120 پاکستانی شیعہ اور سنی علمائے کرام نے “جنرل سلیمانی” کے قتل کی مذمت کی ہے۔
اسلام کے عظیم کمانڈروں اور بیٹوں، جنرل قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس کی شہادت کے بعد ۱۲۰ سے زائد شیعہ اور سنی علماء کی موجودگی میں پاکستانی”امت واحدہ”نامی اجلاس پاکستان کے اسلام آباد میں منعقد ہوا۔
اس اجلاس کے بعد ایک مشترکہ بیان جاری کیا گیا جس کا ترجمہ اس طرح سے ہے:
بسم اللہ الرحمن الرحیم
مِّنَ ٱلْمُؤْمِنِینَ رِجَالٌ صَدَقُواْ مَا عَٰهَدُواْ ٱللَّهَ عَلَیْهِ ۖ فَمِنْهُم مَّن قَضَیٰ نَحْبَهُۥ وَمِنْهُم مَّن یَنتَظِرُ ۖ وَمَا بَدَّلُواْ تَبْدِیلًا” عالمی استعمار کے خلاف مجاہد، جنگجو اور سردار مقاومت، جنرل قاسم سلیمانی اور ان کے ساتھیوں بشمول ابومہدی المہندس کی شہادت کی خبروں نے عام مسلمانوں خصوصاً ان کمانڈروں کے حامیوں کو سوگوار کردیا۔ شہید قاسم سلیمانی نے اپنی زندگی اسلام کی راہ اور عالمی استکبار کے خلاف جدوجہد میں بسر کی اور اسلامی دنیا کو شیطان اور جنایتکار داعش سے نجات دلائی اور انہوں نے داعش کی نابودی سے امریکہ اور اسرائیل کی نیند حرام کر دی۔
دوسری جانب سے انہوں نے افغانستان، عراق، یمن اور لبنان کے مسلمانوں کو مذہبی تقسیم سے نکال کر امت مسلمہ کے روشن مستقبل راستے کی جانب ہدایت کی اور انہوں نے مسجد الاقصی اور فلسطین کی حمایت کی اور انہوں نے عدل الہی پر مبنی حکومت قائم کرنے کے لئے افغانستان، پاکستان، عراق، ایران، شام، یمن اور لبنان کے مسلمانوں کو تسبیح کے دانوں کی طرح متصل کردیا۔
شہید سلیمانی اور ابومہدی المہندس کی زندگی اور شہادت نے مستکبروں کا چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کر دیا اور انہوں نے اپنے خون سے امام حسین علیہ السلام کی کربلا کو عصر حاضر میں زندہ کیا اور دنیا کو یہ پیغام دیا کہ “کم من فئه قلیله غلبت فئه کثیره بإذن الله” یہ قرآنی آیت آج بھی مؤثر ہے۔ اور “الذین جاھدوا فینا لنھدینھم سبلنا” کے مطابق آج بھی خدا کے بندے بدر کے لشکر کی طرح ایک لشکر تشکیل دے رہے ہیں اور خداوندمتعال کی جانب سے فرشتہ ان کی مدد کے لئے آتے ہیں چاہے وہ حزب اللہ کی ۳۳ روزہ جنگ ہو یا صیہونیوں کے خلاف حماس کی ۲۲ روزہ جنگ۔ اور اس آیت کے مطابق آسمانی فرشتے جنرل سلیمانی کی مدد کے لئے شام یا عراقی محاذوں پر اترے اور اچھے لوگ ان دونوں کمانڈروں کی جدوجہد سے بخوبی واقف ہیں کہ انہوں نے داعش سے کس طرح مقابلہ کیا جو آل سعود کے ہاتھوں کی پلی تنظیم ہے۔ اور عراقی عوام بھی عراق اور داعش کے مابین جنگ میں جنرل سلیمانی کی جدوجہد سے بخوبی واقف ہیں جیسا کہ تاریخ میں داعش کے جرائم درج ہیں۔
اس بیان میں آیا ہے: جنرل سلیمانی عراق کی دعوت پر بغداد گئے تھے اور ابو مہدی ان کا استقبال کرنے ہوائی اڈے پر آئے تھے اور کسی دوسرے ملک کے مہمان پر بیرونی ملک کے ذریعہ حملہ کرنا بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی اور دہشت گردی کی کارروائی ہے”۔ اور بین الاقوامی تنظیم کو امریکہ کے جرائم کو روکنے کے لئے عملی اقدامات کرنا ہوں گے۔ ان شہدا نے 2020 میں اپنے خون سے اعلان کیا کہ جو لوگ دن و رات خدا کی راہ میں جہاد کرتے ہیں خدا انہیں بھی اس طرح پکارتا ہے: یَا أَیَّتُهَا النَّفْسُ الْمُطْمَئِنَّهُ ارْجِعِی إِلَی رَبِّکِ رَاضِیَهً مَرْضِیَّهً”۔
