مواد

فلسطین کا مسئلہ وقت کا امتحان


Jan 07 2021
فلسطین کا مسئلہ وقت کا امتحان
سردار سلیمانی مانتے تھے کہ فلسطین کا مسئلہ مسلمانوں کے لئے موجودہ وقت کا امتحان ہے ، اورجو بھی اس امتحان سر بلند باہر آئے گا وہ جنت کا حقدار ہوگا اور جو شخص اس میں ناکام ہوگا وہ جنت سے محروم ہوجائے گا ۔
سردار سلیمانی فلسطین کو مسلمانوں کا سیاسی قبلہ مانتے  تھا۔ انہوں نے مزاحمتی محاذ کے مابین ہم آہنگی قائم کی اوران کا بنیادی ہدف فلسطین کی آزادی اور اس خطے سے عالمی استکبار کو بے دخل کرنا تھا۔
شہید قاسم سلیمانی مزاحمتی محاذ کےانجینئر تھے ، اور اس محاذ کی ترقی کے ساتھ ، انہوں نے مزاحمتی محاذ کو ترقی کی اعلی سطح پر پہنچایا ، اور اس کو ایک ایسی قوت بنا دیا جو خطے اور دنیا کے بہت سے دشمنوں کا مقابلہ کرنے کے قابل بن گئی ۔
ہم سب جانتے ہیں کہ ان دشمنوں کا مقابلہ کرنا آسان نہیں ہے جن کے پاس فوجی ، سیاسی اور مالی وسائل کی بھرمار ہے ، لیکن سردار قاسم سلیمانی نے مظلوموں کے ساتھ  مزاحمتی محاذ  کے نام سے غزہ پٹی ، جنوبی لبنان ، عراق ، یمن اور شام میں مزاحمتی نامی ایک سپر پاور کو تشکیل دیا ۔
اس مزاحمتی محاذ  کو سپر پاور میں تبدیل کرنے والے  معمار اور انجینیئر شہید قاسم سلیمانی تھے لہذا سردار قاسم سلیمانی کو مزاحمتی محاذ کا بین المللی چہرہ کہنا غلط نہیں ہوگا یہ ان کی شایان شان ہے


نظری برای این مطلب ثبت نشده است.

رائے

ارسال نظر برای این مطلب