رہبرِ انقلاب نے پچھلے 22 سالوں کے دوران عوامی جلسوں اور پیغامات میں شہید سلیمانی کے بارے میں جو کچھ فرمایاہے اسے اکٹھا کرنے کے بعد اسے ترتیب دیا گیا ہے اور مکتب ِ حاج قاسم کی معلومات کے طور پر آپ کے اختیار میں ہے۔
حاج قاسم کی صفات:
زندہ شہید:
وہ ان افراد میں شامل ہیں جو مقام شفاعت اوراس کی اجازت کے حامل ہیں۔
وہ شہید کہ سب سے بدکار لوگوں نے اس کے قتل پر فخر کیا۔
مزاحمت کا بین الاقوامی چہرہ۔
عظیم جہاد کے نتیجہ میں عظیم شہادت کے ساتھ عظیم شہید۔
اسلام اور مکتب امام خمینیؒ کا برجستہ تریبت یافتہ۔
انسداد دہشت گردی کا سب سے مشہور اور طاقتور کمانڈر۔
ذاتی خصوصیات:
جہاد اکبر میں کامیاب
نوکری کے تمام سالوں میں مسلسل جدوجہد۔
دفاع مقدس کے بعد بھی تقویٰ اور معنویات و روحانیت کا تحفظ۔
فوجی میدان میں مہارت۔
دشمن اور ادھر ادھر کی باتوں سے لاپرواہی نیز زحمتیں برداشت کرنا۔
مؤثر اور یقینی گفتگو ۔
سیاسی اور فوجی میدانوں میں تدبیر اور شجاعت۔
شرعی حدود کا پابند۔
مخلص اور دکھاوے اور ریاکاری سے دوری۔ وہ شجاعت اور تدبیر کو خدا کی راہ میں لگاتے تھے۔
ملکی حزبوں اور پارٹیوں سے دوری کرتے ہوئےانقلاب کی حمایت۔
زندگی کی عظیم کامیابیاں امریکی منصوبوں پر پانی پھیرنا
فلسطین:
فلسطینیوں کو کمزور رکھنا۔
مسئلہ فلسطین کا بھول جانا۔
مزاحمت کے لئے فلسطینیوں کوہتھیاروں سے لیس کرنا۔
نوارغزہ کی ۴۸ گھنٹے مسلحانہ مزاحمت کے بعد صیہونی حکومت کی جانب سے جنگ بندی کا تقاضا۔
عراق:
عراق کو سعودی عرب یا پہلوی حکومت جیسے ملک میں بدلنا۔
فعال و سرگرم مشیر ،مومنین اور عراقی مرجعیت کے زبردست حامی۔
امریکا کے خلاف پائداری۔
لبنان:
مزاحمتی طاقت اور حز ب اللہ سے لبنان کو محروم کرنا اوراسرائیل کے سامنے اسے بے بس کرنا۔
حزب اللہ کے تحفظ اور اسے مضبوط کرنے میں برجستہ اور ممتاز کردار۔
آئے دن حزب اللہ کو تقویت پہنچنا اور لبنانیوں کے لئے اس کا ہیرو بننا۔
ایشیاء کا مغرب:
خانہ جنگی ایجاد کرنا، صیہونی مخالف مزاحمت کو ختم کرنا اور داعش کی تشکیل اور اس کی حمایت کے ذریعہ آزاد حکومتوں کو کمزور کرنا۔
خطے کے ممالک کے مجاہد بھائیوں کے ساتھ فداکارانہ جدوجہد۔
حکومت داعش کا انحطاط اور اس کا خاتمہ۔
شہادت کی برکتیں: کیونکہ ان کی شہادت ان برکتوں کا سبب بنی لہذا ہم ان کے سامنے سرجھکاتے ہیں۔
انہوں نے دکھایا کہ انقلاب زندہ ہے۔
انہوں نے خاک آلود آنکھیں کھول دیں۔
دشمن نے ایرانی قوم کی عظمت کےسامنےخضوع کا احساس کیا۔
قوم نے اس دشمن کے منہ پر ماری جس نے انہیں دہشت گردمتعارف کرایا تھا۔
ان کے پیکر مطہر کے زیر سایہ لوگوں کا اتحاد نظر آیا۔
لوگوں کی انقلابی سمت دیکھنے کو ملی۔لوگوں کی جانب سے شہداء اور انقلابی اقدار کی تعظیم کے ذریعہ۔
امریکی حکومت کی ذلت و رسوائی دیکھنے کو ملی۔ اس قتل کے اعتراف کے ذریعہ۔