پاکستانی علماء نے اس بیان میں زور دیا: ان دونوں شہیدوں کا تعلق صرف ایران اور عراق سے نہیں ہے بلکہ یہ دین محمدیؐ کا عملی نمونہ ہیں جنہوں نے اپنی زندگی کلمۂ حق میں بسر کی اور اپنی شہادت سے عرب و عجم کو محمدیؐ پرچم کے نیچے متحد اور بیدار کیا، شہید سلیمانی اور ابومہدی المہندس کا خون مسلمانوں کے اتحاد اور یکجہتی کا سبب بنے گا۔ اور وہ ان دو نمایاں شخصیات اور عالمی استکبار کے خلاف جدوجہد کی مثالوں کو فراموش نہیں کرے گا نیز ان دو شہداء کا خون امریکہ اور خطے سے شیطانی طاقتوں کے خاتمے کے ساتھ مزاحمتی محاذ کو بیدار اور مضبوط کرے گا۔
شہید قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس اب ہمارے درمیان نہیں ہیں لیکن ان شہیدوں کا راستہ اور ان کے افکار امت مسلمہ کی رہنمائی اور مذاہب کے اتحاد کا سبب بنے گا۔ ہم علماء، سائنسدان، بزرگان، مفتیان،پیرانِ طریقت اور اہل قلم پاکستانی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ خطے میں آگ لگانے کی امریکی سازش کو ناکام بناتے ہوئے ایک طاقتور اسلامی ملک کے عنوان سے ایٹم بم رکھنے والا پاکستان اسلامی ممالک کی حمایت کرے۔ اور امریکہ کو اپنے مذموم مقاصد کے لئے پاکستانی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت نہ دے۔
پاکستان کے مصنفین و اسکالر، مفکرین، مفتیان، علماء، بزرگان، اور اہل قلم ہمیشہ امت مسلمہ کی حمایت کی ہے اور آئندہ بھی ہم عالمی استعمار کی سازشوں کے باوجود متحد رہیں گے اور اسلام کے طاقتور بازو یعنی اسلامی جمہوریہ ایران اوراس کے عوام کی حمایت جاری رکھیں گے اور ہم شہداء کے پاک خون کے پیغام کو زندہ رکھیں گے۔
ساجد علی نقوی: جنرل سلیمانی نے عالمی اسکتبار کی سازشوں کو ناکام بنا دیا۔
آیت اللہ سید ساجد علی نقوی جو پاکستان کے ایک اہم شیعہ عالم دین ہیں انہوں نے سپاہ پاسداران کی قدس فورس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی اور الحشد الشعبی (عراقی عوامی تحریک) کے نائب سربراہ ابومہدی المہندس کی شہادت پر ردعمل کا اظہار کیا۔
مجمع جہانی اہلبیت(ع) کی عالمی کونسل کے ایک ممبر اور پاکستان میں ولی فقیہ کے نمائندے نے جنرل قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس کی شہادت پر ردعمل میں کہا: ان دو بزرگواروں نے اپنی پوری زندگی میں بہترین حکمت عملی اپناتے ہوئے اور اپنی رہنمائی اور مدبرانہ افکار سے عالمی استکبار کی سازشوں کو ناکام بنا دیا۔
امریکی حملے کے نتیجہ میں سپاہ پاسداران کی قدس فورس کے کمانڈر اور عراقی الحشد الشعبی کے کمانڈر کی شہادت پر اپنے تأثر کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا: امریکہ ، اسرائیل اور دیگر استعماری طاقتوں نے عراق اور دنیا کی سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
