مواد

عوام میں مقبول کمانڈر


Jan 02 2021
عوام میں مقبول کمانڈر
فارسی زبان کے 140 سیٹلائٹ چینلز ایران کے خلاف کام کرتے ہیں اور وہ اس ملک کی خارجہ پالیسی کے خلاف بہت پروپیگنڈا کررہے ہیں، سیٹ لائٹ چینلز کی یہ تعداد سرکاری اور غیر سرکاری سے ہٹ کر ہے جو سوشل نیٹ ورکس پر ان نیٹ ورکس کی ہمراہی میں سرگرمِ عمل ہیں۔
ان چینلز کی سرگرمیوں کا ایک پہلو ایرانی پاسداران انقلاب کے قدس فورس کے کمانڈرجنرل قاسم سلیمانی پر مرکوز ہے،اور وہ چینلز عراق و شام کے میدان جنگ میں ان کی موجودگی کی عکاسی کررہے ہیں اور وہ اس امن پسند شخص کا مختلف طریقوں سے مقابلہ کرتے ہیں۔
اس سال کے شروع میں بی بی سی نے قاسم سلیمانی کی بایوگرافی کے بارے میں ایک رپورٹ شائع کی اور اس نے لکھا کہ یہ کمانڈر ایران کے رہبر اعلیٰ علی خامنہ ای کے فرمان کے تحت لبنان، عراق اور افغانستان سمیت مختلف ممالک میں ملک کی خارجہ پالیسی کی ذمہ داری نبھا رہے ہیں، جس میں ایرانی سفارتخانوں کے بہت سے عملے سپاہ پاسداران کے افسروں میں سے انتخاب کئے جاتے ہیں۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ جنرل سلیمانی نہ صرف خطے بلکہ پوری دنیا میں ایرانی اثر و رسوخ کے منصوبے کا انتظام سنبھالے ہوئے تھے اور اس ایرانی کمانڈر کا سفارتی پہلو نہ صرف ان کے عسکری پہلو کے برابر تھا بلکہ اس سے بھی بڑھ کر تھا۔
ایک سوال جو ذہن میں آتا ہے وہ یہ ہے کہ دنیا کے مختلف ممالک جیسے فرانس، امریکہ، سعودی عرب اور ترکی نے عراق ، لیبیا، یمن اور شام کی جنگوں جیسی متعدد جنگوں میں حصہ لیا لیکن اس کے باوجود ان کے مخالف چینلز نے ان ممالک کے اعلیٰ فوجی کمانڈروں کی عکاسی کیوں نہیں کی؟
کوئی بھی یہ دعوی نہیں کر سکتا ہے کہ ان ممالک کی فوجوں کے پاس ماہر کمانڈر وں کی کمی تھی یا یہ کہ یہ کمانڈرز صرف آپریٹنگ رومز سے کمانڈ کرتے تھے اور میدان جنگ میں انہوں نے شرکت نہیں کی۔
اس سوال کا جواب ایرانی کمانڈر کی شخصیت میں پوشیدہ ہے جو داعش اور القاعدہ جیسی خطرناک تنظیموں کے خلاف جنگ کے میدانوں میں فوجی صلاحیت کے علاوہ ڈپلومیسی اعلیٰ صلاحیت کے بھی حامل تھے۔ورنہ فارسی زبان کے 140 سیٹلائٹ چینلز کے لئے کسی فوجی کمانڈر پر توجہ مرکوزکرنے کی بات منطقی نہیں لگتی ہے۔جیسے یہ بات بھی منطقی نہیں لگتی کہ ایک “صدر”عراقی حکومت کے قانونی اور سرکاری مشیر کی حیثیت کے حامل شخص کے قتل کا حکم دے اور بعد میں اقوام متحدہ بھی اس کے قتل کو بین الاقوامی قانون کے خلاف قرار دے۔


نظری برای این مطلب ثبت نشده است.

رائے

ارسال نظر برای این مطلب