ایرانی شہر دیواندرہ کے اہلسنت امام جمعہ مولوی جلال مرادی نے کرمان میں شیعہ سنی علماء کرام سمیت شہید قاسم سلیمانی کی فیملی اور عوام کی موجودگی میں” تقریب، علماء اور مزاحمت” کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ الحاج شہید قاسم کی شخصیت کیلئے یہی کافی ہے کہ رہبر معظم انقلاب نے ان کی نماز جنازہ میں”لا نعلم منه الا خیرا” پڑھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب تمام دشمن خواہ برطانوی شیعہ ہوں، شیطان بزرگ امریکہ ہو یا غاصب صہیونی، سب ہمارے اتحاد کو نشانہ بنا رہے تھے، ایسے میں شہید الحاج قاسم سلیمانی نے اتحاد کا نعرہ بلند کیا اور اتحاد و وحدت کے مخالفین کو شکست سے دو چار کر دیا۔
دیواندرہ شہر کے سنی امام جمعہ نے مزید کہا کہ اگرچہ اہل سنت کے مختلف مذاہب جیسے ماتریدیہ، اشعریہ، شافعی وغیرہ ہیں، لیکن حقیقی اہلسنت حجۃ الوداع میں پیغمبر کے خطبہ پر عقیدہ رکھتے ہیں اور اتحاد و وحدت کو اپنی اولین ترجیح قرار دیتے ہیں۔مولوی مرادی نے کہا کہ مزاحمت و مقاومت کے سید الشہداء الحاج قاسم سلیمانی نے عراق کے اربیل میں ہماری کرد ناموس کو اپنی جان اور خون سے آزاد کرایا لہٰذا کرد قوم، اس عظیم شہید کی قدردانی کرتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تقریب مذاہب کے میدان میں اتحاد کے علمبردار کی حیثیت سے ہم ہمیشہ قوم و ملت کے خادم رہے ہیں اور جہاد تبیین، جہاد علمی اور جہاد اقتصادی میں اپنی جانیں قربان کیں ہیں اور اسلام ناب محمدی صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم کی ترویج و اشاعت اور مقام معظم رہبری کی فرمائشات کی تعمیل کیلئے کسی چیز سے دریغ نہیں کریں گے۔
رائے
ارسال نظر برای این مطلب