مواد

جنرل سلیمانی کے قتل پر ہالی وڈ کا ردعمل کیا تها


Jan 07 2021
جنرل سلیمانی کے قتل پر ہالی وڈ کا ردعمل کیا تها
جنرل سلیمانی کے قتل پر ہالی وڈ کا ردعمل
ٹرمپ اپنے ذہن میں یہ تصور کر رہا تھا کہ دہشت گردی کی کاروائی کے بعد ہر کوئی اس کا دفاع کرے گا جیسا کہ اس کے قول کے مطابق اس نے دنیا کو نجات دلائی ہے!
لیکن اسے معلوم نہیں تھا کہ اس کے اپنے ہم وطن اس کے خلاف ہو جائیں گے اور ہر جگہ اس کے احمق  ہونے کی باتیں ہو رہی ہیں۔ اس رپورٹ میں ہم کچھ امریکی اداکاروں اور فنکاروں کے تبصرے پڑھیں گے جنہوں نے ٹرمپ کے اقدامات پر ردعمل ظاہر کیا اورانہوں نے اپنے صدر کو بےوقوف اور دیوانہ کہہ کر پکارا۔
شیرون اسٹون
ان میں سے ایک ردعمل شیرون اسٹون کے بیانات سے متعلق ہے جو ایک امریکی اداکارہ ہیں جنہوں  نے اپنے ٹویٹر پیج  پر جنرل قاسم سلیمانی کی عظیم الشان تشییع جنازہ کی ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے اپنے صارفین سے پوچھا: اس فلم کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟!  اس پوسٹ کے نیچے اس صفحے کے صارفین نے ٹڑمپ کے حالیہ اقدام پر اپنا ردعمل ظاہر کیا ہے۔ ایک صارف نے لکھا یہ ایرانی عوام کے سخت انتقام پر مبنی فریاد کی تصاویر ہیں۔ کچھ ایرانی صارفین نے اس پوسٹ کے تحت شہید سلیمانی کے آخری رسومات کی دیگر تصاویر شائع کیں۔
پیٹریسیا آرکیٹ
پیٹریسیا آرکیٹ جنہیں”دکھاوے” نامی سریل میں مختصر ڈرامے یا ٹی وی شو میں ایک سریل کی بہترین ادکارہ کے طور پر گولڈن گلوب ایوارڈ کے لئے نامزد کیا گیا تھا، انہوں نے ایوارڈ لیتے وقت اپنی گفتگو میں حالیہ سیاسی واقعات خاص طور پر خاص طور پر وائٹ ہاؤس کے جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کے فیصلے اور امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کی حالیہ ٹویٹس کو مورد توجہ قرار دیا۔ آرکٹ نے اپنی گفتگو کے ایک حصہ میں کہا: مجھے یہاں آنے پر بہت فخر ہے لیکن مجھے معلوم ہے کہ آج کی رات ۵جنوری ۲۰۲۰ تاریخ کی کتابوں میں واپس آنے والی رات نہیں ہے۔ ہم ایک ایسا ملک دیکھ رہے ہیں کہ جس کے صدر نے ٹویٹ کیا ہے کہ وہ ثقافتی سائٹوں سمیت ۵۲ سائٹس پر بمباری کی دھمکی دے رہے ہیں۔ اس ملک کے نوجوان اپنی زندگی کو خطرے میں ڈالتے اور پوری دنیا میں سفر کرتے ہیں۔ لوگ نہیں جانتے کہ یہ بم ان کے بچوں پر پڑیں گے یا نہیں۔ کیونکہ میں اپنے بچوں سے بہت پیار کرتی ہوں لہذا میں چاہتی ہوں کہ آپ سب ان کے لئے ایک بہتر دنیا بنائیں۔ اپنے بچوں اور ان کے بچوں کے لئے، ہمیں لازمی طور پر۲۰۲۰ کے انتخابات میں حصہ لینا چاہئے اور ہم جن افراد کو پہچانتے ہیں عاجزانہ طور پر درخواست کریں کہ وہ ۲۰۲۰ کے انتخابات میں حصہ لیں۔ ہماری قومی سلامتی کے لئے سنگین خطرہ ہے۔ ہمیں ٹرمپ کو باہر نکالنا ہے۔ اپنے ووٹوں کے ذریعہ ان کی حمایت کرنے والے تمام ریپبلکنز کو اپنے عہدوں سے ہٹائیں۔
رابرٹ ڈینیرو
رابرٹ ڈینیرو آسکر ایوارڈ یافتہ اداکار نے ، بہت سے امریکی فنکاروں کی طرح ٹرمپ کے حالیہ دہشت گردانہ حملے پر سخت تنقید کی ہے۔ ڈینیرو نے ڈونلڈ ٹرمپ پر شدید تنقید کرتے ہوئے ان کے دہشت گردانہ اقدام کو امریکی صدر کو انتخابات میں دوبارہ انتخاب کرنے کو غلط اقدام کہتے ہوئے لکھا: “ہمارے صدر ایران کے ساتھ جنگ شروع کر رہے ہیں کیونکہ ان کے پاس مذاکرات کی قطعی صلاحیت نہیں ہے۔ وہ کمزور اور بے کار ہیں۔ وہ سوچتے ہیں کہ دوبارہ صدر منتخب ہونے کا یہی واحد طریقہ ہے۔ کیا یہ واقعی افسوسناک نہیں ہے؟!” انہوں نے گزشتہ روز جنرل سلیمانی کی تشییع جنازہ کی تصاویر بھی شائع کیں اور لکھا: یہ ایران کے شہر اہواز میں سلیمانی کی تشییع جنازہ کی تصاویر ہیں۔ ٹرمپ کو اندازہ نہیں ہے انہوں نے کیا کیا”۔ ایک صارف نے اسی پوسٹ کے نیچے لکھا: ٹرمپ کو کسی بھی چیز کے بارے میں کوئی اندازہ نہیں ہے”۔
مورگن فریمن
آسکر ایوارڈ یافتہ امریکی اداکار مورگن فریمن نے بھی امریکی صدرکی جنگ طلبانہ اور دشمنانہ پالیسیوں کو مسترد کرتے ہوئے اپنے ٹویٹر پیج پر لکھا: ” ڈونلڈ ٹرمپ ایک دہشت گرد ہے، ڈونلڈ تڑمپ بچوں سے جنسی تعلقات قائم کرنے والا شخص ہے، ڈونلڈ ٹرمپ ایک نسل پرست ہے، ڈونلڈ ٹرمپ ایک جعلی فنکار ہے، ڈونلڈ ٹرمپ ایک جنسی امتیازی سلوک کرنے والا شخص ہے، ڈونلڈ ٹرمپ ایک بزدل ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ ایک جھوٹا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ ایک دھوکے باز ہے، ڈونلڈ ٹرمپ ایک ایک مجرم ہے، ڈونلڈ ٹرمپ میرا صدر نہیں ہے”۔ جارج لوپیز مشہور امریکی مزاح نگارہیں۔ انہوں نے ٹرمپ کے سر کے لئے ایرانی صارفین کی جانب سے میڈیا پر شائع ہونے والے ۸ کروڑ  ڈالر کے انعام کے اعلان پر ردعمل ظاہر کیا اور کہا: ہم اس کام کو آدھے پیسوں پر انجام دے دیں گے”۔
روب رینر
