مواد

قرابتداروں کے حالات کاجائزہ


Dec 31 2020
قرابتداروں کے حالات کاجائزہ
جنرل قاسم کی ایک اور خصوصیت اپنے رشتہ داروں و قرابتداروں کے حالات کا جائزہ اور ان کا خیال رکھنا تھا۔ اپنے مولیٰ و مقتدیٰ کی طرح کہ جو مسلسل اپنے گورنروں اور حاکموں کے معاملات پر باقاعدہ نظارت رکھتے تھے۔ حضرت علی علیہ السلام بصرہ کے گورنر کو ایک خط میں زندگی کی سادگی کے بارے میں فرماتے ہیں: میں نے یہ نہیں سوچا تھا کہ آپ کسی ایسی قوم کے دسترخوان پر مہمان کی حیثیت سے دعوت قبول کریں گے جو اپنے محتاج پر ظلم کرتی ہے اور ان کے امیروں کو پارٹی میں مدعو کرتی ہے۔ جو لقمہ تم اپنے منہ میں ڈالتے ہو اس پر دقت کرو ، وہ لقمہ جس کا حلا ل اور حرام تم پر عیاں نہیں ہے اسے باہر تھوک دو، اور صرف اسی لقمہ کو کھاؤ جس کے بارے میں تمہیں معلوم ہے کہ وہ حلال کے راستے سے کمایا گیا ہے۔

سہراب سلیمانی ، اپنے بھائی جنرل قاسم سلیمانی کی جانب سے اپنی شہادت سے پہلے رشتہ داروں کے حالات پر نگرانی کے بارے میں کہتے ہیں: انہیں اپنے بال بچوں کا خیال رکھنے کا زیادہ وقت نہیں ملتا ، لیکن وہ بہت مہربان شخص ہیں اور انہوں نے تب تک مجھے اپنے حال پر نہیں چھوڑا جب تک کہ انہیں اطمینان حاصل نہیں ہوا ، وہ مسلسل مجھ پر نظارت رکھتے تھے کیونکہ میں جیل خانے میں کام کرتا تھا اور قیدیوں کے ساتھ میرا رابطہ رہتا تھا، حتی اگر میں ایک موٹرسائیکل خریدتا تو بھی انہیں اطمینان حاصل کرنے سے پہلے چین نہیں آتاتھا ، شائد وہ ایک اعتبار سے ہمارے تمام رشتہ داروں کی زندگی کا خیال رکھتے تھےتا کہ خدانخواستہ ہم ٹیڑھے اور آلودہ راستے کی طرف نہ جائیں۔



نظری برای این مطلب ثبت نشده است.

رائے

ارسال نظر برای این مطلب