علامہ سید ساجد علی نقوی نے اس دہشت گردانہ حملے کے شہداءکو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا: اسلام کے ان دو فرزندوں نے عالمی دہشت گردی کے خلاف عملی میدان میں کام کیا۔ اور انہوں نے نہ صرف سب سے بڑے فتنے کو مٹایا بلکہ استعماری سازشوں کو بھی ناکام بنا دیا۔ انہوں نے مزید کہا: امریکی جارحیت نے اس قدر بڑھ گئی ہے کہ امریکہ جب بھی اور جہاں بھی، کسی بھی ملک میں مخصوص مقاصد کے تحت جارحیت کرتا ہے۔
صاحب زاد ہ حامد رضا: جنرل قاسم سلیمانی کا قتل امریکی نابودی کا سبب بنے گا۔
پاکستانی اہل سنت اتحاد کونسل کے سربراہ صاحب زادہ حامد رضا نے جنرل سلیمانی کی شہادت پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا: امریکہ نے جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت کے نتیجہ میں بدترین جرم کیا ہے اور مجھے لگتا ہے کہ امریکی پالیسیاں تیسری جنگ عظیم کا باعث بنیں گی۔ امریکہ دنیا کی سلامتی میں خلل ڈالنا چاہتا ہے
انہوں نے مزید کہا: پاکستان کو اپنے مفادات کے مطابق فیصلہ کرنا چاہئے، کیونکہ دنیا اب کسی اور جنگ کو برداشت نہیں کرسکتی ہے اور جنرل سلیمانی کا قتل در حقیقت عالمی سلامتی میں خلل ڈالنے کی سازش ہے”۔
حامد رضا نے بیان کیا: امت مسلمہ کے اتحاد میں واحد رکاوٹ امریکہ ہے لیکن دوسرے اسلامی ممالک کے حکمرانوں کو امریکی ثالثی کو ٹھکرا کر امت مسلمہ کے مفادات کی بنیاد پر فیصلے کرنے چاہئے اور آج قاسم سلیمانی کی شہادت امریکہ کے زوال اور تباہی کا سبب بنے گی ، پاکستانی حکومت کو حاج قاسم سلیمانی کی شہادت کی مذمت کرنی چاہئے۔
سید کاظم سجادی: زمانے کے مالک اشتر اور بہادر جنرل حاج قاسم سلیمانی کا راستہ جاری ہے۔
پاکستانی عالم دین حجت الاسلام سید کاظم سجادی نے ایک پیغام میں کہا: اسلام کے بہادر سردار، عالمی مظلوموں کی پناہگاہ، زمانے کے مالک اشتر،حریم و حرم کے مدافع، عالمی مستکبروں کی آنکھ کے کانٹے، مومنین کے دلوں کے سردار میجر جنرل حاج قاسم اور اسلام کے عظیم مجاہد ابو مہدی المہندس کی شہادت پر میں اپنے ولی نعمت، زمین پر حجت خدا، امام زمان عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف، رہبر معظم انقلاب اسلامی، عظیم الشان مراجع تقلید اور تمام عالمی مستضعفین کی خدمت میں تعزیت پیش کرتا ہوں۔
اس پیغام میں آیا ہے: اگرچہ حاج قاسم زندگی بھر کی مخلصانہ جدوجہد کے بعد ہمارے درمیان سے چلے گئے لیکن ان کا راستہ یعنی چھوٹے اور بڑے شیطانوں کے ساتھ جنگ جاری رہے گی۔ اسلام کے قسم خوردہ دشمنوں کو یہ جان لینا چاہئے اگرچہ انہوں نے اسلام کے اس بہادر سردار کی شہادت سے ہم سب کو سوگوار کیا لیکن حاج قاسم جیسے متقی، پرہیزگار اور دینداروں کی شہادت سے وہ اپنے مذموم مقاصد حاصل نہیں کر سکتے۔ شیعہ برادری اور دنیا کے مظلوموں کا دفاع کرنے کے لئے شیعہ برادری اور دنیا کے مظلوموں کے پاس ہزاروں حاج قاسم ہیں جو اس جرم کا بدلہ لیں گے۔
