شہید جنرل قاسم سلیمانی اسلامی انقلاب کی مقبول ترین شخصیات میں سے ایک اور عالمی تسلط اور جبر کے نظام کے خلاف جدوجہد کی علامت کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ اس اعلٰی درجے کے شہید نے کبھی بھی اسلام کے وقار اور دنیا کے مظلوموں کے لئے آگے بڑھنے کے علاوہ کچھ سوچا ہی نہیں تھا ، اور اس نے اپنی زندگی ظالموں سے لڑائی میں گذاری اور اس نے ہمیشہ اسلامی جمہوریہ کے اعلی قائد کے افق کی طرف دیکھا۔
مومنین کے درمیان ایسے مرد بھی شامل ہیں جو خدا کے ساتھ اپنے عہد میں خلوص رکھتے ہیں۔ کچھ نے اپنے عہد کو پورا کیا اور اس کی راہ میں شہادت کا شربت پی لیا ، اور دوسرے منتظر ہیں، اور انہوں نے کبھی بھی اپنا عہد اور وعدہ نہیں بدلا۔ (سوره احزاب آیه ۲۳)
اسلام کا عظیم اور شاندار کمانڈر 3 جنوری 2020ء کو آسمانی ہوگیا۔ گذشتہ رات ، شہداء کی نیک ارواح نے قاسم سلیمانی کی روح کو گلے لگایا۔ دنیا کے شیطانوں اور مفسدوں کے خلاف میدان جنگ میں سالوں کی مخلصانہ اور بہادری کی جدوجہد اور خدا کی راہ میں شہادت کی آرزو نے ، آخر کار عزیز سلیمانی کو اس اعلی عہدے تک پہنچایا اور ان کا خالص لہو نہایت بے رحم انسانوں کے ہاتھوں بہایا گیا۔ میں اس عظیم شہادت کو حضرت بقیۃ اللہ ارواحنا لہ الفدا اورخود ان کی پاک روح کو مبارکباد پیش کرتا ہوں اور اہل ایران کے ساتھ اظہار تعزیت کرتا ہوں۔
وہ اسلام اور امام خمینی رہ کے مکتب تعلیم میں تعلیم یافتہ افراد کی ایک نمایاں مثال تھے، انہوں نے اپنی ساری زندگی خدا کی راہ میں جہاد میں صرف کی۔
شہادت ان کی کئی سالوں کی انتھک کوششوں کا صلہ تھا، ان کے جانے سے ان کا راستہ تو کبھی بھی نہیں رکے گا، لیکن وہ افرادجنہوں نے کل رات کو ان کے اور ان کے سات موجود دوسرے شہدا کے خون سے اپنے گندے ہاتھ رنگے ہیں ان سے بہت ہی سخت بدلہ لیا جائے گا۔
شہید سلیمانی مزاحمت کا بین الاقوامی چہرہ ہیں اور مزاحمت سے وابستہ تمام افراد کے دلوں میں ان کی بے پناہ محبت موجود ہے۔ تمام دوستوں اور تمام دشمنوں پر یہ بات واضح کردیں کہ مزاحمتی جہاد کا سلسلہ دوگنی ہمت اور حوصلے کے ساتھ جاری رہے گا اور اس راستے کے مجاہدین کو یقینی طور پر ایک بڑی کامیابی حاصل ہوگی، ہمارے عقیدت مند اور پیارے کمانڈر کا ہم سےکھو جانا ایک تلخ حقیقت ہے ، لیکن جدوجہد جاری رکھنا اور حتمی فتح حاصل کرنا قاتلوں اور مجرموں کی خوشیوں کو اور بھی تلخ کردے گی۔
یہ الفاظ اسلامی انقلاب کے اعلی رہنما ، آیت اللہ خامنہ ای کے تعزیتی پیغام کا ایک حصہ ہیں ، جو سردار قاسم سلیمانی کی شہادت کے بعد بولے گئے تھے۔
اسی طرح رہبر انقلاب 3 جنوری کی شام کو شہید کے اہل خانہ کے گھر گئے اور اس مخلص اور اعلی درجے کے مجاہد کی شہادت کی قدردانی کرتے ہوئے ان کی شہادت کی مناسبت سے انہیں مبارکباد اور تعزیت پیش کی۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے دنیا کے بدترین لوگوں یعنی امریکیوں کے ہاتھوں سردار سلیمانی کی شہادت اور اس جرم پر فخر کو اس بہادر مجاہد کی ایک خاص خصوصیت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کا جہاد ایک بہت بڑا جہاد تھا ، اور خدا نے ان کی شہادت کو ایک عظیم شہادت عطا فرمائی۔ یہ عظیم نعمت حاج قاسم کو مبارک ہو ، جو اس کے مستحق تھے،حاج قاسم کو اسی طرح شہید ہونا تھا۔