کچھ امریکی فنکار بغداد انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر دہشت گردی کی کاروائی کے ٹرمپ کے جواز کو بھی قبول نہیں کرتے ہیں اور ٹرمپ کو جھوٹا کہہ کر پکارتے ہیں۔ امریکی ڈائریکٹر روب رینز لکھتے ہیں: ” یہ ایک خوفناک احساس ہے کہ تمہارے ملک کا کمانڈر انچیف صرف جھوٹ ہی بولے اور ایرانی فوج کے دل کو نشانہ بنانے کا جواز پیش کرنے کی کوشش کرے۔
ایلیک بالڈون
ملک کی اندرونی سیاست میں ٹرمپ کی حالت زار ایسی ہے کہ وہ صدارتی عہدے سے ہٹنے سے صرف ایک قدم پیچھے ہیں۔ اداکارایلیک بالڈون نے امریکی سیاست میں ٹرمپ کی حالت زار کی نشاندہی کرتے ہوئے اپنے ٹویٹر پیج پر لکھا: وضاحت طلبی و مواخذے (انٹرپیلیشن) سے توجہ ہٹانے کے لئے ایک جنگ کی شروعات؟”۔
جان  لیجازمو
ممتاز امریکی اداکار اور اسٹینڈاپ کامیڈین جان لیجازمو نے بھی ٹویٹ کیا: ٹرمپ ایک ایسا مداری ہے کہ جو اس اقدام سے وضاحت طلبی اور اپنے موخذے سے (انٹرپیلیشن) سے توجہ ہٹانا چاہتا ہے!۔
روزانا آرکیٹ
اداکار اور پروڈیوسر روزانا آرکٹ نے اپنے ٹویٹر پیج پر لکھا ہے: ٹرمپ جنگی مجرم ہیں اور ایسا کر کے وہ بہت سے لوگوں کو ہلاک کریں گے۔ وہ ہمیں اپنے مواخذے کو روکنے کے لئے جنگ میں گھسیٹنا چاہتے ہیں۔ آج تمام ریپبلکنز کے ہاتھ خون میں آلودہ ہیں۔
ڈیبورا میسنگ
ڈیبوڑا میسنگ جنہوں نے “ول اینڈ گریس” سریل میں اداکاری کی، انہوں نے بھی لکھا: “ٹرمپ امریکی قومی سلامتی کے لئے خطرہ ہیں”۔
روب ڈینلی
امریکی مزاح نگار، روب ڈینلی نے جنگ کے امکان کے بارے میں لکھا ہے: ایران میں ۸کروڑ سے زیادہ لوگ رہتے ہیں۔ میں بہت سے ایرانیوں کو جانتا ہوں اور میں نہیں چاہتا کہ ایک ۲۰ سالہ امریکی وہاں جا کر اپنے بچوں اور شہریوں کو قتل کرے اور پھر خود بھی ہلاک ہو جائے۔ جنگ سب سے برا کام ہے۔
بریڈلی وٹفورڈ
امریکی اداکار بریڈلی وٹفورڈ نے لکھا ہے: “ٹرمپ ایک خود شیفتہ شخص ہیں”۔ وہ اس وقت مشکل کا شکار ہیں اور اسی لئے وہ جنگ شروع کرنا چاہتے ہیں۔
سٹیفن کینگ
امریکی مصنف اور وحشت و خیالی تصورات کے سلسلہ میں ۲۰۰ سے زیادہ ادبی کتابوں کے مصنف نے جنرل سلیمانی کے قتل کرنے کے ٹرمپ کے حکم کے جواب میں لکھا: دور دراز سے قتل۔ ڈرون سفارتکاری۔ بظاہر واحد سفارتکاری ہے جس کے بارے میں صرف اسی صدر کو پتہ ہے۔ انہوں نے ایک اور ٹویٹ میں لکھا: نئی جنگ شروع کرنے والا یہ وہی شخص ہے جس نے ویتنام جانے کی ہمت نہیں کی تھی۔
روز مک گون