اسلام کے عظیم کمانڈروں اور بیٹوں، جنرل قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس کی شہادت کے بعد ۱۲۰ سے زائد شیعہ اور سنی علماء کی موجودگی میں پاکستانی”امت واحدہ”نامی اجلاس پاکستان کے اسلام آباد میں منعقد ہوا۔
اس اجلاس کے بعد ایک مشترکہ بیان جاری کیا گیا جس کا ترجمہ اس طرح سے ہے:
بسم اللہ الرحمن الرحیم
مِّنَ ٱلْمُؤْمِنِینَ رِجَالٌ صَدَقُواْ مَا عَٰهَدُواْ ٱللَّهَ عَلَیْهِ ۖ فَمِنْهُم مَّن قَضَیٰ نَحْبَهُۥ وَمِنْهُم مَّن یَنتَظِرُ ۖ وَمَا بَدَّلُواْ تَبْدِیلًا” عالمی استعمار کے خلاف مجاہد، جنگجو اور سردار مقاومت، جنرل قاسم سلیمانی اور ان کے ساتھیوں بشمول ابومہدی المہندس کی شہادت کی خبروں نے عام مسلمانوں خصوصاً ان کمانڈروں کے حامیوں کو سوگوار کردیا۔ شہید قاسم سلیمانی نے اپنی زندگی اسلام کی راہ اور عالمی استکبار کے خلاف جدوجہد میں بسر کی اور اسلامی دنیا کو شیطان اور جنایتکار داعش سے نجات دلائی اور انہوں نے داعش کی نابودی سے امریکہ اور اسرائیل کی نیند حرام کر دی۔
دوسری جانب سے انہوں نے افغانستان، عراق، یمن اور لبنان کے مسلمانوں کو مذہبی تقسیم سے نکال کر امت مسلمہ کے روشن مستقبل راستے کی جانب ہدایت کی اور انہوں نے مسجد الاقصی اور فلسطین کی حمایت کی اور انہوں نے عدل الہی پر مبنی حکومت قائم کرنے کے لئے افغانستان، پاکستان، عراق، ایران، شام، یمن اور لبنان کے مسلمانوں کو تسبیح کے دانوں کی طرح متصل کردیا۔
شہید سلیمانی اور ابومہدی المہندس کی زندگی اور شہادت نے مستکبروں کا چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کر دیا اور انہوں نے اپنے خون سے امام حسین علیہ السلام کی کربلا کو عصر حاضر میں زندہ کیا اور دنیا کو یہ پیغام دیا کہ “کم من فئه قلیله غلبت فئه کثیره بإذن الله” یہ قرآنی آیت آج بھی مؤثر ہے۔ اور “الذین جاھدوا فینا لنھدینھم سبلنا” کے مطابق آج بھی خدا کے بندے بدر کے لشکر کی طرح ایک لشکر تشکیل دے رہے ہیں اور خداوندمتعال کی جانب سے فرشتہ ان کی مدد کے لئے آتے ہیں چاہے وہ حزب اللہ کی ۳۳ روزہ جنگ ہو یا صیہونیوں کے خلاف حماس کی ۲۲ روزہ جنگ۔ اور اس آیت کے مطابق آسمانی فرشتے جنرل سلیمانی کی مدد کے لئے شام یا عراقی محاذوں پر اترے اور اچھے لوگ ان دونوں کمانڈروں کی جدوجہد سے بخوبی واقف ہیں کہ انہوں نے داعش سے کس طرح مقابلہ کیا جو آل سعود کے ہاتھوں کی پلی تنظیم ہے۔ اور عراقی عوام بھی عراق اور داعش کے مابین جنگ میں جنرل سلیمانی کی جدوجہد سے بخوبی واقف ہیں جیسا کہ تاریخ میں داعش کے جرائم درج ہیں۔
اس بیان میں آیا ہے: جنرل سلیمانی عراق کی دعوت پر بغداد گئے تھے اور ابو مہدی ان کا استقبال کرنے ہوائی اڈے پر آئے تھے اور کسی دوسرے ملک کے مہمان پر بیرونی ملک کے ذریعہ حملہ کرنا بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی اور دہشت گردی کی کارروائی ہے”۔ اور بین الاقوامی تنظیم کو امریکہ کے جرائم کو روکنے کے لئے عملی اقدامات کرنا ہوں گے۔ ان شہدا نے 2020 میں اپنے خون سے اعلان کیا کہ جو لوگ دن و رات خدا کی راہ میں جہاد کرتے ہیں خدا انہیں بھی اس طرح پکارتا ہے: یَا أَیَّتُهَا النَّفْسُ الْمُطْمَئِنَّهُ ارْجِعِی إِلَی رَبِّکِ رَاضِیَهً مَرْضِیَّهً”۔
