مواد

ماں کے پاؤں کا بوسہ


Jan 02 2021
ماں کے پاؤں کا بوسہ
جب حاج قاسم سلیمانی کی والدہ کی وفات ہوئی تو کچھ دن بعد ہم نے تعزیت کےلئے کچھ صحافیوں کے ساتھ قنات ملک نامی گاؤں جانے کا فیصلہ کیا۔
پہلے سے ہی نے ہم آہنگی کرتے ہوئے ہم اس دن روانہ ہوئے جب قاسم سلیمانی بھی وہاں اپنے گاؤں موجود تھے۔ جب ہم پہنچے تو ہم نے دیکھا کہ وہ اپنی والدہ کی قبر کے پاس بیٹھ کر فاتحہ خوانی کر رہے ہیں۔سلام اور احوال پرسی کے بعد انہوں نے ہم سے کہا: میں گھر جا رہا ہوں اورآپ لوگ فاتحہ خوانی کے بعد تشریف لائیں۔فاتحہ خوانی کے بعد ہم ان کے والد کے گھر گئے ،
انہوں نے ہمیں ماں کی حیثیت اور مقام کے بارے میں بتایا اور کہا: میں جو کچھ کہہ رہا ہوں اسے جا کر کہیں بیان نہ کرنا۔ انہوں نے کہا: ہمیشہ میرا دل یہ چاہتا تھا کہ میں اپنی والدہ کے پاؤں کی تلیاں چوموں لیکن مجھے نہیں معلوم کہ یہ توفیق میرے نصیب کیوں نہیں ہوئی۔والدہ کی وفات سےپہلے آخری بار جب میں یہاں آیا تو مجھے سعادت ملی اور میں نے اپنی والدہ کے پاؤں چومے۔ میں یہ سوچ رہا تھا کہ یقیناً میں جا رہا ہوں تو خدا نے مجھے توفیق دی اور میری یہ حاجت پوری ہوئی۔
قاسم سلیمانی نے اپنے جاری شدہ آنسوؤں کو صاف کرتے ہوئے کہا: مجھے معلوم نہیں تھا کہ میں ان تھکے ہوئے پاؤں کو نہیں دیکھ سکوں گا تا کہ مجھے ان کا بوسہ لینے کا موقع مل سکے۔


نظری برای این مطلب ثبت نشده است.

رائے

ارسال نظر برای این مطلب