ٹرمپ کی سخت مخالف، روز مک گوون نے امریکی حکومت کے دہشت گردانہ حملہ میں حاج قاسم کی شہادت پر ردعمل دکھاتے ہوئے اپنے ٹویٹر پیج پر”ایران منتقل ہو جائیں” نامی ہیش ٹیگ کا استعمال کر کے جنجال برپا کر دیا۔ انہوں نے اپنے ٹویٹ کے آخر میں “سلیمانی” ہیش ٹیگ کااستعمال کرتے ہوئے لکھا: “پیارے ایران”امریکہ نے آپ کے ملک، آپ کے پرچم اور آپ کے عوام کے بے عزتی کی ہے۔ ہم میں سے ۶۲ فیصد (امریکی) دل کی گہرائیوں سے معذرت خواہ ہیں۔ ہم آپ کی قوم کے ساتھ صلح چاہتے ہیں۔ ہمیں ایک دہشت گرد حکومت نے یرغمال بنایا ہوا ہے۔ ہم نہیں جانتے کہ کیسے فرار ہونا ہے۔ برائی مہربانی ہمیں قتل نہ کریں۔
انہیں مسلسل مخالفین کے نظریات کا سامنا کرنا پڑا، اور سخت ردعمل کا سامنا کرنا پڑا جیسا کہ ان سے کہا گیا” انہیں خود ایران چلے جانا چاہئے” اس وجہ سے انہوں نے گزشتہ ٹویٹ کو حذف کر دیا اور ایک نیا متن تحریر کیا۔
اس اداکارہ نے اپنے نئے متن میں کہا: قبول ہے، میں ڈر گئی تھی، کیونکہ ایک نئی جنگ شروع ہونے کا امکان ہے۔ بعض اوقات جو لوگ اقتدارمیں ہیں ان سے ڈرنا لازمی ہے یہ ہمارا حق ہے۔ یہ وہ چیز ہے جس کے لئے بہت سے بہادر سپاہیوں نے جنگ کی ہے۔ یہ جمہوریت ہے۔ میں نہیں چاہتی کہ کوئی اور امریکی فوجی مارا جائے بس یہی۔
جان کیوسک
جان کیوسک ایک اور اداکار تھے جنہوں نے شہید سلیمانی کے قتل پر ردعمل ظاہر کیا اور لکھا: ہمیں معلوم ہے کہ ڈکٹیٹر جب کہیں پھنس جاتے ہیں تو وہ شروع کرنے کے لئے جنگ کرتے ہیں۔ ہم پیروی نہیں کریں گے۔
کیٹی گرفن
اداکارہ اور کامیڈین کیٹی گرفن نے لکھا: ڈونلڈ ٹرمپ نے جنگ کے اس انتہائی احمقانہ اور بغیر سوچے سمجھے عمل سے جو ایک جنگی عمل ہے دنیا میں تمام امریکیوں کو شدید خطرہ میں ڈال دیا ہے۔
برانڈی میکسل
ایک امریکی اداکار اور ٹی وی پروگرام پیش کرنے والے برینڈی میکسل نے اپنے انسٹاگرام پوسٹ کے متن میں جمکران مسجد کے اوپر سرخ پرچم لہرانے کی ویڈیو شائع کی: مبارک ہو ٹرمپ! ایران کی تاریخ میں پہلی بار سرخ پرچم شدید جنگ کے آغاز کی علامت مسجد جمکران کے گنبد پر لہرایا گیا۔ اب ایک بار پھر ہم کس چیز کی توقع رکھیں؟ امریکہ نے ایران کے دوسرے طاقتور شخص کو علنی طور پر قتل کر دیا!۔
امریکی حکومت کے دہشت گردانہ اقدام پر عالمی سطح پر ردعمل جاری ہے جبکہ کچھ ایرانی فنکار جو بین الاقوامی ایوارڈ بھی حاصل کر چکے ہیں اور وہ ایرانی عوام کی آواز بن سکتے ہیں ،  اس سلسلہ میں خاموش ہیں۔
 


نظری برای این مطلب ثبت نشده است.

رائے

ارسال نظر برای این مطلب