پاکستانی علماء نے اس بیان میں زور دیا: ان دونوں شہیدوں کا تعلق صرف ایران اور عراق سے نہیں ہے بلکہ یہ دین محمدیؐ کا عملی نمونہ ہیں جنہوں نے اپنی زندگی کلمۂ حق میں بسر کی اور اپنی شہادت سے عرب و عجم کو محمدیؐ پرچم کے نیچے متحد اور بیدار کیا، شہید سلیمانی اور ابومہدی المہندس کا خون مسلمانوں کے اتحاد اور یکجہتی کا سبب بنے گا۔ اور وہ ان دو نمایاں شخصیات اور عالمی استکبار کے خلاف جدوجہد کی مثالوں کو فراموش نہیں کرے گا نیز ان دو شہداء کا خون امریکہ اور خطے سے شیطانی طاقتوں کے خاتمے کے ساتھ مزاحمتی محاذ کو بیدار اور مضبوط کرے گا۔
شہید قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس اب ہمارے درمیان نہیں ہیں لیکن ان شہیدوں کا راستہ اور ان کے افکار امت مسلمہ کی رہنمائی اور مذاہب کے اتحاد کا سبب بنے گا۔ ہم علماء، سائنسدان، بزرگان، مفتیان،پیرانِ طریقت اور اہل قلم پاکستانی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ خطے میں آگ لگانے کی امریکی سازش کو ناکام بناتے ہوئے ایک طاقتور اسلامی ملک کے عنوان سے ایٹم بم رکھنے والا پاکستان اسلامی ممالک کی حمایت کرے۔ اور امریکہ کو اپنے مذموم مقاصد کے لئے پاکستانی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت نہ دے۔
پاکستان کے مصنفین و اسکالر، مفکرین، مفتیان، علماء، بزرگان، اور اہل قلم ہمیشہ امت مسلمہ کی حمایت کی ہے اور آئندہ بھی ہم عالمی استعمار کی سازشوں کے باوجود متحد رہیں گے اور اسلام کے طاقتور بازو یعنی اسلامی جمہوریہ ایران اوراس کے عوام کی حمایت جاری رکھیں گے اور ہم شہداء کے پاک خون کے پیغام کو زندہ رکھیں گے۔
ساجد علی نقوی: جنرل سلیمانی نے عالمی اسکتبار کی سازشوں کو ناکام بنا دیا۔
آیت اللہ سید ساجد علی نقوی جو پاکستان کے ایک اہم شیعہ عالم دین ہیں انہوں نے سپاہ پاسداران کی قدس فورس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی اور الحشد الشعبی (عراقی عوامی تحریک) کے نائب سربراہ ابومہدی المہندس کی شہادت پر ردعمل کا اظہار کیا۔
مجمع جہانی اہلبیت(ع) کی عالمی کونسل کے ایک ممبر اور پاکستان میں ولی فقیہ کے نمائندے نے جنرل قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس کی شہادت پر ردعمل میں کہا: ان دو بزرگواروں نے اپنی پوری زندگی میں بہترین حکمت عملی اپناتے ہوئے اور اپنی رہنمائی اور مدبرانہ افکار سے عالمی استکبار کی سازشوں کو ناکام بنا دیا۔
امریکی حملے کے نتیجہ میں سپاہ پاسداران کی قدس فورس کے کمانڈر اور عراقی الحشد الشعبی کے کمانڈر کی شہادت پر اپنے تأثر کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا: امریکہ ، اسرائیل اور دیگر استعماری طاقتوں نے عراق اور دنیا کی سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
