مواد

قاسم سلیمانی کی شہادت اثرات


Feb 14 2023
قاسم سلیمانی کی شہادت  اثرات

قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس کی شہادت کے بعد، عراق کی سیاسی پارٹیوں اور عوام نے امریکہ کی فوج کو عراق سے نکالنے کا مطالبہ کر دیا اور عراقی پارلیمنٹ نے 5 جنوری 2020ء میں ایک فوری جلسہ بلایا اور اس میں عراق سے امریکہ کی فوج کے انخلاء کا بل پاس کیا۔ 8 جنوری 2020ء کو ایران کے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے قاسم سلیمانی کے قتل کے بدلے میں امریکی فوج کے عراق میں عین الاسد ائیربیس پر میزائلوں سے حملہ کیا اور امریکہ کے سپر پاور کے دعوے کو ایران نے چکنا چور کر دیا، جب اس کے جدید ترین آلات ایرانی میزائل سے بے خبر اور ان کی نشاندہی کرنے میں بھی ناکام رہ گئے تھے۔ جس سے پوری دنیا میں امریکہ کی خوب جگ ہنشائی ہوئی۔ جمہوری اسلامی ایران کے کیلینڈر میں اس دن کو روز جہانی مقاومت کے عنوان سے ثبت کیا گیا ہے۔



قاسم سلیمانی شہید ساری زندگی حضرت زہراء سلام اللہ علیھا سے توسل کرتے رہے اور ان سے بے پناہ عقیدت رکھتے تھے۔ اسی لئے ان کی شہادت کے ایام اور تدفین بھی ایام فاطمیہ سے جُڑ گئی۔ یہ ان کی عظیم شہادت کیلئے سعادت اور قبولیت کی بات ہے۔ قاسم سلیمانی، ابو مہدی المہندس اور ان کے ساتھیوں کی تاریخی تشیع جنازہ عراق کی سیاسی و مذہبی شخصیات اور عوام کی کثیر تعداد کی موجودگی میں عراق کے شہر بغداد، کربلا اور نجف میں ہوئی۔ اس کے بعد شہداء کے جنازے ایران منتقل ہوئے اور اہواز، مشہد، تہران اور قم میں تشییع جنازہ ہوئی۔ تہران میں ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے قاسم سلیمانی، ابو مہدی المہندس اور دیگر شہداء کے جنازے پر نماز جنازہ پڑھائی اور قاسم سلیمانی شہید کے تشییع جنازہ کو امام خمینی کے بعد تاریخ کا سب سے بڑا تشییع جنازہ قرار دیا۔ سپاہ پاسدار انقلاب اسلامی کے ترجمان کے مطابق 25 ملین لوگوں نے تشییع جنازہ میں شرکت کی۔



یوں شہید سردار قاسم سلیمانی کیساتھ ایک مسلسل جدوجہد کا عہد تمام ہوا، لیکن ان کا کردار ہمیشہ کیلئے زندہ رہ گیا ہے۔ میرے خیال میں وہ اگر زندہ رہتے تو جو ایک کام باقی رہ گیا تھا، وہ بھی پورا ہو جانا تھا اور وہ تھا قدس کی آزادی۔ خدا کو یہی منظور تھا۔ لیکن بحیثیت مسلمان میرا یہ عقیدہ ہے کہ قدس کی آزادی کیلئے ان شاء اللہ وہ کسی اور سلیمانی کو جلد ہی بھیج دے گا۔ قاسم سلیمانی ایک ایسا مسلمان مجاہد لیڈر تھا، جس کے نام سے دشمن اسلام لرز اٹھتا تھا۔ عالم اسلام کے دشمنوں نے اسے دہشت گرد قرار دیا، لیکن وہ عالم اسلام کا حقیقی شہید او ہیرو تھا۔ آج دشمن ان کے نام والی پوسٹ کو سوشل میڈیا سے تو ہٹا سکتا ہے، بلاک کرسکتا ہے، لیکن قاسم سلیمانی کے کردار اور شخصیت نے عالم اسلام کے دلوں میں جو گھر بنایا ہے، اسے کبھی بھی نہیں مٹا سکتا۔ کبھی بھی نہیں۔


نظری برای این مطلب ثبت نشده است.

رائے

ارسال نظر برای این مطلب