مومنین کے درمیان ایسے مرد بھی شامل ہیں جو خدا کے ساتھ اپنے عہد میں خلوص رکھتے ہیں۔ کچھ نے اپنے عہد کو پورا کیا اور اس کی راہ میں شہادت کا شربت پی لیا ، اور دوسرے منتظر ہیں، اور انہوں نے کبھی بھی اپنا عہد اور وعدہ نہیں بدلا۔ (سوره احزاب آیه ۲۳)
اسلام کا عظیم اور شاندار کمانڈر 3 جنوری 2020ء کو آسمانی ہوگیا۔ گذشتہ رات ، شہداء کی نیک ارواح نے قاسم سلیمانی کی روح کو گلے لگایا۔ دنیا کے شیطانوں اور مفسدوں کے خلاف میدان جنگ میں سالوں کی مخلصانہ اور بہادری کی جدوجہد اور خدا کی راہ میں شہادت کی آرزو نے ، آخر کار عزیز سلیمانی کو اس اعلی عہدے تک پہنچایا اور ان کا خالص لہو نہایت بے رحم انسانوں کے ہاتھوں بہایا گیا۔ میں اس عظیم شہادت کو حضرت بقیۃ اللہ ارواحنا لہ الفدا اورخود ان کی پاک روح کو مبارکباد پیش کرتا ہوں اور اہل ایران کے ساتھ اظہار تعزیت کرتا ہوں۔
وہ اسلام اور امام خمینی رہ کے مکتب تعلیم میں تعلیم یافتہ افراد کی ایک نمایاں مثال تھے، انہوں نے اپنی ساری زندگی خدا کی راہ میں جہاد میں صرف کی۔
شہادت ان کی کئی سالوں کی انتھک کوششوں کا صلہ تھا، ان کے جانے سے ان کا راستہ تو کبھی بھی نہیں رکے گا، لیکن وہ افرادجنہوں نے کل رات کو ان کے اور ان کے سات موجود دوسرے شہدا کے خون سے اپنے گندے ہاتھ رنگے ہیں ان سے بہت ہی سخت بدلہ لیا جائے گا۔
شہید سلیمانی مزاحمت کا بین الاقوامی چہرہ ہیں اور مزاحمت سے وابستہ تمام افراد کے دلوں میں ان کی بے پناہ محبت موجود ہے۔ تمام دوستوں اور تمام دشمنوں پر یہ بات واضح کردیں کہ مزاحمتی جہاد کا سلسلہ دوگنی ہمت اور حوصلے کے ساتھ جاری رہے گا اور اس راستے کے مجاہدین کو یقینی طور پر ایک بڑی کامیابی حاصل ہوگی، ہمارے عقیدت مند اور پیارے کمانڈر کا ہم سےکھو جانا ایک تلخ حقیقت ہے ، لیکن جدوجہد جاری رکھنا اور حتمی فتح حاصل کرنا قاتلوں اور مجرموں کی خوشیوں کو اور بھی تلخ کردے گی۔
یہ الفاظ اسلامی انقلاب کے اعلی رہنما ، آیت اللہ خامنہ ای کے تعزیتی پیغام کا ایک حصہ ہیں ، جو سردار قاسم سلیمانی کی شہادت کے بعد بولے گئے تھے۔
اسی طرح رہبر انقلاب 3 جنوری کی شام کو شہید کے اہل خانہ کے گھر گئے اور اس مخلص اور اعلی درجے کے مجاہد کی شہادت کی قدردانی کرتے ہوئے ان کی شہادت کی مناسبت سے انہیں مبارکباد اور تعزیت پیش کی۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے دنیا کے بدترین لوگوں یعنی امریکیوں کے ہاتھوں سردار سلیمانی کی شہادت اور اس جرم پر فخر کو اس بہادر مجاہد کی ایک خاص خصوصیت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کا جہاد ایک بہت بڑا جہاد تھا ، اور خدا نے ان کی شہادت کو ایک عظیم شہادت عطا فرمائی۔ یہ عظیم نعمت حاج قاسم کو مبارک ہو ، جو اس کے مستحق تھے،حاج قاسم کو اسی طرح شہید ہونا تھا۔
رائے
ارسال نظر برای این مطلب