علامہ سید ساجد علی نقوی نے اس دہشت گردانہ حملے کے شہداءکو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا: اسلام کے ان دو فرزندوں نے عالمی دہشت گردی کے خلاف عملی میدان میں کام کیا۔ اور انہوں نے نہ صرف سب سے بڑے فتنے کو مٹایا بلکہ استعماری سازشوں کو بھی ناکام بنا دیا۔ انہوں نے مزید کہا: امریکی جارحیت نے اس قدر بڑھ گئی ہے کہ امریکہ جب بھی اور جہاں بھی، کسی بھی ملک میں مخصوص مقاصد کے تحت جارحیت کرتا ہے۔
صاحب زاد ہ حامد رضا: جنرل قاسم سلیمانی کا قتل امریکی نابودی کا سبب بنے گا۔
پاکستانی اہل سنت اتحاد کونسل کے سربراہ صاحب زادہ حامد رضا نے جنرل سلیمانی کی شہادت پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا: امریکہ نے جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت کے نتیجہ میں بدترین جرم کیا ہے اور مجھے لگتا ہے کہ امریکی پالیسیاں تیسری جنگ عظیم کا باعث بنیں گی۔ امریکہ دنیا کی سلامتی میں خلل ڈالنا چاہتا ہے
انہوں نے مزید کہا: پاکستان کو اپنے مفادات کے مطابق فیصلہ کرنا چاہئے، کیونکہ دنیا اب کسی اور جنگ کو برداشت نہیں کرسکتی ہے اور جنرل سلیمانی کا قتل در حقیقت عالمی سلامتی میں خلل ڈالنے کی سازش ہے”۔
حامد رضا نے بیان کیا: امت مسلمہ کے اتحاد میں واحد رکاوٹ امریکہ ہے لیکن دوسرے اسلامی ممالک کے حکمرانوں کو امریکی ثالثی کو ٹھکرا کر امت مسلمہ کے مفادات کی بنیاد پر فیصلے کرنے چاہئے اور آج قاسم سلیمانی کی شہادت امریکہ کے زوال اور تباہی کا سبب بنے گی ، پاکستانی حکومت کو حاج قاسم سلیمانی کی شہادت کی مذمت کرنی چاہئے۔
سید کاظم سجادی: زمانے کے مالک اشتر اور بہادر جنرل حاج قاسم سلیمانی کا راستہ جاری ہے۔
پاکستانی عالم دین حجت الاسلام سید کاظم سجادی نے ایک پیغام میں کہا: اسلام کے بہادر سردار، عالمی مظلوموں کی پناہگاہ، زمانے کے مالک اشتر،حریم و حرم کے مدافع، عالمی مستکبروں کی آنکھ کے کانٹے، مومنین کے دلوں کے سردار میجر جنرل حاج قاسم اور اسلام کے عظیم مجاہد ابو مہدی المہندس کی شہادت پر میں اپنے ولی نعمت، زمین پر حجت خدا، امام زمان عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف، رہبر معظم انقلاب اسلامی، عظیم الشان مراجع تقلید اور تمام عالمی مستضعفین کی خدمت میں تعزیت پیش کرتا ہوں۔
اس پیغام میں آیا ہے: اگرچہ حاج قاسم زندگی بھر کی مخلصانہ جدوجہد کے بعد ہمارے درمیان سے چلے گئے لیکن ان کا راستہ یعنی چھوٹے اور بڑے شیطانوں کے ساتھ جنگ جاری رہے گی۔ اسلام کے قسم خوردہ دشمنوں کو یہ جان لینا چاہئے اگرچہ انہوں نے اسلام کے اس بہادر سردار کی شہادت سے ہم سب کو سوگوار کیا لیکن حاج قاسم جیسے متقی، پرہیزگار اور دینداروں کی شہادت سے وہ اپنے مذموم مقاصد حاصل نہیں کر سکتے۔ شیعہ برادری اور دنیا کے مظلوموں کا دفاع کرنے کے لئے شیعہ برادری اور دنیا کے مظلوموں کے پاس ہزاروں حاج قاسم ہیں جو اس جرم کا بدلہ لیں گے۔
رائے
ارسال نظر برای این مطلب