امریکی سپرپاور کی حیثیت کو دھچکا لگا۔ سپاہ کے سخت ردّعمل کے ذریعہ۔
حاج قاسم کی صفات:
زندہ شہید:
وہ ان افراد میں شامل ہیں جو مقام شفاعت اوراس کی اجازت کے حامل ہیں۔
وہ شہید کہ سب سے بدکار لوگوں نے اس کے قتل پر فخر کیا۔
مزاحمت کا بین الاقوامی چہرہ۔
عظیم جہاد کے نتیجہ میں عظیم شہادت کے ساتھ عظیم شہید۔
اسلام اور مکتب امام خمینیؒ کا برجستہ تریبت یافتہ۔
انسداد دہشت گردی کا سب سے مشہور اور طاقتور کمانڈر۔
ذاتی خصوصیات:
جہاد اکبر میں کامیاب
نوکری کے تمام سالوں میں مسلسل جدوجہد۔
دفاع مقدس کے بعد بھی تقویٰ اور معنویات و روحانیت کا تحفظ۔
فوجی میدان میں مہارت۔
دشمن اور ادھر ادھر کی باتوں سے لاپرواہی نیز زحمتیں برداشت کرنا۔
مؤثر اور یقینی گفتگو ۔
سیاسی اور فوجی میدانوں میں تدبیر اور شجاعت۔
شرعی حدود کا پابند۔
مخلص اور دکھاوے اور ریاکاری سے دوری۔ وہ شجاعت اور تدبیر کو خدا کی راہ میں لگاتے تھے۔
ملکی حزبوں اور پارٹیوں سے دوری کرتے ہوئےانقلاب کی حمایت۔
زندگی کی عظیم کامیابیاں امریکی منصوبوں پر پانی پھیرنا
فلسطین:
فلسطینیوں کو کمزور رکھنا۔
مسئلہ فلسطین کا بھول جانا۔
مزاحمت کے لئے فلسطینیوں کوہتھیاروں سے لیس کرنا۔
نوارغزہ کی ۴۸ گھنٹے مسلحانہ مزاحمت کے بعد صیہونی حکومت کی جانب سے جنگ بندی کا تقاضا۔
عراق:
عراق کو سعودی عرب یا پہلوی حکومت جیسے ملک میں بدلنا۔
فعال و سرگرم مشیر ،مومنین اور عراقی مرجعیت کے زبردست حامی۔
امریکا کے خلاف پائداری۔
لبنان:
مزاحمتی طاقت اور حز ب اللہ سے لبنان کو محروم کرنا اوراسرائیل کے سامنے اسے بے بس کرنا۔
حزب اللہ کے تحفظ اور اسے مضبوط کرنے میں برجستہ اور ممتاز کردار۔
آئے دن حزب اللہ کو تقویت پہنچنا اور لبنانیوں کے لئے اس کا ہیرو بننا۔
ایشیاء کا مغرب:
خانہ جنگی ایجاد کرنا، صیہونی مخالف مزاحمت کو ختم کرنا اور داعش کی تشکیل اور اس کی حمایت کے ذریعہ آزاد حکومتوں کو کمزور کرنا۔
خطے کے ممالک کے مجاہد بھائیوں کے ساتھ فداکارانہ جدوجہد۔
حکومت داعش کا انحطاط اور اس کا خاتمہ۔
شہادت کی برکتیں: کیونکہ ان کی شہادت ان برکتوں کا سبب بنی لہذا ہم ان کے سامنے سرجھکاتے ہیں۔
انہوں نے دکھایا کہ انقلاب زندہ ہے۔
انہوں نے خاک آلود آنکھیں کھول دیں۔
دشمن نے ایرانی قوم کی عظمت کےسامنےخضوع کا احساس کیا۔
قوم نے اس دشمن کے منہ پر ماری جس نے انہیں دہشت گردمتعارف کرایا تھا۔
ان کے پیکر مطہر کے زیر سایہ لوگوں کا اتحاد نظر آیا۔
لوگوں کی انقلابی سمت دیکھنے کو ملی۔لوگوں کی جانب سے شہداء اور انقلابی اقدار کی تعظیم کے ذریعہ۔
امریکی حکومت کی ذلت و رسوائی دیکھنے کو ملی۔ اس قتل کے اعتراف کے ذریعہ۔
امریکی سپرپاور کی حیثیت کو دھچکا لگا۔ سپاہ کے سخت ردّعمل کے ذریعہ۔
رائے
ارسال نظر برای این مطلب