتوں کو نہیں مانتے تھے لیکن اکثر ان کی باتوں سے متاثر ہوکر اپنا راستہ بدل لیتے تھے۔
ہم نے لوگوں کے بارے میں بھی بات کی اور ممتازین اور ماہرین کے بارے میں بحت کی شہید اس طرح بہترین طریقے سے عمل کرتے تھے۔
رائے
ارسال نظر برای این مطلب