ایک سابق صیہونی انٹیلی جنس اہلکار نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی قدس فورس کے کمانڈر میجر جنرل قاسم سلیمانی کے قتل پر راغب کرنے میں اسرائیلی حکومت کے کردار کا انکشاف کیا ہے۔ صیہونی ملٹری انٹیلی جنس کے سابق سربراہ “تامیر ہیمن” نے صیہونی اخبار “جیوش نیوز” کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی حکومت نے امریکیوں کو شہید قاسم سلیمانی کے قتل کی غرض سے معلومات اور اطلاعات فراہم کی تھیں۔ سابق اسرائیلی ملٹری انٹیلیجنس چیف نے مغربی ایشیاء میں جنرل سلیمانی کے کردار اور مقاومتی محاذ کی کمان کا حوالہ دیا۔ تامیر ہیمن نے کہا کہ شہید قاسم سلیمانی، اسرائیل کے وجود کے لیے ایک سنگین خطرہ تھے۔
یاد رہے کہ تین جنوری 2020ء جمعے کی صبح سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرامپ کے حکم پر امریکی ڈرونز نے قدس فورس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی اور الحشد الشعبی کے نائب سربراہ ابو مہدی المہندس کے قافلے کو بغداد کے ہوائی اڈے سے باہر نکلتے ہوئے نشانہ بنایا۔ واضح رہے کہ شہیدین سلیمانی اور المہندس کو تمام عمر دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑنے کے بعد امریکی حملے میں شہید کر دیئے گئے۔
رائے
ارسال نظر برای این مطلب