چہرہ پرکشش ماتھے پر عزم وحوصلہ کی چمک آنکھوں میں غیرت مذہبی سینہ پر نشان ماتم دل میں جزبہ ایمانی، یہ ہے قدس سپاہ کےجنرل سردارحاج قاسم سلیمانی کا حلیہ جنھیں خلوص و اطاعت الٰہی کی کشش معنوی وروحانی کے سبب ان دیکھےلوگ اپنی محبتوں اور عقیدتوں کا نذرانہ پیش کر تے تھے۔ پاکیزہ عشق کی ایک جھلک تھا یہ مرد مؤمن جس کی مجاھدت سے مومنین ومسلمین باغ باغ توکورچشم و کوردل دشمن دین و انسانیت اس کے نام سے خوف و دہشت میں رہتے تھے کہتے ہیں: جنگل میں شیر اکیلا بھی ہو شیر ہوتا ہے گیدڑوں کی کثرت اس کےوقار پر دھبہ نہیں لگا پاتی تو وہ واقعا شیر نر تھا جس کی بہادری کے سامنے بزدل امریکی سپاہی اور اسرائیلی گیدڑ راہ فرار اختیار کرتے تھے اور اگر اسلحوں پر اترانے والی امریکی فوج اور منافقین جیسے بےضمیر و اندھےدل پوری دنیا میں بھر بھی جائیں تب بھی شہید قاسم سلیمانی جیسوں کے سامنے مٹی کے ڈھیر سے زیادہ کوئی اور حقیقت نہیں رکھتے۔
قاسم سلیمانی جیسے لوگ بستر پر مرتے تو پھرافسوس ہوتا میدان کارزار میں اپنے خون میں نہاکر شہیدہونا ایسے جیالوں کی آخری آرزو ہوتی ہے۔
شہادت ہے مقصود ومطلوب مومن
نہ مال غنیمت نہ کشور کشائی
جو انھیں امریکی نامردوں کے ہیلی کاپٹر وں کےحملہ میں نصیب ہوئی جن کے ساتھ عراقی ملیشیا کمانڈر مہندی المھندس بھی درجہ شہادت پر فائز ہوگئے جسکی انہیں مدتوں سے آرزو تھی۔
عاش سعیدا ومات علی الشہادہ مغفورا
بقول علامہ اقبال
محراب عبادت میں بریشم کی طرح نرم
رزم حق و باطل ہو تو فولاد ہے مومن
یہ ایسے ہی اللہ والے تھے کہ جنکی راتیں عبادت معبود میں بسر ہوتیں تو دن اسلام ومسلمین کی سر بلندی کے لئے انتھک کوششوں میں گزرتے۔
یہ واقعہ ہے کہ بغداد ایرپورٹ پر امریکی دہشت گردی کا شکار ہونے سے پہلے شہید حاج قاسم سلیمانی رہبرانقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ خامنہ ای حفطہ اللہ سے ایک ملاقات میں نہایت خوش نظر آرہے تھے اور رہبر انقلاب اسلامی نے سرداران اسلام کے ایک حشاش بشاش جھرمٹ میں آپ کے لئے شہادت کی دعا کی تھی مگر ساتھ ہی ساتھ یہ آرزو بھی کی کہ ابھی نہیں کچھ اور خدمت کر لو تب۔
سو خداوند حکیم ودانا کو دنیا ےپست میں انھیں اتناہی رکھنا پسند تھااس لئے عباس علمدار کی سرزمین عراق پر شہادت کا انتخاب ہوا اوروہ حق کا پرچم دوسرے جانبازوں کے ہاتھوں میں دیکر اپنے معبود برحق سے جاملے۔
وہ تو چلے گئے مگر بین الاقوامی دنیا میں آج بھی اسکی صداۓ باز گشت سنائی دے رہی ہے اور ظلم وتشدد کے ایوانوں میں لرزہ طاری ہے ۔
اب دشمن اپنی خیر منائے نہ جانے کتنے قاسم سلیمانی اس خون ناحق اور ایسے ناحق بہائے گے خونوں کا بدلہ لینے کے لئے صف بستہ اذن وغا کے منتظر ہیں ۔
وسیعلمون الذین ظلموا ای منقلب ینقلبون۔
ظلم وستم کے بانیوں شروشیطنت کے خوگرو اب اپنی خیر مناؤ وہ دن دور نہیں جب تمہیں اپنے تمام سیاہ کرتوتوں کی یکجا قیمت چکانی ہوگی۔
بدلا نہ تیرے بعد بھی موضوع گفتگو
تو جا چکا ہے پھر بھی میری انجمن میں ہے۔
حاج قاسم سلیمانی کوہم عقیدت مندوں کا سلام عقیدت ہو اور امت شہید پرورو قاید انقلاب اسلامی ایران حضرت ایت اللہ خامنہ ای وحضرت آیت اللہ سیستانی حفظہما اللہ تعالیٰ وجملہ رہروان قافلہ حسینی کواس دل انگیز سانحہ پرتعزیت عرض ہے۔خصوصاً امام وقت منتقم خون حسینی حضرت حجت بن الحسن العسکری عج اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف کی خدمت اقدس میں عرض تسلیت ہے۔
والسلام علیکم ورحمتہ!
شھیدان راہ حق وحقیقت پیروان ایمان وصداقت ودیانت شھید سردار حاج قاسم سلیمانی اور آپ کے ہم رزم شہید مہدی المھندس کی مرگ گلرنگ کی تیسری برسی کے موقع پر خراج عقیدت پیش کرتے ہیں.خدایا ہمیں ان شہداء اسلام کے قافلہ کی گرد بناکر پیوند خاک کرنا! آمین
تحریر: سید مشاہد عالم رضوی
رائے
ارسال نظر برای این مطلب